خبریں

آسام کے 33 ضلعوں میں 200 اضافی فارین ٹریبونل بنائے گی حکومت

آسام میں فائنل این آر سی لسٹ 31 اگست کو جاری کی گئی تھی،جس میں 19 لاکھ سے زیادہ درخواست گزار وں کے نام شامل نہیں تھے۔ این آر سی میں جن لوگوں کے نام شامل نہیں ہیں ان کو فائنل این آر سی شائع ہونے کے 120 دنوں کے اندر فارین ٹریبونل میں اپیل دائر کرنی ہوگی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: آسام حکومت نے فائنل این آر سی میں شامل نہیں کیے گئے لوگوں کی اپیل کی شنوائی کے لیے 200 اور فارین ٹریبونل قائم کرنے کی بات کہی ہے۔جمعرات کی رات کو جاری ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، یہ ٹریبونل ریاست کے سبھی 33 ضلعوں میں قائم کیے جائیں گے، جو پہلے سے موجود 100 فارین ٹریبونل کے علاوہ ہوں گے۔

این آر سی سے ہٹائے جانے کے خلاف اپیل  فائنل این آر سی شائع ہونے کے 120 دنوں کے اندر  فارین ٹریبونل میں  دائر کرنی ہوگی۔فائنل این آر سی 31 اگست کو جاری کی گئی تھی جس میں 33027661درخواست گزاروں میں سے 31122004نام شامل تھے جبکہ 1906657درخواست گزاروں کے نام شامل نہیں تھے۔

2013 میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد این آر سی کو اپ ڈیٹ کرنے کا پروسیس آسام میں شروع کیا گیا تھا اور تب سے سپریم کورٹ پورے پروسیس کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے۔23 ستمبر کی سرکاری نوٹیفیکشن کے مطابق، ضلع اور اضافی فارین ٹریبونل کی تعداد بکسا ضلع میں 6،بسو ناتھ میں 5، بونگئی گاؤں میں 5،بر پیٹا میں 7، کچھار میں 9، چرائی دیو میں1،چرانگ میں 2، درانگ میں 10، دھیماجی میں 3، دھبری میں 8 اور ڈبروگڑھ میں 3 ہے۔

دیگر ضلعوں میں دیما ہساؤ میں 1، گوال پاڑہ میں 8، گولا گھاٹ میں 5، ہیلا کانڈی میں 8،ہوجئی میں 11، جورہاٹ میں 7، کامروپ (میٹرو) میں 15، کامروپ( دیہات) میں 8،کریم گنج میں 8،کاربی آنگ لونگ میں 4، کوکراجھاڑ میں 5، لکھیم پور میں 7، ماجولی میں 1، موری گاؤں میں 8،نگاؤ میں 15، نلباڑی میں 2، شو ساگر میں 3،سونت پور میں 8،دکشن سلمارا میں 2، تنسکیا میں 9،ادال گڑی میں 4 اور مغربی کابی آنگ لونگ میں 2 شامل ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)