خبریں

اترپردیش: ریپ کے ملزم سابق بی جے پی ایم پی چنمیانندگرفتار

اتر پردیش کے شاہجہاں پورواقع  سوامی شکدیوانند ودھی مہاودیالیہ کی لاء اسٹوڈنٹ نے سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پراستحصال اور کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے کاالزام لگایا ہے۔چنمیانند کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : اتر پردیش کی اسپیشل جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی)نے بی جےپی کے سابق ایم پی  چنمیانند کو ایک اسٹوڈنٹ کے ساتھ ریپ  کے معاملے میں سابق مرکزی وزیر جمعہ  کو شاہجہاں پور واقع ‘دیویہ دھام ‘ سے گرفتار کیا۔جس کے بعد ان کو شاہجہاں پور کے میڈیکل کالج میں طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا۔میڈیکل جانچ کے بعد ان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔

اس سے پہلے چنمیانند کی وکیل پوجا سنگھ نے بتایا کہ ایس آئی ٹی کی ٹیم بڑی تعداد میں پولیس کے ساتھ دیویہ دھام پہنچی اور اس نے چنمیانند کو گرفتار کر لیا۔سنگھ نے بتایا کہ کہ ایس آئی ٹی ٹیم نے چنمیانند کے رشتہ داروں سے گرفتاری میمو پر بھی دستخط کروائے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کو گرفتاری سے متعلق کوئی دستاویز نہیں دیے گئے ۔

میڈیکل کالج میں چنیما نند کی میڈیکل جانچ کے دوران بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا ، جس کی وجہ سے مریضوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا کیوں کہ ان کو کیمپس میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔سنگھ نے ایس آئی ٹی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے چارج شیٹ اور ایف آئی آر کی کاپی سمیت کئی دستاویز مانگے تھے لیکن ایس آئی ٹی نے ان کو نہیں دیا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، چنمیانند کو بے چینی کی شکایت کے بعد اس سے پہلے بدھ کو بھی شاہجہاں پور کے ضلع  ہاسپٹل میں داخل  کرایا گیا تھا۔

اس معاملے میں ایس آئی ٹی اب تک 30 سے سے زیادہ  لوگوں سے پوچھ تاچھ کر چکی ہے، جس میں متاثرہ کے والد اور ان کی ہم جماعت بھی شامل ہیں۔ چنمیانند سے 12 ستمبر کو لگ بھگ آٹھ گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔واضح ہوکہ متاثرہ  نے چنمیانند کو گرفتار نہیں کئے جانے پر خود کشی کرنے کی دھمکی دی تھی۔

نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، سوامی چنمیانند کی وکیل پوجا سنگھ نے کہا کہ چنمیانند کو گھر سے ہی گرفتار کیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ ، سابق بی جےپی ایم پی سوامی چنمیانند شاہجہاں پور واقع سوامی شکدیوانند ودھی مہاودیالیہ کی مینجمنٹ کمیٹی  کے صدرہیں۔

اسی کالج کی اسٹوڈنٹ  کا 23 اگست کو ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں وہ سنت سماج کے ایک بڑے رہنما پر کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کرنے اور اس کی جان لینے  کی کوشش کرنے کا الزام لگا رہی ہیں۔ویڈیو میں انہوں نے کہا، ‘میں شاہجہاں پور کے لاء  کالج کی اسٹوڈنٹ ا ہوں۔ سنت سماج کا ایک بہت بڑا رہنما، جو بہت سی لڑکیوں کی زندگی برباد کر چکا ہے اور مجھے بھی جان سے مارنے کی دھمکی دیتا ہے۔ میری مودی اور یوگی جی سے اپیل  ہے کہ میری مدد کریں۔ اس نے میرےاہل خانہ تک کو مارنے کی دھمکی دی ہے، مجھے ہی پتہ ہے کہ اس وقت  میں کیسے رہ رہی ہوں۔ مودی جی میری مدد کیجئے۔ وہ سنیاسی پولیس اور ڈی ایم تک کو جیب میں رکھتا ہے، اس بات کی دھمکی دیتا ہے کہ کوئی میرا کچھ نہیں کر سکتا۔ میرے پاس اس کے خلاف سارے ثبوت ہیں۔ میری  درخواست ہے کہ آپ مجھے انصاف دلائیے۔

حالانکہ انہوں  نے ویڈیو میں کسی کا نام نہیں لیا تھا، لیکن اس کے کے والد نے پولیس میں درج اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ چنیمانند کی طرف  اشارہ کر رہی تھیں۔ان کے والد  نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ ان کی بیٹی کا جنسی استحصال  کیا گیا۔ اس کے بعد بی جے پی  کے سابق ایم پی کے خلاف آئی پی سی کی دفعات  364 اور 506 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔