خبریں

اناؤ: ریپ متاثرہ کی موت کے بعد دھرنے پر بیٹھے اکھلیش، پرینکا گاندھی نے رشتہ داروں سے کی ملاقات

اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں ایک ریپ  متاثرہ کو جمعرات کی صبح ریپ کے ملزمین سمیت پانچ لوگوں نے آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ تقریباً 90 فیصد تک جھلس چکی متاثرہ  کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے دہلی لایا گیا تھا۔ متاثرہ نے جمعہ دیر رات دم توڑ دیا۔

اناؤ گینگ ریپ متاثرہ کی موت کے بعد اتر پردیش اسمبلی کے باہر دھرنے پر بیٹھے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو (فوٹو : اے این آئی)

اناؤ گینگ ریپ متاثرہ کی موت کے بعد اتر پردیش اسمبلی کے باہر دھرنے پر بیٹھے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو (فوٹو : اے این آئی)

نئی دہلی: زندہ جلا دی گئی اناؤ ریپ متاثرہ کے جمعہ دیر رات صفدرجنگ میں دم توڑنے کے بعد اتر پردیش کی حزب مخالف پارٹیوں نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر مجرموں کو پناہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔ کانگریس، ایس پی، بی ایس پی سمیت کئی دیگر جماعتوں نے ریاست کے لاء اینڈ آرڈر  کی صورت  حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

متاثرہ کی موت کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے متاثرہ کے رشتہ دار سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد انہوں نے کہا، وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ ریاست میں مجرموں کے لئے کوئی جگہ  نہیں ہے لیکن دیکھیے ریاست کا انہوں نے کیا حال کر دیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہاں پر عورتوں  کے لئے کوئی  جگہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، متاثرہ کی پوری فیملی کوگزشتہ سال سے ہی لگاتار پریشان کیا جا رہا ہے۔ میں نے سنا ہے کہ قصورواروں کا بی جے پی سے تعلق ہے۔ اسی لئے ان کا بچاؤ کیا جا رہا ہے۔ ریاست میں مجرموں میں کوئی ڈر نہیں ہے۔ متاثرہ کے رشتہ داروں سے ملاقات سے پہلے پرینکا نے ٹوئٹ کر کہا تھا، ‘ میں ایشور سے دعا کرتی ہوں کہ وہ اناؤ متاثرہ کی فیملی کو دکھ کی اس گھڑی میں ہمت دے۔ یہ ہم سب کی ناکامی ہے کہ ہم اس کو انصاف نہیں دے پائے۔ سماجی طور پر ہم سب قصوروار ہیں لیکن یہ اتر پردیش میں کھوکھلے ہو چکے نظم و نسق کو بھی دکھاتا ہے۔ ‘

پرینکا نے کہا، ‘ اناؤ کے پچھلے واقعہ کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت نے متاثرہ کو فوراً تحفظ کیوں نہیں دیا؟ جس افسر نے ایف آئی آر درج کرنے سے منع کیا، اس پر کیا کارروائی ہوئی؟ اتر پردیش میں روز روز عورتوں پر جو ظلم ہو رہا ہے، اس کو روکنے کے لئے حکومت کیا کر رہی ہے؟ ‘

اس بیچ، سماجوادی پارٹی کےچیف  اکھلیش یادو اسمبلی کے مین گیٹ کے سامنے سنیچر کو دھرنے پر بیٹھ گئے۔

انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں اس واقعہ کے لئے ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اتر پردیش کے وزیراعلیٰ، ریاست کے ہوم سکریٹری اور ڈی جی پی استعفیٰ نہیں دیتے تب تک انصاف نہیں ہوگا اور اعلان کیا کہ اس واقعہ کے خلاف اتوار کو سماجوادی پارٹی ریاست کے ہر ضلع ہیڈکوارٹر پر تعزیتی نششت کا انعقاد کرے‌گی۔

بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے متاثرہ کی موت کے بعد سخت رد عمل دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ‘ جس اناؤ ریپ متاثرہ کو جلاکر مارنے کی کوشش کی گئی، اس کی کل رات دہلی میں ہوئی دردناک موت بہت-تکلیف دہ ہے۔ اس دکھ کی گھڑی میں بی ایس پی متاثرہ فیملی کے ساتھ ہے۔ اترپردیش حکومت متاثرہ فیملی کو مناسب انصاف دلانے کے لئے جلد ہی خاص پہل کرے، یہی انصاف کا تقاضا اور عوام کی مانگ ہے۔ ‘

انہوں نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا، ‘ ساتھ ہی، اس قسم کے دردناک واقعات کو اتر پردیش سمیت پورے ملک میں روکنے کے لئے ریاستی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ لوگوں میں قانون کا خوف پیدا کرے اور مرکز بھی ایسے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے قصورواروں کو طےشدہ وقت کے اندر ہی پھانسی کی سخت سزا دلانے کا قانون ضرور بنائے۔ ‘

مایاوتی نے اس بارے میں اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد انہوں نے کہا، ‘ اتر پردیش میں مجرموں میں قانون کا کوئی ڈر نہیں ہے۔ ریپ کے واقعات اب عام ہو گئے ہیں۔ ایک عورت ہونے کے ناطے اتر پردیش کی ریاست کو فوراً خود اس معاملے کا نوٹس  لینا چاہیے۔ ان کو حالات کا جائزہ لینے کے لئے اتر پردیش کے وزیراعلیٰ اور پولیس سے ملنا چاہیے۔ ‘

کانگریس کی پارٹی ترجمان سپریا شری نیت نے اترپردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ‘ اناؤکی بیٹی کے ساتھ جو ہوا وہ صاف دکھاتا ہے کہ اتر پردیش میں مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ ان کو کہیں نہ کہیں سیاسی تحفظ ملا ہوا ہے اور یہی وجہ ہے ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔ ‘ انہوں نے کہا، ‘ وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ انھیں دکھ اور افسوس ہے۔ ان کے اس دکھ اور افسوس میں ان کی حکومت کی ناکامی نظر آتی ہے۔ ‘

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا، ‘ تکلیف دہ۔ بےرحمی کی کوئی حد ہی نہیں رہ گئی ہے…اناؤ۔ ‘

وہیں ریپ کے مجرموں کو جرم ثابت ہونے کے بعد چھ مہینے کے اندر پھانسی کی سزا دینے کی مانگ کو لےکر تین دسمبر سے دہلی میں غیر معینہ مدت تک بھوک ہڑتال پر بیٹھیں دہلی وومین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) کی چیئرمین سواتی مالیوال نے کہا، ‘ میں اتر پردیش اور مرکزی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ معاملے پر فوری کارروائی کرے اور یقینی بنائیں کہ مجرموں  کو ایک مہینے کے اندر پھانسی کی سزا دی جائے۔ ‘

حالانکہ کارروائی کا بھروسہ دلاتے ہوئے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دکھ کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمے کو فاسٹ ٹریک عدالتوں میں چلا کر مجرموں کو سخت سزا دلائی جائے گی۔

غور طلب ہے کہ اتر پردیش کے اناؤ ضلع کی ریپ متاثرہ کو جمعرات علی الصبح  ریپ ملزمین سمیت5 لوگوں نے زندہ جلا دیا تھا۔تقریباً 90 فیصد  تک جھلس  چکی متاثرہ کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے دہلی لایا گیا تھا اور وہاں ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں   جمعہ کی رات 11:40 منٹ پراس  نے دم توڑ دیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)