خبریں

’آپ کی ہمت کیسے ہوئی‘: ماحولیاتی بحران کو لے کر گریتا نے عالمی رہنماؤں کی مذمت کی

ماحولیاتی بحران کو لےکر گریتا تُنبیر  نے یو این کلائمیٹ سمٹ میں کہا،آپ نے اپنی کھوکھلی باتوں سے میرے سپنے اور بچپن کو چھینا ہے ۔آپ ہمیں پیسوں کے بارے میں اور اقتصادی گروتھ کے بارے میں فرضی کہانیاں سنا رہے ہیں ۔آپ نے ہمت کیسے کی ؟

گریتا، فوٹو: رائٹرس

گریتا، فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: دنیا بھر میں کلائمیٹ چینج کی اپنی تحریک کو لے کر مشہور ہوچکیں  16 سال کی گریتا نے یو این کلائمیٹ سمٹ کو خطاب کیا ۔ غصے میں نظر آرہی گریتا تُنبیر(Greta Thunberg) نے عالمی رہنماؤں پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے نپٹنے میں ناکام ہوکر اپنی نسل سے دھوکہ کرنے کا الزم لگایا ۔ انہوں نے پوچھا ، آپ نے ایسا کرنے کی ہمت کیسے کی ؟

ماحولیاتی بحران کا سامنا کرنے میں ملکوں کی ناکامی کے خلاف نوجوانوں کی تحریک کا چہر ہ بن چکی گریتا نے کہا ، ہمارا پیغام یہ ہے کہ ہم آپ کو دیکھ رہے ہیں ۔ اس پر وہاں لوگ ہنسنے  لگے ۔حالاں کہ بہت جلد یہ صاف ہوگیا کہ ان کا لہجہ بہت سنجیدہ ہے ۔ گریتا نے کہا ، یہ پوری طرح سے غلط ہے ۔ مجھے یہاں نہیں ہونا چاہیے تھا ۔ مجھے مہاساگر پار اسکول میں ہونا چاہیے تھا ۔غور طلب ہے کہ انہوں نے اسکول کی  پڑھائی سے ایک سال کی چھٹی لے رکھی ہے ۔ گریتا نے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ، آپ نے اپنی کھوکھلی باتوں سے میرے سپنے اور بچپن کو چھینا ہے ۔ پھر بھی میں خوش قسمت لوگوں میں ہوں ۔ لوگ پریشان ہیں ،وہ مر رہے ہیں اور سب کچھ ختم ہو رہا ہے۔

گریتا نے کہا ، ہم اجتماعی معدومیت کی حالت میں پہنچ چکے ہیں اور آپ پیسوں کے بارے میں اور اقتصادی گروتھ کے بارے میں فرضی کہانیاں سنا رہے ہیں ۔آپ نے ہمت کیسے کی ؟انہوں نے کہا کہ رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں ان کو بتایا گیا ہے کہ نوجوانوں کی سنی جارہی ہے اور حالات کو سمجھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا ، لیکن میں کتنے دکھ اور غصے میں ہوں …کیوں کہ کیا آپ نے سچ مچ  حالات کو سمجھا ہے مجھے اس پر یقین نہیں ہوتا۔گریتا نے کہا ، آپ لوگ ہمیں مایوس کر رہے ہیں ، لیکن نوجوانوں نے آپ کے دھوکے کو سمجھنا  شروع کردیا ہے ۔ مستقبل کی نسلوں کی نظریں آپ پر ہیں اور اگر آپ  ہمیں مایوس کریں گے تو میں کہوں گی کہ ہم آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

موسمیاتی تبدیلی پر16 سالہ گریتانےدنیا بھر کے رہنماؤں کو اپنی تشویش  اور سوالوں سے جھنجھوڑ دیاہے۔گریتا نے یواین جنرل سکریٹری کے سامنے عالمی رہنماؤں  سے کہا ،آپ نے ہمارے بچپن کو چھین لیا ہے۔آپ کی ہمت کیسے ہوئی؟ان کی اس بات پر سبھی لاجواب  تھے۔سویڈن کی 16 سالہ ماحولیاتی کارکن نے اقوام متحد ہ کی اعلیٰ سطحی کلائمیٹ ایکشن سمٹ کے دوران یواین جنرل سکریٹری گتاریس سمیت دنیا بھر کے بڑے رہنماؤں کے سامنے جب بولنا شروع کیا توکسی کو  اندازہ نہیں تھا کہ  یہ بچی اپنے سوالوں سے سب کو لاجواب کر دےگی۔گریتا نے دنیا بھر کے بچوں اور آج کی نوجوان نسل کی آواز کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ نوجوانونوں کو سمجھ میں آرہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے معاملہ پر آ پ نے   ہمیں صرف دھوکہ دیاہے اور اگر آپ نے کچھ نہیں کیا تو نوجوان نسل آ پ کو کبھی معاف نہیں کرےگی۔

گریتا کی تقریر کو یواین جنرل سکریٹری نے  سراہا۔آنکھوں میں آنسواور غصہ  میں نظر آرہی گریتا نے کہا ،’آپ نے ہمارے خواب ،ہمارا بچپن اپنے کھوکھلے لفظوں سے چھینا۔ لوگ جھیل رہے ہیں،مر رہے ہیں،پورا ایکو سسٹم برباد ہو رہا ہے۔’انہوں نے دنیا کے رہنماؤں پرماحولیاتی بحران کو لے کر  کچھ نہیں  کرنے کا الزام لگایا ۔اپنے خطاب کے دوران گریتانے کہا،’آپ نے ہمیں ناکام کر دیا۔نوجوان سمجھتے ہیں کہ آپ نے ہمیں دھوکہ دیا ہے۔ہم نوجوانوں کی نظریں آپ لوگوں پر ہیں اور اگر آپ نے ہمیں پھر ناکام کیا تو ہم آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ہم آپ کو جانے نہیں دیں گے۔آپ کو یہاں اسی وقت لائن کھینچنی ہوگی۔دنیا جاگ چکی ہے اور چیزیں بدلنے والی ہیں،چاہے آپ کو یہ پسند آئے یا نہ آئے۔’

دریں اثنا امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دیر رات اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا، وہ خوش مزاج سی دکھنے والی لڑکی اپنے خوش آئند مستقبل کی طرف دیکھ رہی ہے ۔ اس کو دیکھنا کافی خوش گوار تھا۔حالاں کہ ٹرمپ کو اس ٹوئٹ کے بعد تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کلائمیٹ سمٹ میں  تھوڑی دیر کے لیے ہی آئے تھے اور انہوں نے اس سمٹ کے بجائے ایک مذہبی تقریب کو ترجیح دی تھی ۔

واضح ہو کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف غیر کارگر کارروائی کی مانگ کو لے کر دنیا بھر میں 40 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے اسٹرائیک پر جانے کے بعد گریتا نے ورلڈ لیڈرس کو وارننگ دی ہے۔ نیو یارک میں سوموار کو یواین کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں اپنے جذباتی خطاب کے بعد گریتا اور 15 دوسرے بچوں نے ماحولیاتی بحران پر پانچ ملکوں کے خلاف شکایت بھی درج کرائی۔اپنی تقریر کے فوراً بعد انہوں نے 15 دوسرے بچوں کے ساتھ حقوق اطفال پر یو این کمیٹی میں نوجوانوں پر ماحولیاتی بحران سے مرتب ہونے والے اثرات سے متعلق شکایت درج کرائی ہے۔انہوں نے حکومتوں سے بیان بازی کرنے کے بجائے منصوبے لانے کو کہا ، جس سے کہ ملکوں کے لیے پیرس سمجھوتے کے تحت آب وہوا سے اپنی وابستگی کو نبھایا جاسکے ۔

اس موقع پر پرتگالی وزیر اعظم نے کہا کہ ،قدرت ہم سے ناراض  ہے، اور ہم سے زیادہ بے وقوف کوئی نہیں ہوسکتا جو یہ سوچتے ہیں کہ ہم قدرت کو بے وقوف بناسکتے ہیں ۔قدر ت ہمیشہ واپس آتی ہے اور وہ اپنے غصے کے ساتھ پوری دنیا میں واپس آر ہی ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)