خبریں

چائلڈ اسمگلنگ کے معاملے میں راجستھان ٹاپ پر، بہار سے ہر دن ایک بچے کی اسمگلنگ: این سی آر بی

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق، بچہ اسمگلنگ کے 886 معاملوں کے ساتھ راجستھان پہلے مقام پر ہے، جبکہ مغربی بنگال 450 ایسے معاملوں کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے۔ بچہ اسمگلنگ کے 121 درج معاملے میں بہار پولیس نے چارج شیٹ ہی دائر نہیں کی۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: بہار سے ہر دن ایک بچے کی اسمگلنگ کئے جانے کے ساتھ یہ ملک میں راجستھان اور مغربی بنگال کے بعد بچہ اسمگلنگ کے درج واقعات کے معاملے میں تیسری ریاست بن گئی ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کے مطابق، بہار سے سال 2017 میں 18 سال سے کم عمر کے کل 395 بچوں کی اسمگلنگ کی گئی، جن میں 362 لڑکے اور 33 لڑکیاں شامل تھیں۔ ان میں سے 366 سے جبراً  مزدوری کرائی جا رہی تھی۔ ان بچوں کو وہاں سے چھڑا لیا گیا ہے۔

گزشتہ اکتوبر میں جاری این سی آر بی کے مذکورہ اعداد و شمار کے مطابق، بچہ اسمگلنگ کے 886 معاملوں کے ساتھ راجستھان پہلے مقام پر ہے، جبکہ مغربی بنگال 450 ایسے معاملوں کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے۔ بہار پولیس نے 2017 میں بچوں کی اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف 121 ایف آئی آر درج کی، لیکن ایک بھی چارج شیٹ دائر نہیں کئے جانے کی وجہ سے کارروائی آگے نہیں بڑھی اور معاملوں کا حل زیرو رہا۔

کرائم ریسرچ ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل ڈی جی پی ونئے کمار نے بہار میں بچہ اسمگلنگ کے کم معاملے درج ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ اس ریاست سے اسمگلنگ کئے گئے بچوں کے دیگر ریاستوں سے  بر آمد کئے جانے پر ایف آئی آر سے متعلقہ ریاست میں درج کی جاتی ہے اور وہاں سے بر آمد بچوں کو بہار لاکر مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت ان کی بازآبادکاری کی جاتی ہے۔

بہار میں بچہ اسمگلنگ کے 395 معاملوں میں سے صرف 121 کو لےکر ہی ایف آئی آر درج کئے جانے اور وقت پر چارج شیٹ دائر نہیں کئے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر کمار نے کہا کہ چارج شیٹ جانچ‌کے بعد دائر کی جاتی ہے جو ہرایک معاملے کے درج ہونے کے تین مہینے کے اندر دائر کی جاتی ہے، لیکن این سی آر بی کے ذریعے سال میں صرف ایک بار ڈیٹا مانگا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں سی سی ٹی ایم ایس (کمانڈ کنٹرول ٹرانس میٹر موبائل سسٹم)  کے فی الحال ترقی یافتہ نہیں ہونے کی وجہ سے وقت پر ڈیٹا فیڈ نہیں ہو پاتا ہے۔ سی سی ٹی ایم ایس کو نافذ کرنے کے لئے کام جاری ہے۔ بچہ مزدوری کے خلاف کام کر رہی پٹنہ واقع ایک غیر سرکاری تنظیم، سینٹر ڈائریکٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سریش کمار نے کہا کہ غریبی، بچہ اسمگلنگ کے کاروبار میں کافی رقم کا لگا ہونا، بین ریاستی ہم آہنگی میں کمی اور کمزور استغاثہ اس کے پیچھے اہم وجوہات ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)