خبریں

ووڈا فون–آئیڈیا، ایئرٹیل کو دوسری سہ ماہی میں کل 74000 کروڑ روپے کا نقصان

ووڈافون- آئیڈیا نے دوسری سہ ماہی میں50921 کروڑ روپے اور ایئرٹیل نے 23045 کروڑ روپے کا نقصان دکھایا ہے۔ پچھلے مہینے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی وجہ سے کمپنیوں پر ایس یو سی اورریونیو میں سرکار کی حصے داری جیسے مدوں میں دین داری اچانک بڑھ گئی ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

نئی  دہلی: اے جی آر(Adjusted Gross Revenue) پر سپریم کورٹ کے فیصلےکے بعد بقایہ قانونی دین داریوں کے لیے بھاری خرچ کے اہتمام کی وجہ سے  ووڈافون -آئیڈیا اور ایئرٹیل کو رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں مجموعی طورپر  تقریباً74000 کروڑ روپے کا نقصان  ہوا ہے۔

اس میں  ووڈافون- آئیڈیا نے پرانے قانونی  دین داریوں کے لیے دوسری سہ ماہی میں مخصوص اہتماموں  کی وجہ سے50921 کروڑ روپے  جبکہ ایئرٹیل نے اسی وجہ سے23045 کروڑ روپے کا نقصان دکھایا ہے۔اس سے  پہلے ٹاٹا موٹرس نے اکتوبر- دسمبر 2018 کی سہ ماہی میں26961 کروڑ روپے کا سہ ماہی نقصان دکھایا تھا۔ یہ اس وقت تک کسی ہندوستانی کمپنی کا سب سے بڑا سہ ماہی نقصان  تھا۔

 ووڈافون نے پرانے قانونی  دین داری کے لیے جائزہ   کی مدت میں25680 کروڑ روپے اور ایئرٹیل نے 28450 کروڑ روپے کا اہتمام کیا ہے۔

ووڈافون  نے کہا ہے کہ وہ عدالت کے  کے فیصلے پر ریویو کی عرضی  داخل کرنے جا رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے کاروبار کا چل پانا سرکار کی جانب  سے ملنے والی راحت اور قانونی مسئلوں کے مثبت حل پرمنحصر کرےگا۔اے جی آر پر عدالت  کے فیصلے کے ٹیلی کام کی مالی حالت  پر بڑے اثرات  مرتب ہوں گے۔اے جی آر پر عدالت  کے فیصلے کے بعد ووڈافون آئیڈیا، ایئرٹیل اور دوسرے ٹیلی کام خدمات پر سرکار کی کل 1.4 لاکھ کروڑ روپے کی پرانا قانونونی  دین داری بنتی ہے۔ اس کی وجہ سے پورے ٹیلی کام کاروبارمیں گھبراہٹ کا ماحول ہے۔ ریلائنس جیو کے بازار میں آنے کے بعد سے ٹیلی کام  کمپنیاں مالی بحران  کا سامنا کر رہی ہیں اور ان پر اربوں ڈالر کا قرض بقایہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پچھلے مہینے عدالت نےاے جی آرکی سرکار کے ذریعے طے شدہ تعریف کو صحیح  مانا تھا۔ اس کے تحت کمپنیوں کی ٹیلی کام خدمات سے الگ کاروبار سے حاصل  آمدنی کو بھی ان کی اے جی آرکا حصہ مان لیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے  کمپنیوں پرایس یو سی(Spectrum Usage Charges) اور ریونیو میں سرکار کی حصے داری جیسے مدوں میں دین داری اچانک بڑھ گئی ہے۔

ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ کے تازہ تخمینے کے مطابق ایئرٹیل پر سرکار کا پرانا قانونی بقایہ62187 کروڑ روپے اور ووڈافون-آئیڈیا پر 54184 کروڑ روپے بنتا ہے۔ بی ایس این ایل/ایم ٹی این ایل پر بھی ایسی دین داری کا بوجھ پڑا ہے۔ ایئرٹیل پر ایسے بقایے میں ٹاٹا گروپ  کی ٹیلی کام کمپنیوں اور ٹیلی نار انڈیا کا بقایہ بھی شامل ہے کیونکہ اس نے انکے سپیکٹرم پر قبضہ  کر رکھا ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)