خبریں

میری کام ورلڈ چیمپین شپ کے سیمی فائنل میں، بن سکتی ہیں 8 میڈل جیتنے والی دنیا کی پہلی مکے باز

پہلی بار کھیل رہی منجو رانی(48 کیلو)، گزشتہ ایڈیشن  کی برانز  میڈل جیتنے والی لولینا بورگوہین (69 کیلو)اور جمنا بورو (54کیلو)بھی سیمی فائنل میں پہنچ گئیں۔

میری کام ،فوٹو: پی ٹی آئی

میری کام ،فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : 6 بار کی چیمپین ایم سی میری کام(51کیلو)خاتون  عالمی چیمپین شپ کی تاریخ میں سب سے کامیاب مکے باز بن گئی ہیں،جنہوں نے سیمی فائنل میں پہنچ کر اپنے لیےآٹھواں میڈل پکا کر لیا ہے۔اگر میری کام  یہ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہیں تو وہ ورلڈ چیمپین شپ میں 8 میڈل جیتنے والی دنیا کی پہلی مکے باز ہوں گی۔اس کے علاوہ  ہندوستان کی تین دیگر مکے باز بھی ٹاپ 4 میں پہنچ گئی ہیں۔پہلی بار کھیل رہی منجو رانی (48کیلو)،گزشتہ ایڈیشن کی برانز میڈل حاصل کرنے والی لولینا بورگوہین(69 کیلو)اور جمنا بورو ( 54 کیلو)بھی سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ میری کام نے کولمبیا کی والینسیا وکٹوریہ کو 5.0 سے ہرا کر ٹاپ 4میں جگہ بنائی ہے۔اس جیت کے ساتھ ہی میری کام  نے ٹورنامنٹ کی سب سے کامیاب مکے باز ہونے کااپنا ہی ریکارڈ توڑدیا ہے۔میڈل کی تعداد کی بنیاد پر وہ مرد اور خاتون دونوں زمرے میں ٹاپ پر ہیں۔مردوں کے زمرے میں کیوبا کے  فلیکس ساوون نے سب سے زیادہ7میڈل جیتے ہیں۔میری کام کے نام اب تک 6 گولڈ اور ایک سلور میڈل ہے۔حالانکہ،وہ 51 کیلوزمرےمیں پہلی بارمیڈل جیتیں گی۔پچھلی باروہ کوارٹرفائنل میں ہار گئیں تھیں۔

میری کام نے اولمپک برانز میڈل(2012)، 5 ایشیائی خطاب،ایشیائی کھیلوں اور کامن ویلتھ کھیلوں  میں گولڈ میڈل بھی جیتا ہے۔ اس سال انہوں نے گوہاٹی  میں انڈیا اوپن اور انڈونیشیا میں پریسیڈنٹ اوپن میں گولڈ میڈل جیتا ہے۔وہ راجیہ سبھا ممبر بھی ہیں۔

ہریانہ کی رانی نےپچھلی بار کی برانز میڈل جیتنے والی جنوبی کوریا کی کیم یانگ می کو 4.1سے ہرایا۔ وہیں آسام رائفلس کی بورو نے جرمنی کی ارسلا گوٹلوب کو اسی فرق سے ہرایا۔بور گوہین نے پولینڈ کی کیرولینا کوجےوسکا کو4.1سے ہرایا۔جیت کے بعد میری کام نے کہا،میڈل  پاکر میں خوش ہوں لیکن فائنل میں پہنچنے سے اور خوشی ہو گی۔انہوں  نے کہا ،یہ میرے لیے اچھا مقابلہ تھااوراب میں سیمی فائنل میں بہترمظاہرہ کرنا چاہوں گی۔ غور طلب ہے کہ سیمی فائنل میں سنیچر کو ان کا مقابلہ ترکی بوسینازساکروگلے سے ہوگا جو یوروپی چیمپین شپ اور یوروپی کھیلوں میں گولڈ میڈل جیت چکی ہیں۔انہوں نے چین کیKeiJongjuکو  کوارٹر فائنل میں ہرایا ہے۔

رانی کا سامنا اب تھائی لینڈ کی سی رکسات سے ہوگا ۔ وہیں بورو ٹاپ ایشیائی کھیلوں میں برانز میڈل جیت چکی یولیانووا اسینواسے  ہوگا۔ بور گوہین کا مقابلہ  چین کی یانگ لیو سے ہوگا جس نے چین نئین چین کو ہرایا ہے۔

دو بار برانز میڈل  جیتنے والی کویتا چہل (81 کیلو) حالانکہ بیلاروس کی  کیٹسیا رینا  کاوا لیوا سے 5۔0 سے ہار گئی ہیں۔میری کام نے احتیاط کے ساتھ کھیلتے ہوئے اپنے مواقع کا انتظار کیا۔ان کا تجربہ ان کی کامیابی کی کنجی ثابت ہوا۔ ان کے سیدھے پنچ کافی مؤثر تھے اور انہوں  نے وکٹوریا کے ڈیفنس کوتوڑ دیا۔تین بارایشیائی تمغہ جیتنے والی چہل کا مظاہرہ بہت مایوس کن  رہا۔ ان کے گروپ میں کم کھلاڑی ہونے کی وجہ سے ان کو سیدھے کوارٹر فائنل میں داخلہ ملا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)