خبریں

پی ایم سی بینک معاملہ: گزشتہ  چوبیس گھنٹوں میں تین اکاؤنٹ ہولڈر کی موت

پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو بینک (پی ایم سی) کے دو اکاؤنٹ ہولڈرکا دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوئی ہے جبکہ ایک خاتون اکاؤنٹ ہولڈر نے مبینہ طور پرخودکشی کر لی۔

 (فوٹو : رائٹرس)

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی :پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو بینک(پی ایم سی) گھوٹالہ اجاگر ہونے کے بعد سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں بینک کے تین اکاؤنٹ ہولڈر کی موت ہوگئی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، پولیس کا کہنا ہے کہ دو اکاؤنٹ ہولڈرکی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔ اہل خانہ  کا کہنا ہے کہ وہ کافی تناؤ میں تھے۔ تیسری موت 39 سال کی ایک ڈاکٹر کی ہوئی ہے، جو ڈپریشن سے جوجھ رہی تھی اورانہوں نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ انہوں نے خودکشی کی ہے یا نہیں۔

 جیٹ ایئر ویز کے سابق تکنیشین سنجے گلاٹی کی سوموار کی رات کو اوشیوارامیں اپنے گھر میں کھانا کھانے کے بعد دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی جبکہ فتومل پنجابی (59) کو منگل کی دوپہر دل کا دورہ پڑا، اس وقت وہ اپنی دکان میں تھے۔ وہیں، منگل کی شام کو نیند کی زیادہ  گولیاں کھانے سے ڈاکٹر یوگیتا بجلانی کی موت ہو گئی۔ وہ گزشتہ سال ہی امریکہ سے ممبئی لوٹی تھیں۔

سنجے گلاٹی پی ایم سی بینک کے خلاف  مظاہرہ میں حصہ لے رہے تھے۔پسماندگان  میں ان کی ماں ورشا، والد سی ایل گلاٹی، بیوی میگھا اور دو بیٹوں سمیت کل پانچ لوگ ہیں۔سنجے گلاٹی کے والد نے بتایا،’اس کے بیٹے کے کھاتے صرف پی ایم سی بینکوںمیں ہی تھے، اس کا سارا پیسہ بینکوں میں تھا۔ ‘

 گلاٹی کے دوستوں اوراہل خانہ کے مطابق، وہ (گلاٹی) سوموار کی شام کو قلعہ کورٹ میں مظاہرہ کے بعد لوٹا تھا۔ اس کے والد نے کہا، ‘وہ بھوکا تھا اور اس کی بیوی نے کھانا پروسا۔ کھاناکھانے کے بعد اس کو دل کا دورہ پڑا اور وہ گر گیا۔ ‘ گلاٹی کی فیملی کا کہنا ہے کہ وہ ایک صحت مند انسان تھا لیکن تناؤ سےجوجھ رہا تھا۔

 گلاٹی کے رشتہ دار اشوک نرولا نے بتایا،’اس کو (گلاٹی) ہائپرٹینشن اوربلڈ پریشر کی کوئی دقت نہیں تھی۔ اس کو پہلی بار دل کا دورہ پڑا تھا۔ وہ بہت ڈپریشن  میں تھا۔ اس کے بڑے بیٹے کی خاص ضروریات تھیں۔ اس کو اپنے بیٹے کے علاج اور اس کی تھراپی کے لئے پیسے کی ضرورت تھی۔ پی ایم سی کے ایک دیگر اکاؤنٹ ہولڈر انہد کانت نے بتایا، ‘ گلاٹی قلعہ فورٹ علاقے میں مظاہرہ کے لئے آئے تھے۔ وہ نعرے لگا رہے تھے۔ کئی لوگوں کے چلےجانے کے بعد بھی وہ شام چار بجے تک وہیں رہے۔ ‘ایک دیگر اکاؤنٹ ہولڈر دیوین اوبرائے نے بتایا،’میں سوچ بھی نہیں سکتاکہ ایک شخص جو کچھ گھنٹے پہلے تک ہمارے ساتھ نعرے لگا رہا تھا، وہ اب ہمارے درمیان نہیں ہے۔ ‘

وہیں، فتومل پنجابی کے دوستوں نے کہا کہ وہ (فتومل) کاروبار میں نقصان سے جوجھ رہا تھا اور اس کی بیوی اور داماد کی پچھلے سال ہی موت ہوئی تھی۔فیملی کے ایک دوست کے ٹی تیاگنانی نے بتایا، ‘ دیوالی پاس آ رہی تھی اوروہ اپنے کاروبار کو لےکر پریشان تھا۔ ‘فتومل پنجابی کے ایک پڑوسی کنہیا تنیجہ نے بتایا،’اس نے بےچینی کی شکایت کی اور دوپہر 12.30 بجے گر گئے۔ جب تک ہم ان کو ہاسپٹل لےکر گئے تب تک ان کی موت ہو گئی تھی۔

پنجابی کے ایک دیگر پڑوسی نے بتایا،’اپنی فیملی کی مدد کرنے کے لئے وہ اسکولی بچوں کو وین سے لاتے-لے جاتے تھے لیکن کچھ مہینے پہلے ہی انہوں نے یہ بندکر دیا تھا۔ ‘وہیں، یوگیتا بجلانی گزشتہ سال ہی ممبئی لوٹی تھی اور اپنے رشتہ داروں اورایک سال کے بیٹے کے ساتھ اندھیری ویسٹ میں رہ رہی تھی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا،’وہ ڈپریشن سے جوجھ رہی تھیں۔ ہمیں ان کے پاس سے کوئی سوسائڈ نوٹ نہیں ملا ہے۔ اس کی فیملی کے مطابق، اس نے کچھ سال پہلےکولمبیا میں بھی خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ ‘

پی ایم سی کی اندھیری ویسٹ برانچ میں یوگیتا بجلانی کی90 لاکھ روپیے کی ایف ڈی(فکسڈ ڈپازٹ)تھی۔ پولیس کا کہنا ہے، ‘ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اس نے بینک سے متعلق معاملےکی وجہ سے خودکشی کی۔ ہم تمام نقطہ نظر سے معاملے کی جانچ‌کر رہے ہیں اور حادثاتی طورپر موت کو لےکر رپورٹ درج کر دی ہے۔ ‘

غور طلب ہے کہ ستمبر میں آر بی آئی نے پی ایم سی بینک میں مالی بدانتظامی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بینک کے گراہکوں کے لئے نقدی نکاسی کی حد طے کرنے کےساتھ ہی بینک پر کئی طرح کی دیگر پابندی لگا دی تھی۔ بینک کے کام کاج میں بدانتظامیاں اور ریئل اسٹیٹ کمپنی ایچ ڈی آئی ایل کودئے گئے قرض کے بارے میں صحیح جانکاری نہیں دینے کو لےکر اس پر ریگولیٹری پابندی لگائی گئی تھی۔