خبریں

جے این یو اسٹوڈنٹس یونین الیکشن: دہلی ہائی کورٹ نے 17 ستمبر تک نتائج کے اعلان پر لگائی روک

اسٹوڈنٹ یونین کے الیکشن  میں کاؤنسلرکے عہدے کے لئے کھڑے دو طالب علموں کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے غلط طریقے سے ان کے پرچہ نامزدگی کوخارج کیا ہے، جس کے خلاف انہوں نے دہلی  ہائی کورٹ میں اپیل کی ہے۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

جواہر لال نہرو یونیورسٹی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جواہرلال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) اسٹوڈنٹس یونین کے انتخاب کے نتائج کااعلان کرنے پر 17 ستمبر تک روک لگا دی ہے۔ ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اس بارے میں جسٹس سنجیو سچدیو نے نوٹس جاری کیا اور دو طالب علموں کی عرضی پر جے این یو سے جواب مانگا ہے۔ جے این یو کے ان دونوں طالب علموں کا الزام ہے کہ جے این یو میں کاؤنسلر کے عہدے کے انتخاب کے لئے ان کی نامزدگی کو انتظامیہ نے غلط طریقے سے خارج کر دیا۔

عدالت نے کہا، ‘ حقائق اور حالات کو دیکھتے ہوئے انتخاب کے آخری نتیجہ کا اعلان عدالت کے اگلے حکم پر منحصر ہے۔ یونیورسٹی کو معاملے کی اگلی سماعت یعنی 17 ستمبر تک نتیجہ کااعلان نہ کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ ‘ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) الیکشن کمیٹی نے بےوجہ ان کی نامزدگی خارج کر دی تھی۔ عرضی میں یونیورسٹی انتظامیہ کو لنگ دوہ کمیٹی کی سفارشوں کے مطابق انتخاب کرانے کو کہا گیا۔

غور طلب ہے کہ جے این یو میں جمعہ کو دو مرحلوں میں رائے دہندگی ہوئی تھی۔ اس بار انتخاب میں 67.9 فیصدی ووٹنگ ہوئی۔ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین الیکشن کمیٹی نے جمعہ کو ڈین آف اسٹوڈنٹس پر پہلے مرحلے کی رائے دہندگی کے دوران ووٹنگ سینٹر میں داخل ہوکر الیکشن پروسیس میں دخل دینے کا الزام لگایا تھا۔

معلوم ہو کہ جمعہ کو ہوئی ووٹنگ میں کل 8488 نامزد رائےدہندگان میں سے 5762 طلبا-طالبات نے رائے دہندگی کی۔ انتخاب میں مختلف عہدوں کے لئے 14 امیدوار میدان میں ہیں۔ جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے انتخاب کی ووٹوں کی گنتی طلبا اور انتظامیہ کے درمیان تنازعہ  کی وجہ سے تقریباً 11 گھنٹے کی دیری کے بعد سنیچر کو شروع ہوئی۔ پہلے ووٹوں کی گنتی جمعہ رات نو بجے ہونی تھی۔

جے این یو الیکشن  کمیشن کے صدر ششانک پٹیل نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی کا پروسیس سنیچر کی صبح 11 بج‌کر 55 منٹ پر شروع ہوا۔ لیفٹ کی طرف سے اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کی آئیشی گھوش امیدوار ہیں۔ لیفٹ میں آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (اے آئی ایس اے)، اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی)، ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ڈی ایس ایف) اور آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن (اے آئی ایس ایف) شامل ہیں۔

جے این یو کیمپس میں بدھ دیر رات جئے بھیم، لال سلام، وندے ماترم کے نعروں کے درمیان پریزیڈینشیل بحث ہوئی تھی۔ لیفٹ اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے تمام عہدوں پر اپنے امیدوار اتارے ہیں جبکہ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے صدر کے عہدے کے لئے امیدوار انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

برسا امبیڈکر پھولے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (باپسا) نے صدر اور جنرل سکریٹری کے عہدے کے لئے اپنے امیدوار اتارے ہیں جبکہ آر جے ڈی کی طلبہ اکائی چھاتر راشٹریہ جنتا دل نے صدر اور نائب صدر کے عہدے پر اپنے امیدوار انتخابی میدان میں اتارے ہیں۔ جے این یو کے یوگی نام سے پہچانے جانے والے راگھویندر مشرا صدر کے عہدے کے لئے آزاد امیدوار ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)