خبریں

اقوام متحدہ کی اپیل، این آر سی جاری ہونے کے بعد بھی کوئی  شہریت سے محروم نہ ہو 

آسام این آر سی میں شامل ہونے کے لئے 33027661 لوگوں نے درخواست دی تھی۔ ان میں سے 31121004 لوگوں کو شامل کیا گیا ہے اور 1906657 لوگوں کو باہر کر دیا گیا ہے۔

علامتی تصویر(فوٹو : پی ٹی آئی)

علامتی تصویر(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اقوام متحدہ (یو این)کے ریفیوجی چیف نے ہندوستان سے یہ یقینی بنانے کی اپیل کی ہے کہ آسام میں این آر سی سے تقریباً 20 لاکھ لوگوں کو باہر کئے جانے کے بعد بھی کوئی شہریت سے محروم  نہ ہو۔پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فیلیپو گرینڈی نے جنیوا میں اتوار کو بیان جاری کرکے اپنی تشویش کاا ظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ،’کوئی بھی کارروائی جس میں بڑی تعداد میں لوگ کسی ملک کی شہریت سے محروم  رہ جاتے ہیں تو وہ عدم شہریت  کو ختم کرنے کی عالمی کوششوں کے لئے ایک بہت بڑا جھٹکا ہوگا۔ ‘قابل ذکر ہے کہ آسام میں دیرینہ  این آر سی کی حتمی  فہرست سنیچر کو آن لائن جاری کر دی گئی۔ این آر سی میں شامل ہونے کے لئے33027661 لوگوں نے درخواست دی تھی۔ان میں سے 31121004 لوگوں کو شامل کیا گیا ہے اور 1906657 لوگوں کو باہر کر دیا گیا ہے۔

این ار سی کی آخری فہرست میں جگہ نہیں پانے والوں میں کرگل جنگ میں حصہ لینے والے کے ایک سابق آرمی محمد ثناءاللہ، اے آئی یو ڈی ایف کے ایک موجودہ ایم ایل اے اننت کمار مالو اور سابق ایم ایل اے عطاء الرحمان مجربھوئیاں کے نام بھی شامل ہیں۔این آر سی میں بڑی تعداد میں لوگوں کے نام شامل نہیں کئے جانے کی وجہ سے حزب مخالف اس وقت بی جے پی پر حملہ آور ہے۔

آسام حکومت نے سنیچر کو دعویٰ کیا تھا کہ کئی اصل ہندوستانی این آر سی کی آخری فہرست سے چھوٹ گئے ہیں لیکن ان کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان کے پاس غیر ملکی ٹریبونل(ایف ٹی) میں اپیل کرنے کی گنجائش باقی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)