خبریں

احمد آباد-ممبئی بلیٹ ٹرین: حصول اراضی کے خلاف کسانوں کی 120 سے زیادہ عرضیاں خارج

عدالت نے کسانوں کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا کہ گجرات حکومت کے پاس حصول اراضی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ پروجیکٹ دو ریاستوں گجرات اور مہاراشٹر کے درمیان بٹا ہوا ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: گجرات ہائی کورٹ نے احمد آباد-ممبئی بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کے لئے حصول اراضی کے پروسیس کو چیلنج کرنے والی کسانوں کی 120 سے زیادہ عرضیوں کو خارج کر دیا۔ حالانکہ جسٹس اے ایس دوے اور جسٹس بیرین ویشنو کی عدالتی بنچ نے درخواست گزاروں کو جزوی راحت دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ معاوضے کا موضوع اب بھی کھلا ہوا ہے اور کسان اپنی زمین کے عوض میں اور زیادہ رقم کی مانگ کے لئے متعلقہ افسروں سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

معاملے کی سماعت کرتے ہوئے گزشتہ جمعرات کو عدالت نے کہا کہ زیادہ رقم کی مانگ کرتے ہوئے کسان پچھلی مثالوں کا ذکر کر سکتے ہیں جہاں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا یا دیگر کسی ادارے نے حصول اراضی کے لئے زیادہ معاوضے کی پیشکش کی تھی۔ بنچ نے حصول اراضی قانون کے جواز کو قائم رکھا جس میں  گجرات حکومت نے 2016 میں ترمیم کی  تھی اور اس کے بعد صدر  جمہوریہ نے مہر لگائی تھی۔

عدالت نے کسانوں کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا کہ گجرات حکومت کے پاس حصول اراضی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ منصوبہ دو ریاستوں-گجرات اور مہاراشٹر کے درمیان بٹا ہوا ہے۔ عدالت نے کہا کہ سماجی اثر کا تجزیہ  کئے بغیر حصول اراضی شروع کرنے کے اعلان کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنا بھی جائز ہے۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ معاوضے کا حساب لگانے کا پورا عمل بھی مناسب ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل آنند یاگنک نے کہا کہ زیادہ تر کسان جنوبی گجرات سے ہیں اور وہ حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں جائیں‌گے۔ ان کسانوں نے اپنی عرضی کے ذریعے دعویٰ کیا کہ حصول اراضی ایکٹ، 2013 کے تحت کسانوں کی زمین کی قیمت میں ترمیم سے پہلے حصول اراضی کا عمل شروع نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کو بازار شرحوں پر معاوضے کی پیشکش کی جا رہی ہے جو 2011 میں طے ہوئی تھی۔ حصول اراضی قانون کی دفعہ 26 کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مانگ کی کہ معاوضے کا تجزیہ  کرنے سے پہلے ریاستی حکومت کو پہلے زمین کی بازار شرحوں میں  ترمیم کرنی چاہیے اور ان شرحوں پر معاوضہ دینا چاہیے، نہ کہ 2011 کی شرحوں پر۔

درخواست گزاروں نے گجرات ترمیم قانون، 2016 کو بھی چیلنج کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور جاپان کے وزیر اعظم شنجو آبے نے ستمبر 2017 میں بلیٹ ٹرین پروجیکٹ  کی شروعات کی تھی۔ احمد آباد سے ممبئی کے درمیان بلیٹ ٹرین کاریڈور 508 کلومیٹر لمبا ہوگا جس میں 12 اسٹیشن ہوں‌گے۔ اس پر بلیٹ ٹرین 320 سے 350 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے دوڑے‌گی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)