خبریں

مدھیہ پردیش: ہنی ٹریپ معاملے کی خبر چھاپنے والے اخبار کے مدیر کے گھر اور دفتر پر پولیس کی چھاپےماری

پولیس کا کہنا ہے کہ اندور کے ’سنجھا لوک سوامی ‘ اخبار کے مالک جتیندر سونی پر دو لوگوں کے بیچ کی اندرونی بات چیت کا بیورہ اور تصویریں اخبار میں شائع کر آئی ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے اور کاروبار میں بدانتظامی کو لےکر کئی الزام ہیں۔

Indore

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے مشہور ہنی ٹریپ معاملے میں پولیس نے اندور میں ایک میڈیا ادارے کے مدیر کے گھر اور دفتر پر چھاپےماری کی۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اندور کے ایک شام میں نکلنے والے اخبار ‘ سنجھا لوک سوامی ‘ نے ہنی ٹریپ معاملے میں تصویریں اور رپورٹس شائع کی ہیں اور اپنی ویب سائٹ پر اس معاملے سے جڑا ایک ویڈیو اپلوڈ کیا ہے، جس کے بعد یہ کارروائی ہوئی۔

یہ چھاپےماری میڈیا ادارے کے مدیر جتیندر سونی کے گھر، ان کے ہوٹل، ایک ریستوراں اور نائٹ کلب میں جمعہ دیر رات ہوئی اور یہ کاروائی کئی گھنٹوں تک چلتی رہی۔ پولیس نے ان کے میڈیا ادارے کے دفتر پہنچ‌کر اس کو سیل‌کر دیا ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے ا ب تک اس کارروائی کی کوئی آفیشیل  تفصیل نہیں دی گئی ہے۔ جتیندر سونی لاپتہ ہیں جبکہ ان کے بیٹے امت کو حراست میں لیا گیا ہے۔

شیوراج سنگھ چوہان حکومت میں ایک سابق وزیر اور ایک طاقتور نوکرشاہ پر کئی رپورٹس شائع کرنے کے بعد اس اخبار نے گزشتہ تین دنوں سے ہنی ٹریپ معاملے پر کئی رپورٹ شائع کی ہے۔ اخبار نے اس معاملے میں اور بھی اسٹوری کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اخبار کا دعویٰ تھا کہ اس کے پاس رہنماؤں اور نوکرشاہوں کے اور بھی ویڈیو ہیں۔

غور طلب ہے کہ اندور شہر کارپوریشن کے انجینئر ہربھجن سنگھ کی شکایت پر پولیس نے 19 ستمبر کو ہنی ٹریپ گروپ کا انکشاف کیا تھا اور اس گروپ کی پانچ خواتین اور ایک ڈرائیور کو گرفتار کیا تھا۔ گروپ پر الزام ہے کہ وہ اپنے جال میں پھنسے امیر اور رسوخ دار لوگوں کے ساتھ نجی لمحات کا ویڈیو بنانے کے لئے کیمرے لپسٹک کور اور چشموں میں چھپاکر رکھتے تھے۔ پھر وہ انہی ویڈیو کی مدد سے امیر اور رسوخ دار لوگوں کو بلیک میل کرتے تھے۔

سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ یہ خواتین ان کو دھمکا رہی ہیں کہ اگر تین کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی تو وہ ان کے قابل اعتراض ویڈیو پھیلا دیں‌گی۔ اخبار ‘ سنجھا لوک سوامی ‘ نے دو خواتین کے ساتھ سنگھ کی تصویریں شائع کی تھی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سنگھ خود اس معاملے میں شامل ہیں۔ جتیندر سونی کے خلاف جمعہ کو آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ  67 اور 67 اے کے تحت ایم آئی جی پولیس تھانے میں معاملہ درج کیا گیا۔

ایک سینئر پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اخبار نے دو لوگوں کے درمیان کی نجی بات چیت کا بیورہ  اور تصویریں اخبار میں شائع کر کے آئی ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ اندور کی ایس ایس پی روچی وردھن مشرا نے کہا کہ سنگھ نے نہ صرف تصویروں کے بارے میں شکایت کی بلکہ سونی کے کاروبار میں بدانتظامی کو لےکر بھی شکایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس چھاپےماری کے دوران پولیس کی ٹیمیں ریوینو، ایکسائج، نارکوٹکس محکمہ اور اندور نگر نگم کی ٹیمیں بھی رہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، مشرا نے یہ بھی بتایا کہ سونی کے ذریعے چلائے جا رہے ‘ مائی ہوم ‘ نام کے ریستوراں اور بارکے ڈائریکٹرس کے خلاف ہیومن  اسمگلنگ ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے یہاں پر مغربی بنگال اور نارتھ ایسٹ کی کچھ خواتین کو پایا جو کہ بےحد قابل رحم حالت میں رہ رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین اس بات کا اطمینان بخش جواب نہیں دے سکیں کہ وہ وہاں کیا کر رہی تھیں۔ مشرا کے مطابق، ان خواتین نے الزام لگایا ہے کہ ان کو ناچنے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔ پولیس نے آرمس ایکٹ کے تحت بھی معاملہ درج کیا ہے کیونکہ چھاپےماری کے دوران کارتوس ملے ہیں۔ پولیس نے سونی کے آفس سے الکٹرانک اور دیگر ثبوتوں کو ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، جو ہنی ٹریپ معاملے سے جڑے ہو سکتے ہیں۔

پولیس نے کئی جائیدادوں کے دستاویز بھی ضبط کئے ہیں اور یہ جائیدادیں سونی کی نہیں ہیں۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ایسے امکان ہیں کہ وہ بلیک میلنگ کے ذریعے پیسے کی وصولی کر رہے تھے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)