خبریں

جی ڈی پی کو رامائن مہابھارت نہیں مان لینا چاہیے، مستقبل میں اس کی اہمیت نہیں رہے گی: بی جے پی ایم پی

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں یہ بات ایسے وقت میں  کہی ہے جب رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نموگھٹ کر 4.5 فیصد پر رہ گئی ہے۔ گزشتہ چھ سالوں میں اقتصادی شرح نمو کی یہ سب سے سست رفتار ہے۔

نشی کانت دوبے، فوٹو بہ شکریہ ، فیس بک

نشی کانت دوبے، فوٹو بہ شکریہ ، فیس بک

نئی دہلی: رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی شرح  میں کم ہوئی جی ڈی پی میں آئی گراوٹ کے بیچ سوموار کو بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں کہا کہ جی ڈی پی اہم نہیں رہ جائےگی۔ جی ڈی پی سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ لوگ خوش ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کو بائبل، رامائن اور مہابھارت مان لیناٹھیک  نہیں ہے۔انہوں نے کارپوریٹ ٹیکس میں کٹوتی سے جڑے ترمیم والے ‘ٹیکس قانون(ترمیم)ایکٹ2019’پر چرچہ  کے دوران یہ تبصرہ  کیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، نشی کانت دوبے نے کہا، ‘جی ڈی پی 1934 میں لائی گئی۔ اس سے پہلے جی ڈی پی نہیں تھی۔ ماہر اقتصادیات سمون کجنیت نے کہا تھا کہ جی ڈی پی کو بائبل، رامائن اور مہابھارت کو آخری سچ مان لینا۔ مستقبل میں جی ڈی پی کا استعمال اقتصادی انڈیکس کےطورپر نہیں ہوگا۔’انہوں نے زور دےکر کہا کہ جو بھی جی ڈی پی کی بات کر رہے ہیں، وہ  غلط ہیں۔ اس ملک  میں جی ڈی پی کی اہمیت نہیں ہے۔

 دوبے نے کئی عالمی ماہرین  کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دور مسلسل اقتصادی ترقی  کا ہے اور اس پیمانے پر مودی سرکار پوری کامیابی سے کام کر رہی ہے۔دوبے نے ایک ماہر اقتصادیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صرف جی ڈی پی کو بائبل، رامائن یا مہابھارت مان لینا ٹھیک نہیں ہے اور مستقبل میں اس کا زیادہ استعمال نہیں ہوگا۔انہوں نے یہ تبصرہ  ایسے وقت  میں کیا ہے جب رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو4.5 فیصد پر رہ گئی ہے۔ ملک  میں مینو فیکچرنگ شعبے میں گراوٹ اور زراعتی شعبے میں پچھلے سال کے مقابلے کمزورمظاہرے  کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔

این ایس او کی جانب سے گزشتہ 29 نومبر کو جاری جی ڈی پی اعداد وشمارکے مطابق ملک کی معیشت میں جولائی سے ستمبر کی سہ ماہی کے بیچ گزشتہ  چھ سالوں میں سب سے سست  سطح  پراضافہ  ہوا۔ایک  سال پہلے 2018-19 کی اسی سہ ماہی میں اقتصادی شرح نمو7 فیصدتھی۔ وہیں رواں مالی سال  کی پہلی سہ ماہی میں یہ 5 فیصدتھی۔بی جے پی ایم پی  نے کہا کہ اس سرکار میں عام لوگوں کی زندگی  بہتر ہو رہی ہے۔ اجولا اور سوچھ بھارت مشن اور2024 تک ہر گھر پانی  پہنچانے کا ہدف طے کرنا ایسے کام ہیں جو اسے مستند بناتے ہیں۔

بی جے پی ایم پی  دوبے نے کہا کہ سرکار کاہدف ایم ایس ایم ای شعبےکو آگے لے جانے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے وقت میں اتنے اقتصادی معاہدے کیے جن کو لےکر سرکار کے پاس اب کوئی راستہ نہیں ہے۔

بی جے پی  نشی کانت دوبے کے اس بیان پر کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجےوالا نے ٹوئٹ کر کہا، ‘آئے دن گرتی جی ڈی پی اور ڈوبتی معیشت  پر نئے نمونے پیش کر رہی ہےبی جےپی سرکار کے وزیر اعلیٰ، وزیر اور رہنما! نیو انڈیا کے ایسے نوآموز ماہرین اقتصادیات سے ہمیں بھگوان بچائے۔’

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)