خبریں

اقتصادی بحران  کے لئے سپریم کورٹ ذمہ دار: ہریش سالوے

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہریش سالوے نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ 2جی گھوٹالہ، کول بلاک اور ووڈافون معاملے میں دیے سپریم کورٹ کے فیصلے نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ڈرا دیا ہے۔

ہریش سالوے (فوٹو بہ شکریہ : بار اینڈ بنچ)

ہریش سالوے (فوٹو بہ شکریہ : بار اینڈ بنچ)

نئی دہلی :سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہریش سالوے نے دی لیف لیٹ کو دئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ملک میں آئے اقتصادی بحران کے لئے وہ سیدھے طور پر سپریم کورٹ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔معلوم ہو کہ سالوے محصول کار [taxation] اور کمرشیل قوانین پر گرفت رکھنے کے لئے جانے جاتے ہیں۔

اس انٹرویو میں سابق سالیسٹر جنرل اندرا جئے سنگھ کے ذریعے ملک میں آئے اقتصادی بحران کو لےکر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، ‘ … میں پوری طرح سپریم کورٹ کو ذمہ دار مانتا ہوں۔ میں 2جی لائسنس کی غلط تقسیم کے لئے لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرانے کی بات سمجھ سکتا ہوں لیکن جہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کر رہے ہوں وہاں پورے کے پورے لائسنس کو رد کر دینا… دیکھیے، جب غیر ملکی سرمایہ کاری کر رہے تھے تب آپ کا اصول تھا کہ ایک ہندوستانی پارٹنر ہونا چاہیے۔ غیر ملکی کو نہیں پتہ تھا کہ ہندوستانی پارٹنر کو لائسنس کیسے ملا۔ غیر ملکی نے کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر دی اور سپریم کورٹ نے ایک جھٹکے میں ان سب کو باہر کر دیا۔ یہیں سے معیشت کا بگڑنا شروع ہوا۔ ‘

سالوے کا اشارہ 2جی مختص معاملے میں دئے گئے فیصلے کی طرف تھا، جہاں 2012 میں سپریم کورٹ  نے آٹھ کمپنیوں کو دئے گئے 122 لائسنس رد کئے تھے، وہیں 2014 میں کوئلہ بلاک معاملے میں 218 کوئلہ بلاک میں سے چار کو چھوڑ‌کر باقیوں کا مختص رد کر دیا تھا۔

سالوے کے مطابق، ووڈافون معاملے کے فیصلے کے بعد ہندوستان میں غیرملکی سرمایہ کاری اور جوکھم بھری ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ تو یہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ  ہے، جو پارلیامنٹ  کا ایجنڈہ  طے کرتا ہے۔ تو اب عالمی سطح کی بات کریں تو جب میرے غیر ملکی کلائنٹ مجھ سے آکر پوچھتے ہیں کہ کیا میں کیس جیت سکتا ہوں، تو میں کہتا ہوں-ہاں میں جیت سکتا ہوں۔ وہ پوچھتے ہیں کہ اگر کوئی قانون بدل گیا تو کیا وہ فیصلہ جائز ہوگا۔ میں بتاتا ہوں کہ نہیں، ایسا بالکل نہیں ہوگا۔ ان کا سوال ہوتا ہے تب ہم کیسے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں؟ میں کہتا ہوں کہ خطرہ تو ہے۔ پھر سوال آتا ہے کہ اس کے بعد کیا ہوگا؟ وہ بتاتے ہیں کہ وہ ایسا اس لئے پوچھ رہے ہیں کیونکہ ان کو 25 فیصدی ریٹرن چاہیے تبھی سرمایہ کاری کریں‌گے، ورنہ وہ سرمایہ کاری نہیں کریں گے… ‘

اس کے ساتھ ہی سالوے نے یہ بھی کہا کہ بحران کے لئے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے علاوہ کچھ حد تک نوٹ بندی بھی ذمہ دار ہے کیونکہ اس کا نفاذ غلط طرح سے ہوا۔ انہوں نے کہا، ‘ سب سے اچھے طریقے بھی خراب نفاذ کی وجہ سے ناکام ہو جاتے ہیں۔ ‘