خبریں

میگھالیہ میں 24 گھنٹے سے زیادہ رکنے کے لیے رجسٹریشن کرانا لازمی

مرکز اورریاستی حکومت کے ملازمین کو اس نئے ضابطے کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے۔

میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما، فوٹو بہ شکریہ ،فیس بک

میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما، فوٹو بہ شکریہ ،فیس بک

نئی دہلی: میگھالیہ کابینہ  نے جمعہ کو میگھالیہ ریزیڈنٹس سیفٹی اینڈ سکیورٹی ایکٹ (ایم آرایس ایس اے) 2016 میں ترمیم کو منظوری دے دی، جس کے تحت باہر سے آنے والے سیاحوں  کو ریاست  میں 24 گھنٹے سے زیادہ وقت  تک رکنے کے لیے رجسٹریشن کرانا ہوگا۔ٹائمس آف انڈیاکی رپورٹ کے مطابق، مرکز اور ریاستی حکومت کےملازمین کو اس نئے ضابطےکے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے۔

میگھالیہ ڈیموکریٹک الاینس کابینہ نے میگھالیہ ریزیڈنٹس سیفٹی اینڈ سکیورٹی ایکٹ2016میں ترمیم  کو منظوری دی۔ریاست میں غیر قانونی سیاحوں  کو آنے سے روکنے کے لیے انر لائن پرمٹ (آئی ایل پی)نافذ کرنے کی مانگوں کے بیچ اس اہتمام کو شامل کیا گیا۔یہ  ایکٹ پہلے صرف ریاست کے کرایہ اروں پر ہی نافذ تھا۔

انر لائن پرمٹ ایک خصوصی پرمٹ ہے، جو ملک کے دوسرے علاقوں سے آئے لوگوں کو اروناچل پردیش، ناگالینڈ اور میزورم میں داخلے کی منظوری دے دیتا ہے۔ فی الحال انہیں تینوں ریاستوں میں یہ نافذ ہے۔میگھالیہ کا یہ نیا ضابطہ ریاستی حکومت کے ذریعے نافذ کیا جائےگا۔

میگھالیہ  کے نائب وزیراعلیٰ پرستون تنسانگ نے صحافیوں کو بتایا، ‘یہ ترمیم آرڈیننس کے ذریعے سے جلد ہی نافذہوگا۔ اس کو اسمبلی کے اگلے سیشن میں مستقل کیا جائےگا۔’ہندستان ٹائمس کے مطابق، نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ایکٹ ان لوگوں کے لیے ہے جو ریاست میں گھومنے، مزدوری، کاروبار،تعلیم اوردوسرے مقاصد کےتحت آنے کے خواہش مند ہیں۔ تنسانگ نے کہا کہ یہ فیصلہ  سیاسی پارٹیوں اور غیر سرکاری تنظیموں سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرکوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد بھی لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا، ‘ہم رجسٹریشن کی آسان طریقے سے یقینی بنانےکے لیے موجودہ ضابطوں کو پھر سے تیار کریں گے اوررجسٹریشن آن لائن بھی کریں گے۔ ایک بار ضابطہ  تیار ہو جانے کے بعد اسے جلد سے جلد کابینہ کے سامنے رکھا جائےگا۔ ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ ضلع ٹاسک فورس اچھا مظاہرہ کرے اور یہ یقینی بنائےکہ دیری یا استحصال کا کوئی سوال نہ اٹھے۔

خلاف ورزی  کے معاملے میں ملزم کو آئی پی سی 1860 کی 176 یا 177 کی دفعہ کے تحت سزا دیاجائےگا۔