خبریں

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا- ’میں ایسی فیملی سے آتی ہوں، جہاں پیاز سے مطلب نہیں رکھتے‘

لوک سبھا میں وزیرخزانہ نرملا سیتارمن پیاز کی  کم پیداوار اور بڑھتی قیمتوں پر این سی پی ایم پی  سپریا سلے کے سوال کا جواب دے رہی تھیں۔ اسی دوران ایک ایم پی  نے انہیں بیچ میں ٹوکتے ہوئے پوچھا، ‘کیا آپ پیاز کھاتی ہیں؟’

نرملا سیتارمن ، فوٹو: پی ٹی آئی

نرملا سیتارمن ، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: ملک میں پیاز کی بڑھتی قیمتوں کو لے کر ہو رہی بحث کے بیچ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں کہا ہے کہ وہ ایسی فیملی سے آتی ہیں جو پیاز نہیں کھاتی۔بدھ کو لوک سبھا میں سیتارمن پیاز کی  کم پیداوار اور بڑھتی قیمتوں پر این سی پی ایم پی  سپریا سلے کے سوال کا جواب دے رہی تھیں۔ اسی دوران ایک ایم پی  نے انہیں بیچ میں ٹوکتے ہوئے پوچھا، ‘کیا آپ پیاز کھاتی ہیں؟’

اس پر انہوں نے کہا، ‘میں بہت زیادہ پیاز لہسن نہیں کھاتی…اس لیے فکر نہ کریں۔ میں ایسی  فیملی  سے آتی ہوں، جہاں پیاز سے مطلب نہیں رکھتے۔’

 آگے انہوں نے کہا کہ سرکار نے ملک میں پیاز کی قیمتوں کو قابو میں  کرنے کے لیے کئی قدم اٹھائے ہیں، جن میں اس کے ذخیرہ سے جڑے اسٹرکچرل مدعوں کاحل  نکالنے کے تدابیر شامل ہیں۔مالی سال2019-20 کے لیے گرانٹس کی ذیلی  مانگوں کے پہلے بیچ پر لوک سبھا میں ہوئے چرچہ کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا، ‘پیاز کی ذخیرہ اندوزی سے کچھ اسٹرکچرل  مدعے جڑے ہیں اور سرکار اس کا نپٹارا کرنے کے لیے قدم اٹھا رہی ہے۔’

انہوں نے کہا کہ کھیتی کے رقبے میں کمی آئی ہے اور پیداوار میں بھی گراوٹ درج کی گئی ہے لیکن سرکارپیداوارکی حوصلہ افزائی کے لیے قدم اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیاز کی قیمتوں کو قابو میں کرنے کے لیے Price Stabilization Fund کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس بارے میں 57 ہزار میٹرک ٹن کا بفر اسٹاک بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مصر اور ترکی سے بھی پیاز درآمدکیا جا رہا ہے۔

انہوں  نے کہا کہ مہاراشٹر اور راجستھان کے الور جیسے علاقوں سے دوسری ریاستوں  میں پیاز کی کھیپ بھیجی جا رہی ہے۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)