خبریں

اناؤ: گینگ ریپ کے بعد جلا دی گئی متاثرہ نے اسپتال میں دم توڑا

اترپردیش کے اناؤ میں 5دسمبر کو ضمانت پر چھوٹے گینگ ریپ کے ملزمین نے معاملے کی شنوائی کے لیے عدالت جا رہی متاثرہ کو زندہ جلا دیا تھا۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں گینگ ریپ  کے بعد زندہ جلا دی گئی 23 سالہ متاثرہ نے نئی دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں جمعہ کی  رات دم توڑ دیا۔90 فیصد  تک جل چکی متاثرہ کی موت رات 11:40 بجے ہوئی۔ان کا چہرہ بری طرح جل گیا  تھا اور ان کو  سانس لینے میں بھی تکلیف ہو رہی تھی۔ضمانت پر چھوٹے ملزمین کے ذریعے  جلائے جانے کے بعد سنگین حالت میں متاثرہ  کو گزشتہ پانچ دسمبر کو لکھنؤ سے ایئر لفٹ کراکر دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں داخل  کرایا گیا تھا۔

جانچ  کے دوران سامنے آیا ہے کہ جلنے کے دوران متاثرہ  کے بدن  کو سب سے زیادہ نقصان کمر کے نچلے حصہ کو پہنچا تھا۔ یہاں تک کی جلنے کی وجہ سےمتاثرہ  کے دو اندرونی حصے شدید طورپرمتاثر  ہوئے تھے۔ جس کی وجہ سےمتاثرہ کی پریشانی اور بڑھتی جا رہی تھی۔

متاثرہ  کے بھائی نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں کہا ہے، ‘مجھے اصل  میں کچھ کہنا نہیں ہے۔ میری بہن اب ہمارے بیچ نہیں رہی۔ میری یہی مانگ ہے کہ پانچوں ملزمین  کو موت کی سزادی جائے۔’

واضح ہوکہ جمعرات  علی الصبح  چار بجے گینگ ریپ متاثرہ رائے بریلی جانے کے لیے ٹرین پکڑنے بیسوارا بہار ریلوے اسٹیشن جا رہی تھی۔گورا موڑ پر گاؤں کے ہری شنکر ترویدی، کشور، شبھم، شوم اور امیش نے اسے گھیر لیا اور سر پر ڈنڈے سے اور گلے پر چاقو سے وار کیا اور اس کے بعد ملزمین  نے پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی تھی۔

سب ڈویزنل مجسٹریٹ کو دیے گئے بیان میں متاثرہ  نے بتایا کہ وہ جمعرات  علی الصبح چار بجے رائے بریلی جانے کے لیے بیسوارا اسٹیشن جا رہی تھی کہ تبھی گور گاؤں کے موڑ کے پاس پہلے سے موجود ہری شنکر ترویدی، رام کشور ترویدی، امیش واجپئی کے ساتھ ریپ کے ملزم  شوم اور شبھم ترویدی نے مبینہ طور پر لاٹھی اور ڈنڈوں سے اسے پیٹنے کے بعد چاقو سے کئی وار کئے۔ اس کے بعد پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی۔ یہ واقعہ اناؤ ضلع کے بہار تھانہ حلقہ کے ہندونگر گاؤں کا ہے۔اس واقعہ کے بعد پولیس نے پانچوں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔پانچوں ملزمین کو عدالت نے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔

متاثرہ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ شیوم ترویدی  شادی کا جھانسا دے کر اس کو  اپنے ساتھ رائے بریلی لے گیا تھا اور وہاں اس کے ساتھ ریپ  کیا۔ اس کے بعد جب متاثرہ  نے اس پر شادی کرنے کا دباؤ بنایا تو ملزم  اس کو کھیتوں میں لے گیا اور اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر بندوق کی نوک پر اس کے ساتھ ریپ  کیا۔

اس سال مارچ میں درج ایف آئی آر میں متاثرہ نے بیان دیا تھا کہ پانچ لوگوں نے 2018 میں کئی بار اس کا ریپ کیا۔ ان میں سے شیوم اور شبھم ترویدی کو بعد میں گرفتار کر جیل بھیج دیا گیا تھا۔3 دسمبر کو شیوم اور شبھم ترویدی کو ضمانت مل گئی تھی۔ان دونوں نے 3 دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر متاثرہ کو زندہ جلا کر مارنے کی سازش کی تھی۔