خبریں

اتر پردیش میں مڈ ڈے میل اسکیم میں بدعنوانی کے سب سے زیادہ معاملے درج

لوک سبھا میں مڈ ڈے میل اسکیم  کو لے کر پوچھے گئے سوال کے جواب میں رمیش پوکھریال نشنک بتایا کہ گزشتہ  تین سال میں ملک  بھر میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد 931 بچوں کے  بیمار پڑنے کی شکایت سامنے آئی ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: اتر پردیش میں مڈ ڈے میل اسکیم  میں بدعنوانی  کے سب سے زیادہ  معاملے سامنے آئےہیں۔ رمیش پوکھریال نشنک نے لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں یہ جانکاری دی۔نیوز18 کی رپورٹ کے مطابق، مڈ ڈے میل اسکیم  میں بدعنوانی کو لے کر پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں وزارت ترقی انسانی وسائل کی جانب سے پوکھریال نےبتایا کہ گزشتہ تین سالوں  میں ملک بھر سےبدعنوانی  کو لے کر 52 شکایتیں ملی ہیں، جن میں سب سے زیادہ  14 معاملے اتر پردیش میں درج کی گئیں ہیں۔ اس کے بعد بہار میں سات معاملے درج کئے گئے۔

ان  52 میں سے 47 معاملوں کی جانچ کی جا رہی ہے جبکہ تین معاملے مڈ ڈے میل اسکیم  میں بدعنوانی  سے جڑے ہوئے ثابت نہیں ہوئے ہیں۔بی جے پی ایم پی  ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کے سوال کے جواب میں پوکھریال نے ایوان  میں کہا، ‘گزشتہ تین سال میں ملک  بھر میں مڈ ڈے میل اسکیم  کے ریگولیشن  میں بدعنوانی سے متعلق کل 52 شکایتیں درج ہوئی ہیں۔’

لوک سبھا میں رکن پارلیامان  بھاترہری مہتاب، انپورنا دیوی، راہل رمیش شوالے اور وسنت کمار ایچ کے سوالوں کے جواب میں یہ جانکاری دی گئی۔

ساتھ ہی، گزشتہ تین سال سمیت اس سال ابھی تک ملک  بھر میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد 931 بچوں کے بیمار پڑنے کی شکایتیں سامنے آئی ہیں۔سب سے زیادہ شکایتیں جھارکھنڈ سے ملیں، جہاں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد 259 بچے بیمار ہوئے۔

Mid-day-meal-data

مڈڈے میل اسکیم  میں بدعنوانی  کے معاملے سرکار کی جانکاری میں آنے پر ان کی تعداد اورتفصیلات کے بارے میں پوچھے جانے کے سوال پرپوکھریال نےکہا، ‘ریاستی حکومتوں  اوریونین ٹریٹری سے اس معاملے میں ایکشن ٹیکن رپورٹ (اے ٹی آر) مانگی گئی ہے۔’انہوں نے کہا کہ ریاستوں  اوریونین ٹریٹری کی اے ٹی آر رپورٹ ملنے کے بعد اس کے لیے ذمہ دار حکام  کو جوابدہ ٹھہرانے، متعلقہ  این جی او/تنظیم  کا کانٹریکٹ رد کرنے، مجرمانہ  کارروائی شروع کرکے اور ڈیفالٹر لوگوں/افسروں /تنظموں  پر جرمانہ لگائے گئے۔

ان اعداد و شما رسے پتہ چلا کہ بدعنوانی  کے معاملوں میں اتر پردیش آگے  ہے اور یہاں بدعنوانی  کے 14 معاملے درج ہیں۔2017 میں اتر پردیش میں بدعنوانی کے سات معاملے درج کئے گئے۔ 2018 میں تین اور 2019 میں چار معاملے درج ہوئے۔گزشتہ تین سال میں بہار میں کل 11 معاملے درج ہوئے۔

2017 میں بہار میں دو، 2018 میں سات اور 2019 میں دو شکایتیں درج کی گئیں۔ مہاراشٹر میں بدعنوانی  کے پانچ معاملے درج ہوئے۔گزشتہ تین سال میں اتراکھنڈ، جھارکھنڈ، تریپورہ، چھتیس گڑھ، پنجاب اور اڑیسہ میں بدعنوانی  کے ایک ایک معاملے درج کئے گئے۔ وزیرنے بتایا کہ جانچ شروع کرنے کے علاوہ سرکار نے محکمہ جاتی  کارروائی بھی شروع کی ہے۔

واضح ہو کہ اتر پردیش میں مڈ ڈے میل اسکیم  میں بدعنوانی  کا معاملہ اجاگر کرنے پر ریاستی  سرکار نے ایک صحافی کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔ اس صحافی  نے مڈ ڈے میل میں بچوں کو روٹی کے ساتھ نمک پروسے جانے کے معاملے کو اجاگر کیا تھا۔