خبریں

حکومت نے اطلاعات کو عام کر کے آر ٹی آئی کی ضرورت کم کر دی ہے: امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سینٹرل انفارمیشن  کمیشن کی 14ویں سالانہ کانفرنس میں کہا کہ آر ٹی آئی درخواستوں کی بڑی تعداد میں کسی حکومت کی کامیابی نہیں چھپی ہوتی۔

سینٹرل انفارمیشن  کمیشن کی 14 ویں سالانہ کانفرنس کو خطاب کرتے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ (فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی)

سینٹرل انفارمیشن  کمیشن کی 14 ویں سالانہ کانفرنس کو خطاب کرتے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ (فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی)

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ سنیچر کو کہا کہ مودی حکومت کا مقصد زیادہ سے زیادہ اطلاعات کو سرگرمی سے عوام کے سامنے رکھنا ہے تاکہ آر ٹی آئی درخواست داخل کرنے کی ضرورت کو کم کیا جا سکے۔ شاہ نے سینٹرل انفارمیشن  کمیشن (سی آئی سی) کے 14ویں سالانہ کانفرنس میں کہا کہ آر ٹی آئی درخواستوں کی بڑی تعداد میں کسی حکومت کی کامیابی نہیں چھپی ہوتی۔

پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرتے ہوئے شاہ نے کہا، ‘ آر ٹی آئی درخواست داخل کرنے کے آسان طریقے دستیاب  ہونے کے باوجود ان کی تعداد کم ہونے کا مطلب ہے کہ حکومت کا کام اطمینان بخش ہے۔ آر ٹی آئی درخواست زیادہ ہونا حکومت کی کامیابی کو نہیں دکھاتا۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ ہم ایک ایسا نظام لانا چاہتے ہیں جہاں لوگوں کو اطلاع پانے کے لئے آر ٹی آئی درخواست داخل کرنے کی ضرورت نہ محسوس ہو۔ ‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے لائے گئے’ ڈیش بورڈ ‘ نظام نے یقینی بنایا  کہ ہر کسی کو بنا آر ٹی آئی درخواست داخل کئے ملک میں جاری اسکیموں کی آن لائن جانکاری مل سکے۔ انہوں نے کہا، ‘ ڈیش بورڈ کے استعمال کے ذریعے، ہم نے ایک نئے شفاف عہد کی شروعات کی۔ ایک آدمی ڈیش بورڈ پر جاکر دیکھ سکتا ہے کہ کتنے بیت الخلا بنائے گئے۔ ڈیش بورڈ کا استعمال کرکے لوگ جان سکتے ہیں کہ سوبھاگیہ یوجنا کے تحت بجلی کنیکشن کب ملے‌گا۔ ایک ناخواندہ خاتون ڈیش بورڈ پر کلک کر کےجان سکتی ہے کہ اس کو گیس سلنڈر کب ملے‌گا۔ ‘

آر ٹی آئی ہونا چاہیے اس بات پر زور دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ حکومت شفافیت کو یقینی  بنانے کے لئے قانون سے دو قدم آگے بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ حکومت نے انتظامیہ کا کام اتنا شفاف بنا دیا ہے کہ آر ٹی آئی درخواست داخل کرنے کی بہت کم ضرورت ہے۔ یہ نظام اس طرح سے کام کرے‌گا کہ ہمیں آر ٹی آئی درخواستوں کو داخل کرنے کی ضرورت نہ ہو۔ ‘

وزیر داخلہ نے کہا، ‘ میری سی آئی سی سے ایک گزارش ہے کہ آپ نہ صرف آر ٹی آئی درخواستوں کا تصفیہ کریں بلکہ لوگوں کو ان اقدامات سے بھی واقف کرائیں جو یقینی بناتے کرتے ہیں کہ ہمیں آر ٹی آئی درخواست داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘ شاہ نے کہا کہ قانون بنانے کی پیچھے کی منشا کو پورا کرنے میں ملک پچھلے 14 سال سے کامیاب رہا ہے۔آر ٹی آئی قانون بنانے کے درمیان بنیادی مقصد  سسٹم میں لوگوں کا یقین  بڑھانا تھا۔

انہوں نے کہا، ‘ سسٹم  آئین کے چار زاویہ  پر چلتا ہے۔ قانون کا اہم مقصد لوگوں میں اعتماد پیدا کرنا ہے کہ سسٹم آئین کے مطابق چل رہا ہے۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ آئین اور سسٹم میں جب یہ اعتماد زندہ  رہتا ہے، تو لوگوں کی شراکت داری اپنےآپ بڑھ جاتی ہے جو ملک کو آگے لے جاتی ہے۔ لیکن جب عدم اعتماد ہوتا ہے تو لوگوں کی شراکت داری مدھم پڑ جاتی ہے۔ ‘

انہوں نے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں ضروری ہے کہ حکومت اور سسٹم میں لوگوں کا اعتماد  قائم رہے اوران کی حصے داری مضبوط ہو۔ وزیر داخلہ نے کہا، ‘ جب ہم آر ٹی آئی کے نتیجوں کا تجزیہ کرتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ شفافیت بڑھی ہے، بد عنوانی ختم ہوئی ہے اور اس قانون کی وجہ سے منظم  حکومت کی رفتار بھی بڑھی ہے۔ ہم ڈیجیٹل طور پر مضبوط سماج کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ‘

کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے پی ایم او، پرسنل اورعوامی شکایت و پنشن  کے ریاستی وزیر جتیندر سنگھ نے حکومت ہند کے ذریعے آر ٹی آئی  کو مضبوط کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا بیورہ  دیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج حکومت نے آر ٹی آئی درخواست کے لئے آن لائن پورٹل بنا دیا ہے اور آپ آن لائن بھی آر ٹی آئی داخل کر سکتے ہیں، جبکہ 2014 سے پہلے ایسا نہیں تھا۔ ان کے مطابق، گزشتہ  پانچ سال میں زیادہ شفافیت آئی ہے جس سے کہ آر ٹی آئی لگانے کی ضرورت ہی کم ہو گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2019 میں ستمبر تک 12 لاکھ شکایتوں کا کامیابی سے تصفیہ کیا گیا ہے۔ سنگھ نے حکومت کے ذریعے آر ٹی آئی کو لےکر بیداری بڑھانے کے لئے پروگراموں کی تفصیل دی، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ آر ٹی آئی کا استعمال کسی بھی غلط مقصد سے نہیں ہونا چاہیے۔ چیف انفارمیشن کمشنر سدھیر بھارگو نے کہا کہ حکومت میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے آر ٹی آئی بہت اہم قانون ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ آر ٹی آئی قانون سے لوگوں کو صرف اطلاع مہیا کرانے میں ہی نہیں بلکہ حکومت کے کام کاج اور جوابدہی میں شفافیت بھی یقینی ہوئی ہے۔ ‘ بھارگو نے کہا کہ یہ سالانہ کانفرنس ہمیں آر ٹی آئی قانون کے نفاذ اور ہماری  جمہوری‎ اقدار کو آگے بڑھانے میں ملی کامیابی کو دکھانے اور خود کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرتا  ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)