خبریں

چندریان-2: چاند کی سطح پر اترتے وقت وکرم لینڈر سے رابطہ ٹوٹا

ملکی تکنیک سے بنے چندریان-2 کو’ وکرم ‘ لینڈر اور ’پرگیان ‘ روور کے ساتھ گزشتہ 22 جولائی کو روانہ کیا گیا تھا۔’ وکرم ‘ لینڈر کا نام ہندوستانی خلائی ریسرچ پروگرام کے موجد ڈاکٹر وکرم اے سارابھائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔

بنگلور واقع کنٹرول سینٹر (فوٹو بہ شکریہ : اسرو)

بنگلور واقع کنٹرول سینٹر (فوٹو بہ شکریہ : اسرو)

نئی دہلی: ‘ چندریان-2 ‘ کے لینڈر ‘ وکرم ‘ کے چاند پر اترتے وقت زمینی اسٹیشن سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ رابطہ تب ٹوٹا جب لینڈر چاند کی سطح سے 2.1 کلومیٹر کی اونچائی پر تھا۔ وکرم لینڈر کو رات تقریباً ایک بج‌کر 38 منٹ پر چاند کی سطح پر لانے کاعمل شروع کیا گیا، لیکن چاند پر نیچے کی طرف آتے وقت چاند کی سطح سے 2.1 کلومیٹر کی اونچائی پر زمینی اسٹیشن سے اس کا رابطہ ٹوٹ گیا۔

‘ وکرم ‘ نے ‘ رف بریکنگ ‘ اور ‘ فائن بریکنگ ‘ کے مرحلوں کو کامیابی سے پورا کر لیا، لیکن ‘ سافٹ لینڈنگ ‘ سے پہلے اس کا رابطہ زمین پر موجود اسٹیشن سے ٹوٹ گیا۔ اس دوران انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن  (ISRO) نے ٹوئٹ کیا، ‘ محترم وزیر اعظم نریندر مودی آج (7 ستمبر 2019) کی صبح آٹھ بجے اسرو کے کنٹرول سینٹر سے ملک کو خطاب کریں‌گے۔ ‘

انہوں نے اعلان کیا کہ ‘ وکرم ‘ لینڈر کو چاند کی سطح کی طرف لانے کا پروسیس اسکیم کے مطابق اور معمول کے مطابق دیکھا گیا، لیکن جب یہ چاند کی سطح سے 2.1 کلومیٹر کی اونچائی پر تھا تو  اس کا زمینی اسٹیشن سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ ڈیٹا کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ بعد میں اسرو نے کہا کہ ڈیٹا کا مطالعہ کیا جا رہا ہے اور طےشدہ پریس کانفرنس رد کیا جاتا ہے۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ 22 جولائی کو چاند کے ان چھوئے پہلوؤں کا پتہ لگانے کے لئے چندریان-2 کو آندھر پردیش کے شری ہری کوٹا واقع ستیش دھون خلائی مرکز (ایس ڈی ایس سی) سے روانہ کیا گیا تھا۔ روانہ کرنے کے تقریباً 16 منٹ بعد ‘ جی ایس ایل وی-ایم کے III ایم-1 ‘ نے اس کو کامیابی سے زمینی مدار میں قائم کر دیا تھا۔

کل 3850 کلوگرام وزن کا یہ خلائی طیارہ آربٹر، ‘ وکرم ‘ لینڈر اور ‘ پرگیان ‘ روور کے ساتھ گیا ہے۔ چندریان-2 چاند کو چاند کے جنوبی قطب علاقے میں اترنا تھا۔ پہلے چاند مشن کی کامیابی کے 11 سال بعد اسرو نے ‘ جی ایس ایل وی-ایم کے III ایم-1 ‘ کے ذریعے 978 کروڑ روپے کی لاگت سے بنے ‘ چندریان-2 ‘ کا پروجیکشن کیا تھا۔

ہندوستانی خلائی ریسرچ مرکز میں وکرم لینڈر سے نکلتا ہوا پرگیان روور (فائل فوٹو بہ شکریہ : اسرو)

ہندوستانی خلائی ریسرچ مرکز میں وکرم لینڈر سے نکلتا ہوا پرگیان روور (فائل فوٹو بہ شکریہ : اسرو)

دیسی تکنیک سےبنے چندریان-2 میں کل 13 پیلوڈ ہیں۔ آٹھ آربٹر میں، تین پیلوڈ ‘ وکرم ‘ لینڈر اور دو پیلوڈ ‘ پرگیان ‘ روور میں ہیں۔ ‘ وکرم ‘ لینڈر کا نام ہندوستانی خلائی ریسرچ پروگرام کے موجد ڈاکٹر وکرم اےسارابھائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ دوسری طرف، 27 کلوگرام وزنی ‘ پرگیان ‘ کا مطلب سنسکرت میں ‘ دانشوری’ ہے۔

چندریان-2 کو چاند کے مدار میں گزشتہ 20 اگست کو کامیابی سے قائم کیا گیا تھا۔ اس سے 11 سال پہلے 2008 میں اسرو نے اپنی پہلے کامیاب چاند مشن چندریان-1 لانچ  کیا تھا جس نے چاند کے 3400 سے زیادہ چکر لگا ئے اور یہ 29 اگست، 2009 تک 312 دن تک کام کرتا رہا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے لینڈر کا رابطہ ٹوٹ جانے کے بعد اسرو کے سائنس دانوں سے کہا، ‘ ملک کو آپ پر فخر ہے۔ بہترین کے لئے امید کریں۔ حوصلہ رکھیں۔ زندگی میں اتارچڑھاو آتے رہتے ہیں۔ یہ کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے۔ ‘

مودی چاند پر ‘ سافٹ لینڈنگ ‘ کا سیدھا نظارہ دیکھنے کے لئے یہاں واقع اسرو مرکز پہنچے تھے۔ حالانکہ، لینڈر سے رابطہ ٹوٹ جانے کی وجہ سے ‘ سافٹ لینڈنگ ‘ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل پائی۔ وزیر اعظم نے اسرو کے سائنس دانوں سے کہا کہ ملک کو ان پر فخر ہے اور ان کو حوصلہ رکھنا چاہیے۔ مودی نے اسرو چیف کے سیون کی پیٹھ بھی تھپتھپائی۔

مودی نے بعد میں ایک ٹوئٹ میں کہا، ‘ ہندوستان کو اپنے سائنس دانوں پر فخر ہے۔ انہوں نے اپنا بیسٹ دیا ہے اور ہندوستان کی شان بڑھائی ہے۔ یہ لمحہ حوصلہ رکھنے کا ہے اور ہم حوصلہ رکھیں‌گے۔ اسرو چیف نے چندریان-2 پر اپ ڈیٹ دیا۔ ہمیں امید ہے اور ہم اپنے خلائی پروگرام میں سخت محنت جاری رکھیں‌گے۔ ‘