خبریں

پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت  بننے کا سوال ہی نہیں ہے: سابق آر بی آئی گورنر سی رنگ راجن

 گجرات کے احمدآباد میں ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے رنگ راجن نے کہا کہ ترقی یافتہ  ملک کی تعریف  ایسے ملک  سے ہے جس کی فی شخص آمدنی 12000 ڈالر سالانہ ہو۔ اگر ہم نو فیصدی کی شرح  سے ترقی کریں  تب بھی اس کو حاصل کرنے میں 22 سال لگیں گے۔

سابق آر بی آئی گورنر سی رنگ راجن

سابق آر بی آئی گورنر سی رنگ راجن

نئی دہلی : ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی)کے سابق  گورنر سی رنگ راجن نے کہا ہے کہ معیشت کی حالت  ٹھیک نہیں ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ موجودہ شرح نمو سے 2025 میں 5000 ارب ڈالر کی معیشت بننے کا سوال ہی نہیں ہے۔مرکز میں بی جےپی کی دوبارہ سرکار بننے کے بعدوزیر اعظم نریندر مودی نے اگلے پانچ سال میں ملک کی معیشت کو 5000 ارب ڈالر کی بنانے کاہدف رکھا تھا لیکن معیشت میں آئے بحران کے بعد سے اس کو حاصل کرنے پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

معیشت میں شرح نموکی رفتارکم ہو رہی ہے اورمالی سال2016 کے 8.2 فیصدی کے مقابلے مالی سال2019 میں شرح نمو6.8 فیصدی رہ گئی ہے۔رنگ راجن نے جمعرات  کو کہا کہ ، ‘آج ہماری معیشت2700 ارب ڈالر ہے اور ہم پانچ سال میں اسے دوگنا کر 5000 ارب ڈالر کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے نو فیصدی سالانہ کی شرح سے نموکی ضرورت ہے۔ ایسے میں2025 تک 5000 کروڑ روپے کی معیشت  بننے کا سوال ہی نہیں ہے۔’

آئی بی ایس-آئی سی اےایف آئی بزنس اسکول کی جانب  سے منعقد ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے رنگ راجن نے کہا، ‘آپ دو سال گنوا چکے ہیں۔ اس سال یہ شرح نمو چھ فیصدی سے نیچے رہنے والی ہے جبکہ اگلے سال یہ تقریباً سات فیصدی ہوگی۔ اس کے بعد معیشت  رفتار پکڑ سکتی ہے۔’انہوں نے کہا کہ اگر ملک کاجی ڈی پی5000 ارب ڈالر ہو گیا توملک  میں فی شخص آمدنی موجودہ 1800 ڈالر سے بڑھ کر 3600 ڈالر ہو جائےگی۔ اس کے باوجود ملک منیمم آمدنی  والے ملکوں  کے زمرے  میں ہی رہےگا۔

رنگ راجن  نے کہا، ‘ترقی یافتہ کی تعریف  ایسے ملک  سے ہے جس کی فی شخص آمدنی 12000 ڈالر سالانہ ہو۔ اگر ہم نو فیصدی کی شرح  سے ترقی  کریں  تب بھی اس کو حاصل کرنے میں 22 سال لگیں گے۔’

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)