خبریں

ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ ناول نویس اور ڈراما نگار کرن ناگرکر کا انتقال

معاصر ہندوستانی ادب کےماہر ناگرکر نے مراٹھی اورانگریزی میں 7 ناول لکھے ۔ ان کو اپنے ناول کیوکولڈ(Quocold)کے لیے 2001 میں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

کرن ناگرکر ،فوٹو بہ شکریہ : وکیپیڈیا

کرن ناگرکر ،فوٹو بہ شکریہ : وکیپیڈیا

نئی دہلی : ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ  ناول نویس اور ڈراما نگار کرن ناگرکر کا جمعرات کو ممبئی کے ایک ہاسپٹل میں انتقال ہوگیا ۔ وہ 77 برس کے تھے ۔ ان کو دو ستمبر کو برین ہیمریج ہوا تھاجس کے بعد ان کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔معاصر ہندوستانی ادب کے ماہر ناگر کر نے مراٹھی اور انگریزی میں 7 ناول لکھے ۔انہوں نے ڈرامے اور اسکرین پلے بھی لکھے۔

1942 میں پیداہوئے ناگرکر نے پونے کے Fergusson College سے پڑھائی کی ۔ 1947 میں 32 سال کی عمر میں ان کا پہلا ناول مراٹھی میں –’ساٹ سکم ترچلیس ‘شائع ہوا تھا۔ 2019 میں ہی ‘دی  آرسینسٹ ‘ نام سے مراٹھی میں ان کا آخری ناول شائع ہوا، جس کا بعد میں انگریری ترجمہ بھی شائع ہوا۔ان کی تخلیقات میں گاڈس لٹل سولجر(2006)، راون اینڈ اے ڈی (2004) اور اس کی دو سیریز-دی ایکسٹرا(2012) اور ریسٹ ان پیس (2015) لکھی۔ اس کے علاوہ بیڈ ٹائم اسٹوریز (1978)، جسودا(2018)دی آر سینسٹ (2019) قابل ذکر ہیں۔

ناول کیو کولڈ (1997) کے لیے 2001 میں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازے جانے کے علاوہ بہترین ناول کے لیے ان کو ایچ این آپٹے ایوارڈاور ادب کے ذریعے بھائی چارہ کا پیغام دینے لیے ڈالمیا ایوارڈ سے  بھی نوازا گیا ۔مراٹھی اور انگریزی میں لکھنےوالے ناگرکر کے ادب کے مرکز میں ہمیشہ ممبئی رہا ۔ انہوں نے دی وائر کے ساتھ ویڈیو انٹرویو میں بھی ممبئی کو لے کر اپنے تجربات کو بیان کیا تھا۔

ایک ماہر تعلیم ،صحافی ، اسکرین پلے رائٹر اور ادیب کرن ناگرکر نے بچوں کے لیے بھی کئی ڈرامے اور اسکرین پلے تحریر کیے ۔ انہوں نے ایڈورٹائزنگ انڈسٹری کے لیے بھی لکھا۔می ٹو تحریک کے دوران ناگرکر پر تین خاتون صحافیوں نے غیر مناسب جنسی سلوک کا الزام لگایا تھا ۔ حالاں کہ ناگر کر نے ان الزامات کی تردید کی تھی ۔