خبریں

گجرات: یونیورسٹی نے طلبا سے 370 ختم ہونے کی حمایت والی ریلی میں شامل ہونے کو کہا

گجرات کے وڈودرا واقع ایم ایس یونیورسٹی کا ہےمعاملہ۔ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے ایک بی جے پی ممبر نے کہا کہ ہم نے طلبا اور ملازمین‎ سے  اپنی مرضی سے ریلی میں شامل ہونے کو کہا ہے، کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کی گئی۔

بھارت ایکتا ریلی کے دوران گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی (فوٹو : فیس بک)

بھارت ایکتا ریلی کے دوران گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی (فوٹو : فیس بک)

نئی دہلی: گجرات کے وڈودرا واقع ایم ایس یونیورسٹی کے طلبا اتوار کوایک  بھارت ایکتا ریلی میں شامل ہوئے۔ حالانکہ، اس ریلی میں شامل ہونے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کو ایک وہاٹس ایپ میسیج بھیجا تھا جس میں ان سے ملک کی تعمیر اور حکومت کے ذریعے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی حمایت میں ریلی میں شامل ہونے کو کہا گیا تھا۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، وہاٹس ایپ گروپ کے ذریعے سےسبھی طلباکو یونیورسٹی کے ذریعے پیغام بھیجا گیا تھا جس میں لکھا تھا، ‘ یونیورسٹی ملک کی تعمیر کے لئے ایم ایس یو کے تمام ملازمین‎ اور طلبا سے حکومت ہند کے ذریعے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کی حمایت میں وڈودرا سٹیزن کمیٹی کے ذریعے منعقد بھارت ایکتا مارچ میں شامل ہونے کی درخواست کرتا ہے۔ ‘

اس بارے  میں پوچھے جانے پر ایم ایس یو کے رجسٹرار این کے اوجھا نے کہا، ‘ ہم نے طلبا اور ملازمین‎ کو اپنی فیکلٹی کے ذریعے ہرایک طلبا کو ریلی میں حصہ لینے کے لئے کہنے کے لئے پیغام بھیجا تھا۔ وہاٹس ایپ کے ذریعے ایک پیغام نشر کیا گیا تھا۔ ‘ 40 ہزار طلبا والی اس یونیورسٹی میں 30 طلبا جموں و کشمیر کے ہیں۔ اس ریلی کو وزیراعلیٰ وجئےروپانی نے ہری جھنڈی دکھائی تھی۔

یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے ایک بی جے پی ممبر نے کہا، ‘ ہم نے یونیورسٹی کے سبھی رجسٹرڈ طلبا کو کم سے کم دو بار میسیج بھیجا۔ یہ ایک اچھے کام کے لئے تھا اور ہم نے طلبا اور ملازمین‎ سے  اپنی مرضی سے ریلی میں شامل ہونے کو کہا۔ کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کی گئی۔ ‘ وہیں، کانگریس کے ممبر کپل جوشی نے طلبا کو میسیج بھیجنے کے یونیورسٹی انتظامیہ کے قدم کی تنقید کی۔

انہوں نے کہا، ‘ یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعے ہدایت جاری کئے جانے کے بجائے ایک عوامی اطلاع جاری کی جا سکتی تھی کہ پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور خواہش مند لوگ اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔ ‘ ایم ایس یونیورسٹی کے علاوہ ریلی میں کئی دیگر پرائیویٹ  یونیورسٹ کے طلبا موجود تھے۔ ان طلبا کی قیادت وڈودرا کشمیر سبھا نامی ایک تنظیم کر رہی تھی جس کی تشکیل وڈودرا میں رہنے والے کشمیری پنڈتوں نے کی تھی۔

ریلی میں بولتے ہوئے روپانی نے آرٹیکل 370 پر حکومت کے قدم کو تاریخی بتایا۔ا نہوں نے کہا، ‘ جموں و کشمیر کے شہریوں کو بہت سالوں تک ترقی سے دور رکھا گیا۔ آرٹیکل 370 کو ختم کیے جانے کے بعد ملک کے غداروں کے ساتھ بہت سے لوگ اس کا سامنا نہیں کر پا رہے ہیں۔’

اس سے پہلےاحمد آباد ضلع ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے جمعرات کو ایک سرکلر جاری کر کے تمام اسکولوں کو ہدایت دی تھی  کہ وہ وزیر اعظم مودی کے یوم پیدائش پر آئین کے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے پر پروگرام  کا انعقادکریں ۔ جن  میں بحث ومباحثہ ، خصوصی لکچر، مضمون نگاری  وغیرہ کا اہتمام کرنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ان تقاریب کا انعقاد 17 ستمبر کو کرنے کو کہا گیا تھا ۔

قابل ذکر ہے کہ 17 ستمبر کو وزیر اعظم نریند رمودی کا یوم پیدائش ہے۔ سرکلر میں اسکولوں کوپروگرام کی تفصیلات  سکینڈری ایجوکیشن ڈائریکٹر کے دفتر میں 18 ستمبر تک بھیجنے کی ہدایت دی گئی تھی۔جس میں پروگرام کی تصویریں اور دوسری تفصیلات بھیجنے کے لیے کہا گیا تھا۔