خبریں

بی ایچ یو: جنسی استحصال کے ملزم  پروفیسر کو چھٹی پر جانے کو کہا گیا

بی ایچ یو کے وی سی راکیش بھٹناگر نے بتایا کہ پروفیسر ایس کے چوبے کی بحالی کے فیصلے پر ایگزیکٹو کاؤنسل از سر نو غور کرے گی۔ کاؤنسل کا آخری فیصلہ آنے تک پروفیسر چوبے کو چھٹی پر جانے کو کہا گیا ہے۔

BHU-BANNER

نئی دہلی: بنارس ہندو یونیورسٹی  (بی ایچ یو) کے شعبہ حیوانیات کے پروفیسر ایس کے چوبے کو ان پر لگےجنسی استحصال کے الزامات پر یونیورسٹی  کی ایگزیکٹو کاؤنسل کے ذریعے آخری فیصلہ لئے جانے تک چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔پروفیسر چوبے پر کئی طالبات نے جنسی استحصال ، فحش حرکتیں، بد تمیزی  اور نا مناسب تبصرے کرنے کے الزام  لگائے تھے، جس کی شکایت کے بعد یونیورسٹی  کی آئی سی سی نے پروفیسر چوبے کو مجرم  پایا تھا اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا گیا تھا۔

حالانکہ گزشتہ  اگست مہینے سے پروفیسر چوبے کو تعلیمی ذمہ داریاں  دوبارہ سونپ دی گئی تھیں، جس کی اسٹوڈنٹس نے مخالفت  کی تھی اور اس کے خلاف گزشتہ سنیچر  14 ستمبر سے یونیورسٹی  کے اسٹوڈنٹس مظاہرہ کر رہے تھے۔اتوار  کوبی ایچ یوکے وائس چانسلر راکیش بھٹناگر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا،‘میں آج کچھ طلبا وطالبات سے ملا، جو ایگزیکٹو کاؤنسل کے فیصلے سے خوش نہیں تھے۔ میں کاؤنسل سے ان کے فیصلے پراز سر نو غور کرنے کی گزارش کروں گا ۔ جب تک کاؤنسل اس بارے میں اپنا آخری  فیصلہ نہیں سنا دیتی، تب تک پروفیسر چوبے سے چھٹی پر جانے کو کہا گیا ہے۔’

اس کاؤنسل کے صدر  بی ایچ یو کے وی سی بھٹناگر ہی ہیں۔ اس کے بعد مظاہرہ کر رہے طلبا نے اپنا مظاہرہ ختم کر دیا ہے۔غور طلب ہے  کہ اکتوبر 2018 میں شعبہ حیوانیات کے بی ایس سی کے پانچویں  سیمسٹر کے طلبا وطالبات  نے وی سی کو خط لکھ کر پروفیسر چوبے پر ایک طلبا کے ساتھ اکیڈمک سفر کے دوران چھیڑ خانی اور فحش حرکتیں کرنے کا الزام  لگایا تھا اور ان کے خلاف کارروائی کی مانگ کی تھی۔

شکایت کے بعد جانچ آئی سی سی کو سونپی گئی اور اس کے بعد سے ہی پروفیسر چوبے کو معطل کر دیا گیا تھا، لیکن دسمبر 2018 میں کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد انتظامیہ کے ذریعہ ان پر کیا کارروائی کی گئی، اس بارے میں کوئی واضح  جواب نہیں دیا گیا۔یونیورسٹی  کی ایگزیکٹو کاؤنسل کی جنوری 2019 میں ہوئی ایک بیٹھک میں یہ رپورٹ پیش ہوئی تھی، لیکن پروفیسر چوبے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

 اس کے بعد جون 2019 میں کاؤنسل کی ایک اور بیٹھک ہوئی۔ ذرائع کے مطابق، اسی بیٹھک میں پروفیسر چوبے کو جولائی سے بحال کرنے کا فیصلہ  لیا گیا۔ اس کے بعد اگست سے پروفیسر چوبے نے اپنی تعلیمی ذمہ داریاں  سنبھال لی۔آئی سی سی کے ایک ممبر نے نام نہ بتانے کی شرط پر سنیچر کو انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں کہا تھا کہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں واضح طور پر  کہا تھا کہ پروفیسر چوبے ‘ری پیٹ آفینڈر’ یعنی عادتاً باربار ایسا کرنے والے شخص ہیں، جو پڑھانے کے لئے موزوں نہیں ہیں۔