خبریں

خراب سڑکوں سے نہیں، اچھی سڑکوں کی وجہ سے ہوتے ہیں زیادہ تر حادثے؛ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ

کرناٹک کے تین نائب وزیر اعلیٰ میں سے ایک گووند کرجول نے کہا کہ اچھی سڑکیں ہونے کی وجہ سے بڑے حادثےہوتے ہیں، جہاں لوگ 120 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے گاڑی چلاتے ہیں۔

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ گووند کرجول (فوٹو : پی ٹی آئی)

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ گووند کرجول (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کرناٹک میں سڑک حادثوں میں  اضافے پر  بی جے پی رہنما اور نائب وزیر اعلیٰ گووند کرجول نے بیان دیا ہے کہ حادثہ خراب سڑکوں کی وجہ سے نہیں ہوتا بلکہ اچھی سڑکوں کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق، گووند کرجول نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا، ‘ ہرسال ریاست میں تقریباً دس ہزار حادثے  رپورٹ کیے جاتے ہیں۔ میڈیا ان کا الزام خراب سڑکوں کو دیتا ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ ایسا اچھی سڑکوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ‘

گووند کرجول سے مرکزی حکومت کے ترمیم شدہ موٹر وہیکل ایکٹ میں طے کئے گئے جرمانوں کی رقم کو کم کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر سوال کیا تھا۔ کرجول نے کہا، ‘ اچھی سڑکیں ہونے کی وجہ سے بڑے حادثے ہوتے ہیں، جہاں لوگ 120 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے گاڑی چلاتے ہیں۔ زیادہ تر حادثے ہائی وے پر ہوتے ہیں… میں زیادہ جرمانہ لگانے کی حمایت نہیں کرتا… کابینہ کی میٹنگ کے دوران ہم جرمانوں میں ترمیم کرنے کے بارے میں فیصلہ کریں‌گے… ‘

بتا دیں کہ کرناٹک کی بی ایس یدورپا حکومت میں پچھلے ماہ گووند کرجول کے علاوہ ڈاکٹر اشوت نارائن اور لکشمن ساودی کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ نائب وزیر اعلیٰ ہونے کے علاوہ گووند کرجول پی ڈبلیو ڈی اور سماجی فلاح وبہبود کے وزیر بھی ہیں۔

موٹر وہیکل (ترمیم)ایکٹ 2019 جولائی میں پارلیا منٹ کے ذریعے پاس کیا گیا تھا اور اس کے تحت اضافہ شدہ  جرمانے کی رقم ایک ستمبر سے نافذ ہو گئی۔ حالانکہ کچھ ریاستوں نے یہ کہتے ہوئے اس کو ٹال دیا کہ لوگوں کو بڑھائے گئے جرمانے کی رقم سے متعارف  ہونے کے لئے وقت کی ضرورت ہے۔کئی ریاستیں اس ایکٹ میں ہوئی ترمیم کی مخالفت میں ہیں، ان میں مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور تمل ناڈو شامل ہیں۔ ان ریاستوں نے ابھی نئے اصول نافذ نہیں کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جرمانے کی رقم بہت زیادہ ہے، اس لئے وہ قانونی رائے لے رہے ہیں۔

منگل کو گجرات نے اس جرمانے کو کم کر دیا تھا اور کئی ریاستیں جرمانے کی رقم میں تبدیلی کرنے کی بات کہہ چکی ہیں۔ حالانکہ اس سے پہلے موٹر وہیکل ایکٹ میں ہوئی ترمیم پر نتن گڈکری نے کہا تھا کہ آمدورفت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر لگائے گئے بھاری بھرکم جرمانے کا مقصد سڑک حادثات میں کمی لانا ہے۔

غور طلب ہے کہ ترمیم شدہ بل 2019 میں سڑک حادثات کو کم کرنے کے مقصد سے کافی سخت اہتمام رکھے گئے ہیں۔  نابالغوں کے ذریعے گاڑی چلانا، بغیر لائسنس، خطرناک طریقے سے گاڑی چلانا، شراب پی‌کر گاڑی چلانا، طےشدہ حد سے تیز گاڑی چلانا اور طےشدہ معیارات سے زیادہ لوگوں کو بیٹھاکر یا زیادہ مال لاد‌کر گاڑی چلانا جیسے اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت جرمانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

اس میں ایمبولنس جیسی گاڑیوں کو راستہ نہیں دینے پر بھی جرمانے کی تجویز کی گئی ہے۔ نئے قانون کے تحت بنا ہیلمٹ کے دو پہیا گاڑی چلانے پر 1000 روپے کا جرمانہ، بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر 5000 روپے کا جرمانہ، شراب پی‌کر گاڑی چلانے پر دو ہزار کی بجائے 10 ہزار روپے کے جرمانے کا اہتمام ہے۔ اس کے علاوہ نابالغ کے گاڑی چلاتے وقت حادثہ ہونے پر گارجین  پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ اور 3 سال کی سزاکا اہتمام کیا گیا ہے۔ایسے معاملوں میں جووینائل ایکٹ کے تحت کیس چلے گا۔