خبریں

اناؤ ریپ متاثرہ کو علاج کے لیے لکھنؤ سے دہلی لایا گیا، حالت نازک

گینگ ریپ  کی متاثرہ  کو ملزموں کے ذریعے زندہ  جلائے جانے کے بعد حالت نازک ہونے پرلکھنؤ سے ایئرلفٹ کراکر دہلی کے صفدرجنگ ہاسپٹل میں داخل  کرایا گیا۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی  دہلی: اتر پردیش کے اناؤ میں ملزموں کے ذریعے زندہ  جلائے جانے کے بعد گینگ ریپ متاثرہ  کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ متاثرہ  کو بہتر علاج کے لیےلکھنؤ سے ایئرلفٹ کراکر دہلی کےصفدرجنگ ہاسپٹل میں داخل  کرایا گیا ہے۔دہلی  ٹریفک پولیس نے متاثرہ  کو ایمبولینس کے ذریعے جلد سے جلد ہاسپٹل پہنچانے کے لیے ہوائی اڈے سے ہاسپٹل تک گرین کاری ڈور بنایا۔

پولیس نے بتایا کہ ایمبولینس نے ہوائی اڈے کے ٹرمینل ون سے صفدرجنگ ہاسپٹل تک 13 کیلومیٹر کے راستے کو 18 منٹ میں طے کیا۔ ایمبولینس کے آگے پولیس کی جیپ بھیڑ ہٹانے کے لیے چل رہی تھی۔نیوز18 کی رپورٹ کے مطابق، 90 فیصدی تک جل چکی متاثرہ  کے دو اندرونی حصےکو شدید نقصان  نقصان پہنچا ہے۔آج ڈاکٹر متاثرہ کے دو چھوٹے آپریشن کرنے کا فیصلہ بھی لے سکتے ہیں۔

صفدر جنگ ہاسپٹل کے ذرائع  کے مطابق، جمعرات کی  رات سے ہی اناؤ ریپ متاثرہ  کئی ماہر ڈاکٹروں کی دیکھ ریکھ میں ہے۔

جانچ  کے دوران سامنے آیا ہے کہ جلنے کے دوران متاثرہ  کے بدن  کو سب سے زیادہ نقصان کمر کے نچلے حصہ کو پہنچا ہے۔ یہاں تک کی جلنے کی وجہ سےمتاثرہ  کے دو اندرونی حصے شدید طورپرمتاثر  ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سےمتاثرہ کی پریشانی اور بڑھتی جا رہی ہے۔صفدر جنگ ہاسپٹل کےمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سنیل گپتا نےبتایا، ‘ہم نے مریض کے لیے الگ آئی سی یو بنایا ہے۔ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم اس کی نگرانی کرےگی۔ وہ ہاسپٹل کے برن اینڈ پلاسٹک سرجری ڈپارٹمنٹ کے چیف  ڈاکٹرشلبھ کمار کی نگرانی میں رہےگی۔’

پولیس نے بتایا کہ متاثرہ  صبح عدالت جا رہی تھی تبھی پانچ لوگوں نے اسے زندہ  جلاکر مارنے کی کوشش کی۔ متاثرہ  کی حالت بےحد نازک ہے۔واضح ہوکہ جمعرات  علی الصبح  چار بجے گینگ ریپ متاثرہ رائے بریلی جانے کے لیے ٹرین پکڑنے بیسوارا بہار ریلوے اسٹیشن جا رہی تھی۔گورا موڑ پر گاؤں کے ہری شنکر ترویدی، کشور، شبھم، شوم اور امیش نے اسے گھیر لیا اور سر پر ڈنڈے سے اور گلے پر چاقو سے وار کیا اور اس کے بعد ملزمین  نے پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی۔

سب ڈویزنل مجسٹریٹ کو دیے گئے بیان میں متاثرہ  نے بتایا کہ وہ جمعرات  علی الصبح چار بجے رائے بریلی جانے کے لیے بیسوارا اسٹیشن جا رہی تھی کہ تبھی گور گاؤں کے موڑ کے پاس پہلے سے موجود ہری شنکر ترویدی، رام کشور ترویدی، امیش واجپئی کے ساتھ ریپ کے ملزم  شوم اور شبھم ترویدی نے مبینہ طور پر لاٹھی اور ڈنڈوں سے اسے پیٹنے کے بعد چاقو سے کئی وار کئے۔ اس کے بعد پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی۔

متاثرہ نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ ایک شخص شادی کا جھانسا دے کر اس کو  اپنے ساتھ رائے بریلی لے گیا اور وہاں اس کے ساتھ ریپ  کیا۔ اس کے بعد جب متاثرہ  نے اس پر شادی کرنے کا دباؤ بنایا تو ملزم  اس کو کھیتوں میں لے گیا اور اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر بندوق کی نوک پر اس کے ساتھ ریپ  کیا۔اس سال مارچ میں درج ایف آئی آر میں متاثرہ نے بیان دیا تھا کہ پانچ لوگوں نے 2018 میں کئی بار اس کا ریپ کیا۔ ان میں سے دو کو بعد میں گرفتار کر جیل بھیج دیا گیا تھا۔پولیس ذرائع  کے مطابق، ان دونوں لوگوں کو بعد میں رہا کر دیا گیا۔ یہ دونوں ابھی ضمانت پر باہر ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)