خبریں

مہاراشٹر: دیر رات شرد پوار سے ملے اجیت پوار، کہا-میں این سی پی میں تھا اور اب بھی ہوں

این سی پی رہنما نواب ملک نے اجیت پوار کے بارے میں کہا کہ آخرکار انہوں نےاپنی غلطی مان لی۔ یہ ایک خاندانی معاملہ تھا اور پوار صاحب نے ان کو معاف کر دیاہے۔ وہ پوری طرح سے پارٹی میں ہیں اور پارٹی میں ان کا عہدہ برقرار ہے۔ وہیں،مہاراشٹر اسمبلی کے خصوصی سیشن میں پہنچے اجیت پوار کو ان کی چچیری بہن سپریا سلےنے گلے لگایا۔

 سپریا سلے اور اجیت پوار(فوٹو : اے این آئی)

سپریا سلے اور اجیت پوار(فوٹو : اے این آئی)

نئی دہلی: مہاراشٹر اسمبلی کا خصوصی سیشن کے آغاز ہونے پر سبھی کی نظریں این سی پی رہنما اجیت پوار پر ٹکی ہوئی تھیں، جنہوں نے پارٹی سے بغاوت کرکےحکومت بنانے کے لئے بی جے پی کو حمایت دےکر حیران کر دیا تھا لیکن منگل کو انہوں نے استعفیٰ بھی دے دیا۔اجیت پوار  جیسے ہی بدھ کو صبح اسمبلی کے احاطے میں داخل ہوئے تو ان کی چچازاد بہن اور لوک سبھا رکن پارلیامان سپریا سلے نے ان کو گلے لگایا۔ این سی پی صدر شرد پوار کی بیٹی سپریا سلے اپنی پارٹی کے ایم ایل اے کا استقبال کرنے کے لئےاسمبلی  کےدروازے پر کھڑی تھیں۔

اسمبلی احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا،’ میں این سی پی میں تھا اور اب بھی ہوں۔ میں نے پارٹی کبھی نہیں چھوڑی۔ ‘دیویندر فڈنویس کی قیادت والی بی جے پی حکومت کو حمایت دینے کے لئے اجیت پوار کے سنیچر کو اپنی پارٹی سے بغاوت کرنے کے بعد جذباتی دکھی ان کی چچازاد بہن سلے نے اپنے وہاٹس ایپ اسٹیٹس میں لکھا تھا کہ پوار فیملی اور پارٹی بنٹ گئی ہے۔

انہوں نے اپنے اسٹیٹس میں لکھا تھا، ‘آپ زندگی میں کس پر بھروسہ کرو‌گے۔اتنا ٹھگا ہوا کبھی محسوس نہیں ہوا۔ ان کا بچاؤ کیا، انھیں پیار دیا۔ دیکھو بدلےمیں کیا ملا مجھے۔’اس سے پہلے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ عہدے سے استعفیٰ کے کچھ گھنٹے بعداجیت پوار منگل کی رات اپنے چچا اور پارٹی صدر شرد پوار کے جنوبی ممبئی واقع رہائش گاہ پر پہنچے اور ان سے ملاقات کی۔ این سی پی رہنماؤں کے ذریعے اجیت پوار کو واپس لوٹنے کے لئے سمجھانے-بجھانے کے بعد وہ شرد پوار کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔

 اجیت پوار کے معاملے میں این سی پی رہنما نواب ملک نے کہا، ‘ آخرکار انہوں نے اپنی غلطی مان لی۔ یہ ایک خاندانی معاملہ تھا اور پوار صاحب نے ان کو معاف کردیا ہے۔ وہ پوری طرح سے پارٹی میں ہیں اور پارٹی میں ان کا عہدہ برقرار ہے۔ ‘مہاراشٹر میں ڈرامائی واقعے کے تحت سنیچر کو گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نےراج بھون میں بی جے پی کے دیویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ اور این سی پی کے اجیت پوارکو نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف دلایا تھا۔

 پونے کی بارامتی سیٹ سے 1.65 لاکھ ووٹ کےفرق سے اسمبلی انتخاب جیتنے والے این سی پی ایم ایل اے نے منگل کو نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد فڈنویس نے بھی وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دےدیا اور بی جے پی کی قیادت والی حکومت گر گئی۔مہاراشٹر میں نو منتخب ایم ایل اے کو حلف دلانے کے لئے 14ویں اسمبلی کا خصوصی سیشن بدھ کی صبح کو شروع ہوا۔ نو منتخب ممبر ریاست میں چل رہے ڈرامائی واقعات کی وجہ سے اسمبلی انتخاب کے نتیجہ آنے کے ایک مہینے بعد بھی حلف نہیں لے پائے تھے۔

 کسی بھی سیاسی جماعت کےحکومت نہ بنا پانے کی وجہ سے ریاست میں 12 نومبر سے 23 نومبر تک صدر راج نافذ رہا۔ سپریم کورٹ نے منگل کو کوشیاری سے یہ یقینی بنانے کو کہا تھا کہ ایوان کے تمام منتخب ممبروں کو بدھ شام پانچ بجے تک حلف دلا دیا جائے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)