خبریں

پیاز کی قیمت 165 روپے کیلو تک پہنچی

 ملک کے زیادہ تر شہروں میں پیاز کی قیمت 100 روپے کیلو کے پار پہنچ چکی ہے۔ پیاز پیداکرنے والے اہم مرکز مہاراشٹر کے ناسک میں جمعہ کو اس کی قیمت 75 روپے کیلو تھی۔

کرناٹک کے چکمنگلور میں سنیچر کو منڈی میں پیاز چھانٹتی خواتین(فوٹو : پی ٹی آئی)

کرناٹک کے چکمنگلور میں سنیچر کو منڈی میں پیاز چھانٹتی خواتین(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: پیاز کی قیمت میں نرمی کا کوئی اشارہ نہیں دکھ رہا ہے۔ جمعہ کواس کی قیمت گوا اور کچھ دوسری  جگہوں میں  160-165روپے فی کیلو تک پہنچ گئی۔پارلیامنٹ میں حکومت نے بتایا کہ باہر سے پیاز کی کھیپ 20 جنوری تک ملک میں آنی شروع ہو جائے‌گی۔ صارفی امورکی وزارت کے ذریعے رکھے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق، ملک کے زیادہ ترشہروں میں پیاز کی کردہ قیمت بازاروں میں 100 روپے فی کیلوگرام سے زیادہ تھی، جبکہ پیاز پیدا کرنے والے اہم مرکزمہاراشٹر کے ناسک میں جمعہ کو اس کی قیمت 75 روپے کیلو تھی۔

 پنجی (گوا)میں خردہ پیاز کی قیمتیں 165 روپے فی کیلوگرام اور مایابندر(انڈمان) میں 160 روپے کیلو اور کیرل کے تروانانت پورم، کوجھیکوڈ، تریسور اور وائناڈ میں جمعہ کو یہ قیمت 150 روپے کیلو تھی۔ وزارت کے ذریعے مختلف شہروں کے بارے میں دی گئی  اطلاع کے مطابق کولکاتہ، چنئی اور کیرل اور تمل ناڈو کے کچھ مقامات پر پیاز کی قیمت 140 روپے کیلو تھی، جبکہ بھونیشور اور کٹک (اڑیسہ)میں قیمت 130 روپے کلو، گڑگاؤں (ہریانہ) اورمیرٹھ (اتر پردیش) میں قیمت 120 روپے کیلو اورملک کے زیادہ تر شہروں میں قیمت 100 روپے کیلو رہی۔

صارفی امورکےیاستی وزیر دانوے راؤ صاحب داداراؤنے راجیہ سبھا میں وقفہ سوال کے دوران کہا، ‘ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پیاز کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ پیاز کی کمی کی اہم وجہ بارش کی وجہ سے پیاز کی فصل کو ہونے والا نقصان ہے۔ ملک کی اہم پیداواری ریاست مہاراشٹرمیں پیاز کی زیادہ تر فصل برباد ہو گئی ہے۔ حالانکہ حکومت نے اپنے بفر اسٹاک سےپیاز کی فراہمی کی ہے اور سرکاری تجارتی ایجنسی ایم ایم ٹی سی کو پیاز در آمد کرنےکو کہا ہے جو 20 جنوری تک پہنچنی چاہیے۔ ‘

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جاری قیمت میں اضافہ کو روکنے کے لئے 1.2 لاکھ ٹن تک پیاز در آمد کی منظوری دی ہے۔ سرکاری ملکیت والی ایم ایم ٹی سی کو عالمی اور مخصوص ملک والے در آمد ٹینڈر کے ذریعے ایک لاکھ ٹن پیاز در آمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جمعرات کووزیر داخلہ امت شاہ کی رہنمائی میں وزراء کے ایک گروہ نے پیازکی قیمت کی حالت اور پیاز کے در آمد میں ہوئی پیش رفت کا تجزیہ کیا۔

 حکومت نے ایم ایم ٹی سی کے ذریعے 21000 ٹن سے زیادہ پیاز در آمد کے لئے معاہدہ کیا ہے۔درآمد شدہ پیاز کی جلد آمد کو آسان بنانے کے لئے اس کے ٹینڈر اور اصولوں  میں ڈھیل دی گئی ہے۔ بزنس اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق، ایم ایم ٹی سی نے ترکی سے چار ہزار ٹن پیاز منگائی ہے، جو کہ جنوری میں ہندوستان آنے کا امکان ہے۔

اس کے پہلے 17090 ٹن پیاز کے منگانے کی بات حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہی گئی ہے۔ 17،090 ٹن پیاز میں سے 6،090 ٹن پیاز مصر اور 11 ہزار ٹن پیازترکی سے منگائی جا رہی ہے۔ کاروباریوں کا ماننا ہے کہ پیاز کے دام جنوری میں خریف کی فصل بازار میں آنے تک ایسے ہی بنے رہیں‌گے۔ حکومت نے پہلے ہی پیاز کے ایکسپورٹ پر پابندی لگا دی ہے۔ آخری بار سال 2015-16 میں اسی طرح کی حالات میں 1987 ٹن پیاز در آمد کی گئی تھی۔

 (خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)