خبریں

مسلم فیملی کا الزام، علی گڑھ ریلوے اسٹیشن پر بھیڑ نے کی مار پیٹ

مسلم فیملی طبی خدمات کے لیے علی گڑھ کا سفر کر رہی تھی۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 147، 352،394کے تحت نا معلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

A protest against the attack at Aligarh Muslim University. Photo: Special arrangement

A protest against the attack at Aligarh Muslim University. Photo: Special arrangement

نئی دہلی: ایک مسلم فیملی نے علی گڑھ ریلوے اسٹیشن پر اپنے ساتھ بھیڑ کے ذریعے مار پیٹ کیے جانے کا  الزام لگایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق،اتوار کو یہ فیملی کنوج سے علی گڑھ سفر کر رہی تھی۔فیملی کا الزام ہے کہ علی گڑھ میں تقریباً 15 لوگوں کے ایک گروپ نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی حالانکہ ان لوگوں نے یہ صاف نہیں کیا کہ وہ ان کے ساتھ تشدد کیوں کر رہے تھے۔

چشم دید فرحان زبیری کا کہنا ہے کہ ‘جب وہ لوگ ٹرین سے اترے تب 15 لوگوں کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کیا۔انھوں نے بھگوا لباس پہنا ہوا تھا اور وہ نعرے لگا رہے تھے۔انھوں نے مزید بتایا کہ ان پر اس لیے حملہ کیا گیا کہ وہ مسلمان ہیں۔’قابل ذکر ہے کہ اس فیملی کے دو مرد اور دو عورت طبی معائنہ کے لیے علی گڑھ جا رہے تھے۔

ان کے ساتھ مار پیٹ کے بعد ان کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج لے جایا گیاجہاں ان کا علاج کیا گیا۔فیملی ممبر میں سے ایک مرد کو سر میں معمولی چوٹ آئی ہے جبکہ دونوں مرد وں کے جسم پر زخموں کے کئی نشان ہیں۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 147، 352،394کے تحت نا معلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر یشپال سنگھ نے دی ہندو کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔اس معاملے کو لے کر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک  مظاہرہ کیا اور ان شر پسند عناصر کو پیغام دینے کی کوشش کی جو علی گڑھ کے ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔