خبریں

ہریانہ: پنچکولہ تشدد معاملے میں ہنی پریت کو ملی ضمانت

سال 2017 میں ہریانہ کے پنچکولہ میں ڈیرہ سچا سودا چیف گرمیت رام رحیم کو ریپ  کے معاملوں میں مجرم ٹھہرانے کے بعد ہوئے تشدد کے ایک معاملے میں ہنی پریت پر سیڈیشن  کا الزام  لگایا گیا تھا، جس میں 30 سے زیادہ  لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 200 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

ہنی پریت اور گرمیت رام رحیم ،فائل فوٹو: پی ٹی آئی

ہنی پریت اور گرمیت رام رحیم ،فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : پنچکولہ کی ایک عدالت نے 2017 میں تشدد کے ایک معاملے میں ڈیرہ سچا سودا چیف گرمیت رام رحیم کی گود لی ہوئی بیٹی  ہنی پریت انسا کو بدھ کو ضمانت دے دی۔گزشتہ سنیچر کو یہاں ایک اور عدالت نے تشددسے متعلق   معاملےمیں  اس کے خلاف سیڈیشن  کے الزام  بھی ہٹا دیےتھے۔غور طلب ہے  کہ ڈیرہ چیف کو ریپ کے معاملوں میں مجرم  ٹھہرانے کے بعد ہوئےتشددمیں 30 سے زیادہ  لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 200 سے زیادہ  لوگ زخمی  ہو گئے تھے۔

ہنی پریت  کے وکیل آر ایس چوہان نے بتایا کہ ایک لاکھ روپے کے مچلکے پر ضمانت دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امبالہ جیل میں بند ہنی پریت کو بدھ کی  شام کو رہا کیا گیا۔انہوں نے کہا، ‘آئی پی ایس کی دفعہ 145، 146(فساد)، 120-بی(مجرمانہ سازش کے لئے سزا)کےضمانتی دفعات ہونے کی وجہ سےچیف جوڈیشیل مجسٹریٹ، پنچکولہ روہت وتس کی عدالت نے اسے اس کی عرضی  پر ضمانت دے دی۔’

انہوں نے بتایا کہ سنیچر کو ایڈیشنل ضلع  اور سیشن جج سنجے سندھیرکے ذریعے  اس کے خلاف سیڈیشن  کے الزام  ہٹانے کے بعد ہنی پریت نے ضمانت عرضی  دائر کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد سیشن کورٹ نے پنچکولہ میں سی جی ایم عدالت کے پاس معاملے کو واپس بھیجا تھا جہاں بدھ کو اس پرشنوائی ہوئی۔

پنچکولہ پولیس نے تشدد معاملے میں سیڈیشن اورمجرمانہ سازش کے الزاموں پر ہنی پریت اور دوسرے  ڈیرہ حامیوں پر معاملہ درج کیا تھا۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)