خبریں

آئی این ایکس میڈیا : سپریم کورٹ نے سی بی آئی معاملے میں چدمبرم کی پیشگی ضمانت عرضی خارج کی

کورٹ نے کہا کہ اس عرضی کا اب کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ چدمبرم کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ وہ باقاعدہ ضمانت کے لئے ٹرائل کورٹ کے سامنے عرضی دائر کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آئی این ایکس میڈیا بد عنوانی معاملے میں پیشگی ضمانت دینے سے انکار کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج دینے والی سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم کی عرضی کو سوموار کو خارج کر دیا۔جسٹس آربھانومتی اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بنچ نے کہا کہ عرضی’بے بنیاد یا ناکام ‘ہو چکی ہے کیونکہ چدمبرم کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ بنچ نے کہا کہ وہ باقاعدہ ضمانت کے لئے ٹرائل کورٹ کے سامنے عرضی دائر کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کی بنچ نے یہ بھی کہا کہ ٹرائل کورٹ اس معاملے میں ہائی کورٹ کے ذریعے کیے گئے اس تبصرہ یا رائے سے متاثر ہوئے بغیر باقاعدہ ضمانت عرضی پر سماعت کرے۔

حالانکہ چدمبرم کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل کپل سبل اور ایم ایم سنگھوی نے کورٹ کے سامنے دعویٰ کیا کہ ابھی عرضی بے بنیاد نہیں ہوئی کیونکہ سپریم کورٹ میں عرضی زیر التوا رہنے کے دوران ہی ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جب یہ معاملہ 23 اگست کو سماعت کے لئے درج فہرست کیا گیا تھا تو 21 اگست کو ہی سی بی آئی نے ان کو کس بنیاد پر گرفتار کر لیا۔ حالانکہ بنچ نے ان دلیلوں کو قبول نہیں کیا اور چدمبرم کی عرضی خارج کر دی۔

سی بی آئی کے علاوہ اسی معاملے میں ای ڈی نے مبینہ منی لانڈرنگ کے معاملے کو لےکر چدمبرم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔چدمبرم نے دلیل دی تھی کہ یہ آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے کہ عدالت عالیہ کے حکم کو چیلنج دینے والی ان کی عرضی پر عدالت  نے 20 اور 21 اگست کو سماعت نہیں کی اور ان کو 21 اگست کی رات کو گرفتار کر لیا گیا۔

ای ڈی کی طرف سے پیش سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا تھا کہ درخواست گزار اور ان کی پارٹی کے مددگاروں نے ‘ کافی شور-شرابہ ‘ کیا اور ‘ سیاسی بدلے کے جذبہ ‘ کا الزام لگایا لیکن ‘ میں کافی ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ یہ رشوت خوری کا بہت ہی بڑا معاملہ ہے۔ ‘

چدمبرم کو بد عنوانی کے معاملے میں 21 اگست کی رات کو جورباغ میں ان کے گھر سے سی بی آئی کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کو 22 اگست کو نچلی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ نچلی عدالت نے ان کو 26 اگست تک کے لئے چار دن کی سی بی آئی حراست میں بھیج دیا تھا۔