خبریں

آسام میں ٹریبونل  نے 1.29 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا: وزارت داخلہ

ریاست کے وزیر داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں بتایا کہ آسام میں 290 خواتین کو غیر ملکی قرار دیا گیا ہے۔ وہیں، 181  غیر ملکی قرار دیے گئے اور 44 سزا یافتہ غیر ملکی نے آسام میں نظربندی میں تین سال سے زیادہ وقت پورا کر لیا ہے۔

آسام میں ایک فارین ٹریبونل کا دفتر (فوٹو : حسن احمد مدنی)

آسام میں ایک فارین ٹریبونل کا دفتر (فوٹو : حسن احمد مدنی)

نئی دہلی: ریاست کے  وزیر داخلہ نتیانند رائے نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ اس سال اکتوبر تک آسام میں کئی فارین ٹریبونل نے کل 129009 لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا  اور 114225 دیگر کو ہندوستانی شہری قرار دیا۔ رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ اس سال جلا وطن کئے گئے لوگوں میں چار بنگلہ دیشی شہری تھے اور دو افغانستان کے تھے۔

انہوں نے کہا، ‘ آسام حکومت کے ذریعے مہیا کرائی گئی اطلاع کے مطابق آسام میں اکتوبر 2019 تک فارین ٹریبونل نے 114225 لوگوں کو ہندوستانی شہری قرار دیا تھا۔ ‘ ریاستی حکومت کے ذریعے مہیا کرائی گئی فہرست کے مطابق، آسام میں ٹریبونل نے 129009 لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بچے کو غیر ملکی قرار نہیں دیا گیا۔

اس سے پہلے جولائی میں ریاست کے وزیرداخلہ جی کشن ریڈی نے بتایا تھا کہ آسام میں تشکیل دیے گئے فارین ٹریبونل نے اس سال مارچ تک کل 1.17 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا گیا۔ ریڈی نے کہا تھا کہ فی الحال 100 فارین (شہری) ٹریبونل آسام کے مختلف ضلعوں میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2019 تک آسام میں فارین ٹریبونل کو کل 468905 معاملے سونپے گئے تھے۔ آسام میں سبھی فارین ٹریبونل  کی تشکیل دی فارینرس ایکٹ، 1946 اور دی فارینرس (ٹریبونل) آرڈر، 1964 کے اہتماموں کے مطابق کی گئی تھی۔

ہندوستان ٹائمس کے مطابق، رکن پارلیامان عبدالخالق کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رائے نے نچلے ایوان کو بتایا کہ 181  غیر ملکی  قرار دیے گئےاور 44 سزا یافتہ غیر ملکیوں  نے آسام میں نظربندی میں تین سال سے زیادہ وقت پورا کر لیا ہے۔ قیدی کی رہائی سے متعلق خالق کے ایک خاص سوال کا جواب دیتے ہوئے رائے نے کہا، ‘ حراست میں رکھنے والے مراکز میں تین سال سے زیادہ وقت پورا کرنے والے 128 قیدی کو اس سال 10 مئی کے سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل میں رہا کیا گیا ہے۔ (3 سال پورے کر چکے قیدی کی) رہائی ایک جاری عمل ہے۔ ‘

حالانکہ، وزارت نے اپنے جواب میں لوگوں کو حراست میں لینے کی تاریخ اور ان کے رہائشی پتے کو شیئر نہیں کیا۔ حکومت نے کہا کہ غیر ملکی قرار دیے گئے 289 لوگوں کو 2019 میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس ان جگہوں کا اعداد و شمار نہیں ہےجہاں سے ان کو آسام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

وزارت نے یہ بھی کہا کہ آسام میں 290 خواتین کو غیر ملکی قرار دیا  گیا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)