خبریں

جموں و کشمیر کے حالات جاننے سرینگر پہنچے اپوزیشن رہنماؤں کو واپس دہلی بھیجا گیا

آٹھ سیاسی پارٹیوں کے 11 ممبران  جموں وکشمیر کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے سرینگر  پہنچے تھے ۔ وفد میں شامل کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے اپنے ساتھ گئے میڈیا اہلکاروں سے بدسلوکی کا الزام لگایا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : جموں وکشمیر کو خصوصی ریاست کادرجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے ختم کیے جانے کے بعد وہاں کے حالات کا جائزہ لینے سنیچر کو سری نگر پہنچے اپوزیشن رہنماؤں کے ایک وفد کو دہلی بھیج دیا گیا ہے۔دہلی سے سری نگر پہنچے اپوزیشن رہنماؤں کے 11 رکنی وفد کو جموں وکشمیر انتظامیہ نے سنچر کو سرینگر ہوائی اڈے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی ۔

اس وفد میں آٹھ سیاسی پارٹیوں –کانگریس ، سی پی ایم ، سی پی آئی ، این سی پی ، جی ڈی ایس ، آر جے ڈی اور ڈی ایم کے نمائندے شامل تھے ۔ وفد نے کہا کہ وہ ریاست کے دورے کے لیے جموں و کشمیر کے گورنر کی دعوت پر آئے ہیں ۔سری نگر ہوائی اڈے سے واپس بھیجے گئے اپوزیشن کے ان رہنماؤں نے بڈگام ضلع مجسٹریٹ کو ایک خط لکھا۔ خط میں اپوزیشن رہنماؤں نے خود کو حراست میں لیے جانے کی سخت مذمت کی ہے ۔ ساتھ ہی اس قدم کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قرار دیا ہے۔

ضلع مجسٹریٹ کو لکھے ایک خط پر کانگریسی رہنما راہل گاندھی،غلام نبی آزاد،آنند شرما،آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال ،سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری،ڈی ایم کے ایم پی تروچی شیوا، لوک تانترک جنتا دل کے رہنما شرد یادو،ٹی ایم سی رہنما دنیش تریویدی،سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجا، این سی پی رہنما مجید مینن، آر جے ڈی رہنما منوج جھا اور جے ڈی ایس رہنما ڈی کپیندر ریڈی نے دستخط کیے ہیں۔

یہ سبھی رہنما شام کو دہلی پہنچ گئے۔جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بعد اپوزیشن کے یہ رہنما وہاں کے حالات جاننے کے لیے سرینگر پہنچے تھے۔

کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں کہا،’کچھ دن پہلے مجھے گورنر کے ذریعے جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت  ملی تھی۔میں نے یہ دعوت قبول کی تھی۔ ہم یہ جاننا چاہتے تھے کہ وہاں کے لوگ کن حالات سے گزر رہے ہیں،لیکن ہمیں ایئر پورٹ سے باہر نہیں جانے دیا گیا۔’

انھوں نے کہا،’ہمارے ساتھ آئے میڈیا کے لوگوں کے ساتھ بد تمیزی کی گئی،ان کو پیٹاگیا۔یہ واضح ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔’

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)