خبریں

ہیوسٹن میں مودی-ٹرمپ نے دہشت گردی، معیشت پر بات کی، دونوں نے ایک دوسرے کی سیاست کی تعریف کی

امریکہ کے ہیوسٹن میں ہوئے ‘ہاؤڈی مودی ‘ پروگرام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ امیدوار ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ‘ اب کی بار، ٹرمپ سرکار’۔

امریکہ کے ہیوسٹن میں'ہاؤڈی، مودی'پروگرام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ (فوٹو : ٹوئٹرBJP4India)

امریکہ کے ہیوسٹن میں’ہاؤڈی، مودی’پروگرام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ (فوٹو : ٹوئٹرBJP4India)

نئی دہلی : امریکہ کے ہیوسٹن میں ہندوستانی-امریکیوں سے بھرے اسٹیڈیم میں وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک دوسرے کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے-اپنے ملک کی ترقی کے لئے کافی کام کیا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے اپنی تقریر میں دہشت گردی، معیشت، کشمیر، ہندوستان-امریکہ کے تعلقات مضبوط کرنے جیسے کئی مدعوں پر بات کی۔ مودی اور ٹرمپ نے ایک دوسرے کے لئے سیاسی طرفداری بھی کی۔ نریندر مودی نے ٹرمپ کو 2020 میں پھر سے چننے کے لئے ایک نعرہ بھی دے دیا۔

ہندوستانی وزیر اعظم نے ‘ہاؤڈی، مودی’پروگرام کے دوران کہا ‘اب کی بار، ٹرمپ سرکار ‘۔ اس پروگرام میں تقریباً50000 ہندوستانی-امریکیوں نے حصہ لیا تھا۔

کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان نے آرٹیکل 370 کو ‘ فیئرویل’دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کا فائدہ علیحدگی پسند طاقتیں اٹھا رہی تھیں، اب جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھی ہندوستان کے دیگر علاقے کے لوگوں کی طرح  حق دے دئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا، ‘آج ہندوستان پہلے کے مقابلے اور تیز رفتار ی سے آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ ہندوستان کچھ لوگوں کی اس سوچ کو چیلنج دے رہا ہے، جن کی سوچ ہے کہ کچھ بدل ہی نہیں سکتا۔ گزشتہ پانچ سالوں میں 130 کروڑ ہندوستانیوں نے ہر شعبے میں ایسے نتیجے حاصل کئے ہیں جن کا پہلے کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ ‘

اس سے پہلے ٹرمپ نے دہشت گردی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، ‘ ہم بےقصور شہریوں کی انتہا پسند اسلامی دہشت گردی کے خطرہ سے حفاظت کے لئے پرعزم ہیں۔ ‘

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور امریکہ سمجھتے ہیں کہ اپنی کمیونٹی کو محفوظ رکھنے کے لئے ہمیں اپنی سرحدوں  کی حفاظت کرنی ہوگی۔ سرحدی حفاظت ہندوستان اور امریکہ دونوں کے لئے اہم ہے، یہ ہم سمجھتے ہیں۔

مودی نے کہا، ‘ ہم کسی دوسرے سے نہیں بلکہ خود سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ ہم اپنے کو بدل رہے ہیں کیونکہ ہندوستان میں’وکاس ‘ آج سب سے مشہور لفظ بن گیا ہے۔ صبر ہم ہندوستانیوں کی پہچان ہے لیکن اب ہم ترقی کے لئے بےچین ہیں۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘ہم بڑا ہدف رکھتے ہیں اور بڑی کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔ ‘انہوں نے حکومت کی عوامی بہبود کی اسکیموں اور بد عنوانی کے خلاف حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدام کا ذکر بھی کیا۔ انہوں نے 2 اکتوبر کو مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش کے موقع پر ملک کو کھلے میں قضائےحاجت سے آزاد ہونے کے ہدف کو حاصل کرنے کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا، ‘ الگ الگ مذہب، فرقہ، سیکڑوں طرح کے الگ الگ علاقائی کھان-پان، الگ الگ ملبوسات اور الگ الگ موسم اور موسم کی تبدیلی ہندوستان کو حیرت انگیز بناتے ہیں۔ ‘

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی مختلف زبانیں اور لبرل اور جمہوری‎ سماج ہماری پہچان ہے۔ الگ الگ زبان، الگ الگ مذہب، عبادت کاطریقہ، ملبوسات اس زمین کو حیرت انگیز بنائے ہوئے ہیں۔

مودی نے کہا، اختلاف میں اتحاد ہی ہماری وراثت ہے اور ہماری صفت بھی۔ ہندوستان کا یہی تنوع ہماری متنوع جمہوریت کی بنیاد ہے۔ یہی ہماری طاقت اور ترغیب ہے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)