خبریں

حیدر آباد: ڈاکٹر کو ریپ کے بعد جلایا، چار گرفتار

معاملہ حیدر آباد کے شمش آباد کا ہے، جہاں بدھ کی رات کو کام سے لوٹ رہی 27 سالہ  خاتون ڈاکٹر کو مدد کا جھانسہ دےکر ان کااغواکیا گیا۔ اگلی صبح ان کی ادھ جلی لاش پاس کے فلائی اوور کے نیچے سے بر آمد ہوئی۔

hyderabad-

نئی دہلی: حیدر آباد کے باہری علاقے میں بدھ کی رات کو 27 سالہ  خاتون ڈاکٹر کا ریپ کےبعد قتل کردیا گیا۔ اس معاملے میں چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، سائبرآباد پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون بدھ کی رات کو تقریباً آٹھ بجے خاتون ڈاکٹر دفتر سے گھر لوٹ رہی تھیں جب ان کو ٹول پلازہ پر پارک کی گئی ان کی اسکوٹی پنکچر ملی۔

خاتون نے بہن کو فون کرکے اس کی جانکاری دی۔ پولیس کے مطابق، ڈاکٹرکی بہن نے اس سے اسکوٹی وہیں ٹول پلازہ پر چھوڑ‌کر کیب سے گھر آنے کو کہا، لیکن اس بیچ دو لوگ اس کے پاس آئے اور اسکوٹی ٹھیک کرنے کی پیشکش کی۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس پر خاتون تیار ہو گئی اور اس نے دونوں لوگوں کےلوٹنے کا انتظار کیا۔ اس بیچ سڑک پر کئی ٹرک آکر کھڑے ہو گئے۔ اس بیچ خاتون ڈاکٹرکو ٹونڈوپلّی سے تقریباً 50 میٹر کی دوری پرگھسیٹ‌کر جھاڑیوں میں لے جایا گیا۔

 بتایا جا رہا ہے کہ خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا اور پھر قتل کرکے لاش جلا دی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے قتل کے بعد اس کی لاش کو ملزم کچھ کیلومیٹر دور ایک زیرتعمیر پل پر لےکر گئے اور اس کو جلا دیا۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ موقع واردات سے تقریباً 100 میٹر کے آس پاس ملے انڈرگارمینٹ سے پولیس کو پتہ چلا کہ خاتون کا آریپ ہوا ہے۔ پولیس ابھی حملہ آوروں کی صحیح تعداد کا پتہ  لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ کیا یہ وہی لوگ تھے، جو خاتون کی اسکوٹی ٹھیک کرنےلےکر گئے تھے۔

پولیس ان ٹرک ڈرائیوروں کو بھی تلاش‌کر رہی ہے، جنہوں نے اپنی ٹرک سڑک کنارے پارک کر دی تھی۔ سائبرآباد پولیس کمشنر وی سی سجانر نے بتایا کہ متاثرہ  کی فیملی نے پولیس کو بتایا کہ وہ روزانہ گھر سے ٹونڈوپلّی ٹول پلازہ تک اپنے اسکوٹی پر جاتی تھیں۔ وہاں اپنی اسکوٹی پارک کرکے کیب سے کلینک جاتی تھیں۔ وہ جب بدھ کی شام لوٹی تو ٹول پلازہ پر کھڑی اسکوٹی پنکچر تھی، جس کے بعداس نے رات تقریباً 8.20 پر اپنی بہن کوفون کیا۔

 افسر نے بتایا،’متاثرہ کی بہن نے اس کو ٹول پلازہ پر ہی اسکوٹی چھوڑ‌کرکیب سے گھر آنے کو کہا تھا، جس کے لئے وہ تیار ہو گئی تھی۔ لیکن کچھ ہی منٹ بعد اس نے اپنی بہن کو دوبارہ فون کرکے کہا کہ کچھ لوگ ٹائر ٹھیک کرنے میں اس کی مدد کررہے ہیں اور وہ اسکوٹی اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ اس نے اپنی بہن کو بتایا کہ اکیلی سڑک کنارے کھڑے ہونے پر اس کو ڈر لگ رہا ہے۔ اس کے کچھ منٹ بعد اس کا فون  آف ہو گیا۔ اس کی فیملی جب آدھی رات تک اس سے رابطہ نہیں کر پائی تو انہوں نے شمش آباد پولیس تھانے میں شکایت درج کرائی۔ ‘

پولیس کو جمعرات کی صبح ایک زیرتعمیرفلائی اوور کے پاس ایک ادھ جلی لاش ملنے کی خبر ملی۔ اس کے بعد متاثرہ خاتون کی فیملی سے رابطہ کیا گیا، جنہوں نےاسکارف اور کپڑوں سے لاش کی شناخت کی۔ ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، سائبرآباد پولیس نے کلیدی ملزم ٹرک ڈرائیور محمد پاشا سمیت چار لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔

متاثرہ  کی ماں نے جمعہ کو مانگ کی ہے کہ ان کی بیٹی کے قتل کے ملزمین کو عوامی طور پر زندہ جلایا جائے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور تکنیکی شواہد  کے استعمال سے ایک ٹرک ڈرائیور، اس کے معاون  اور دو لوگوں کو حراست میں لیا۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ کے ذریعے اپنی اسکوٹی ٹونڈوپلّی ٹول پلازہ پرپارک کرنے کے بعد چاروں ملزمین نے اس کا اغواکرنے کا منصوبہ  بنایا تھا۔

 اس پورے معاملے پر نیشنل وومین  کمیشن کی صدر ریکھا شرما نے کہا، ‘ایسالگتا ہے کہ سڑکوں پر بھیڑیے گھوم رہے ہیں، جو موقع پاکر خواتین پر جھپٹنا چاہتےہیں۔ قصورواروں کو جلد گرفتار کرکے پھانسی کے پھندے پر لٹکا دینا چاہیے۔ شرما نے یہ بھی کہا کہ کمیشن کی ایک ٹیم حیدر آباد جا رہی ہے۔متاثرہ فیملی کو ممکن مدد مہیا کرائی جائے‌گی۔ پولیس سے بھی رابطہ کیا جائے‌گا۔