خبریں

گزشتہ تین سالوں میں 128 انجینئرنگ کالج بند ہوئے، سب سے زیادہ تلنگانہ میں: مرکزی حکومت

لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں ایم ایچ آر ڈی منسٹر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ سال 2018-19 میں ملک  کے 26 انجینئرنگ کالج بند ہوئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ  اتر پردیش میں ہیں۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: سال 2016 سے اب تک آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن(اے آئی سی ٹی ای)نے ملک  بھر میں 128 انجینئرنگ کالج بند کئے ہیں۔گزشتہ  ہفتےیہ جانکاری لوک سبھا میں ایم ایچ آر ڈی منسٹررمیش پوکھریال نشنک نے دی۔گجرات  سے آنے والے لوک سبھاایم پی من سکھ بھائی وساوا نے سرکار سے گزشتہ  تین سالوں میں ملک  میں کھلے اور بند کئے گئے انجینئرنگ کالج کی جانکاری مانگی تھی۔ اس کے جواب  میں وزیر نے بتایا  کہ تعلیمی سیشن2018-19 میں ملک میں 26 کالج بند ہوئے۔ اس سے پہلے 2017-18 میں یہ اعداد وشمار46 اور 2016-17 میں 56 تھا۔

تین  سال میں سب سے زیادہ 26 کالج تلنگانہ میں بند ہوئے ہیں، وہیں اس سال بند ہوئے کالجوں کی سب سے زیادہ تعداد اتر پردیش (5) میں ہے۔ اس کے بعد راجستھان میں 4 انجینئرنگ کالج بند ہوئے ہیں۔

Engineering-College-Data

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کےمطابق،ملک کے 10361اداروں میں37لاکھ سے زیادہ انجینئرنگ سیٹ ہیں۔ ان میں سے صرف 10 لاکھ سیٹیں بھری ہیں۔ سال 2017 میں اے آئی سی ٹی ای نے اعلان  کیا تھا کہ گزشتہ پانچ سالوں سے جہاں 30 فیصدی سے بھی کم سیٹوں پر داخلہ  ہوا ہے، اس کو بند کر دیا جائےگا۔اس کے  بعد اس سال کی شروعات میں ایک مشاورتی کمیٹی کے ذریعےاے آئی سی ٹی ای کوصلاح دی گئی تھی کہ وہ تعلیم کے معیارکو بنائے رکھنے کے لیےسال 2020 میں کوئی نیا کالج نہ کھولے۔ اس کے بعد گزشتہ اکتوبر مہینے میں ایم ایچ آر ڈی منسٹر نے بتایا تھا کہ اس صلاح کو مان لیا گیا ہے۔

وزیرنےبتایا تھاکہ2020 سیشن میں ملک  میں نہ کوئی نیا انجینئرنگ کالج کھلے گا اور نہ ہی بی ٹیک کے کسی بھی کورس میں کوئی سیٹ بڑھائی جائےگی۔ اس کے ساتھ ہی جن کالجوں کامظاہرہ خراب رہا ہے یا جنہوں نےاصولوں کی خلاف ورزی  کی ہے، انہیں بند کیا جائےگا۔گزشتہ  ہفتے انہوں نے پارلیامنٹ میں بھی بتایا کہ ملک  میں نئے انجینئرنگ کالج کھولے جانے کی  کوئی تجویز نہیں ہے۔ وزارت نے یہ بھی بتایا کہ اس سال ملک میں اب تک 84 انجینئرنگ کالج کھولے گئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی یہ جانکاری بھی دی گئی کہ ملک  میں انجینئرنگ کالج کھولنے کے لیے نجی اور پبلک سیکٹرکی کمپنیوں کو منظوری دی گئی ہے۔