خبریں

دہلی: کرایہ داروں کو بھی ملے گی بجلی سبسڈی، لگیں گے پری پیڈ میٹر

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کی سستی بجلی شرحوں کا فائدہ کرایہ داروں کو نہیں مل رہا تھا،لیکن اب وہ 3000 روپے کی سکیورٹی منی جمع کر کے پری پیڈ میٹر لگوا سکیں گے اور اس کے لیے مکان  مالک سے کسی طریقہ کی این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر/ عام آدمی پارٹی

فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر/ عام آدمی پارٹی

نئی دہلی : عام آدمی پارٹی (عآپ)حکومت نے بدھ کو دہلی میں کرایہ دار کے طور پر رہنے والے لوگوں کے لیے نئی اسکیم  کا اعلان کیا ہے،جس کے تحت کرایہ دار بھی بجلی سبسڈی  کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ‘مکھیہ منتری کرایہ دار بجلی میٹر یوجنا’  کاا علان کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کرایہ دار  وں کو دہلی حکومت کی بجلی سبسڈی اسکیم  کا فائدہ نہیں ملتا تھا،جس کے تحت 200 یونٹ تک بجلی خرچ کرنے پر کوئی بل  نہیں دینا پڑتا ہے۔

کیجریوال  نے نامہ نگاروں  سے کہا،دہلی میں کرایہ داروں کی یہ ایک پرانی مانگ ہے،کرایے  دار3000 روپے کی سکیورٹی منی جمع کر کے پری پیڈ میٹر لگوا سکیں گے۔نئی اسکیم  کےتحت کرایہ داروں کو یہ خدمات  حاصل کرنے کے لیے کرایہ نامہ یا کرایہ داری کی رسید اور وہ جہاں رہ رہے ہیں،وہاں کی رہائشی سند  جمع کرنی  ہو گی۔’وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا،’آج دہلی میں سب سے سستی اور 24 گھنٹے بجلی مل رہی ہے،لیکن یہاں رہ رہے کرایہ دارو ں کو اس کا فائدہ نہیں مل پا رہا ہے۔کئی جگہ کرایہ داروں کو مکان مالکوں کو بجلی کی مہنگی شرحیں چکانی  پڑ رہی ہے۔ابھی تک قانون میں تھا کہ کرایہ دار کو میٹر لینے کے لیے مکان مالک سے اجازت لینی ہوتی تھی،لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔’

اس اسکیم  کا فائدہ لینےکے لیے کرایہ دار کو اپنے نام پر بجلی میٹر لگوانے کے لیے دو دستاویز ،کرایے کی رسید اور اس پتے  کاتصدیق نامہ  دینا ہوگا۔اس کےلیے اسے مکان مالک سے کسی طرح کی این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔وزیراعلیٰ کیجریوال نے یہ بھی بتایا کہ اس اسکیم  کے تحت کرایہ دار(بی ایس ای ایس یمنا کا نمبر) 19122،(بی ایس ای ایس راجدھانی کا نمبر19123)،(ٹاٹا کا نمبر 19124 )ان تین نمبروں پر فون کر کے بجلی کمپنیوں سے پری پیڈ  میٹر منگوا سکتے ہیں۔دہلی حکومت اور بجلی کمپنیاں ان پری پیڈ میٹر کی ہوم ڈلیوری کریں گی۔اس سہولت  کے لیے فیس بھی دینی ہوگی،جس میں 3000 روپے سکیورٹی اور 3000 روپے لائن کا خرچ شامل ہے۔

( خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ سے ساتھ)