خبریں

مہاراشٹر: ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے ثابت کی اکثریت، بی جے پی  نے کیا واک آؤٹ

ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے سنیچرکو288رکنی  مہاراشٹر اسمبلی  میں169ایم ایل اے  کی حمایت حاصل کر لی۔ اسمبلی  کا سیشن اصولوں کے مطابق نہیں چلانے کا الزام  لگاتے ہوئےسابق وزیر اعلیٰ دیویندرفڈنویس کی قیادت  میں بی جے پی نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے سنیچرکو مہاراشٹر اسمبلی میں اکثریت ثابت کی۔ مہا وکاس اگھاڑی نے 169 ایم ایل اے کی حمایت  حاصل کر لی۔قابل ذکر ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کے گٹھ بندھن میں شیوسینا این سی پی اور کانگریس  نے مل کر سرکار بنایا ہے۔گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ٹھاکرے کواکثریت  ثابت کرنے کے لئے تین دسمبر تک کا وقت دیا تھا۔ اس سے پہلے ریاست کی 288 رکنی اسمبلی میں حکمراں گٹھ  بندھن نے 162 ایم ایل اے  کی  حمایت کا دعویٰ کیا تھا۔

اس سے  پہلے سابق وزیر اعلیٰ  اور بی جے پی ایم ایل اے دیویندرفڈنویس نے اکثریت ثابت کرنے کی کارروائی  کے دوران اسمبلی  کابائیکاٹ کر دیا۔ فڈنویس نے الزام  لگایا کہ وزراء  کوحلف آئین  کے مطابق نہیں دلایا گیا اور اسمبلی  کا سیشن بھی اصولوں  کے تحت  نہیں ہوا۔ایوان کا بائیکاٹ  کرنے کے بعد باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فڈنویس نے کہا، یہ سیشن  غیر آئینی  ہے۔ ہمیں اطلاع دی گئی کہ پچھلا سیشن ختم ہو گیا ہے۔ نئے سیشن  کے لیے ایک سمن جاری کیا جانا چاہیئے تھا لیکن وہ نہیں کیا گیا، اس لئے یہ غیر آئینی ہے۔ اصولوں کی  خلاف ورزی کی گئی، وزراء کے ذریعے لیا گیا حلف غیر آئینی  تھا۔ کسی نے بال ٹھاکرے، کسی نے سونیا گاندھی جبکہ کچھ نے شرد پوار کا نام لیا جو کہ جائز نہیں ہے۔’

اسمبلی  کا دو روزہ سیشن سنیچر کو شروع ہوا۔ پہلے دن ایوان  میں نئے وزراء کے تعارف کے بعد اکثریت ثابت کرنے کے لیے ووٹنگ کرائی گئی  جس میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی نے اکثریت ثابت کی۔اتوار کو اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب ہوگا جس کے بعد گورنرکے خطاب پر ایوان  میں شکریے کی تحریک  پیش کی جائےگی۔ نئے اسمبلی اسپیکراس کے بعد اپوزیشن لیڈر کے نام کا اعلان  کریں گے۔

غور طلب ہے کہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ ڈھائی ڈھائی سال رکھنے کے مدعے پر شیوسینا نے اپنےاتحادی  بی جے پی  سے رشتہ توڑ لیاتھا اس کے بعد ادھو نے این سی پی اور کانگریس کے ساتھ ہاتھ ملاکر سرکار بنائی۔ریاست میں 21 اکتوبر کو ہوئے انتخاب  میں بی جے پی105 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی  کے طور پر ابھری تھی۔ شیوسینا، این سی پی اور کانگریس نے56،54 اور 44 سیٹیں جیتی تھیں۔

این سی پی کے سینئر رہنما دلیپ ولسے پاٹل کو جمعہ  کو مہاراشٹر اسمبلی کا(پروٹیم)اسپیکر بنایا گیا۔ انہوں نے بی جے پی  کے کالیداس کولمبکر کی جگہ لی۔شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کووزیر اعلیٰ کے طور پرحلف لیا تھا۔ ٹھاکرے کے علاوہ چھ دوسرے وزرا شیوسینا، این سی پی اور کانگریس سے دودو نے بھی حلف  لیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)