خبریں

شاہ کے بٹوارے والے بیان پر تھرور نے کہا-انہوں نے تاریخ کی کلاس میں نہیں دیا تھا دھیان

 لوک سبھا میں شہریت ترمیم بل پیش کرتے وقت وزیر داخلہ امت شاہ نے مذہبی بنیاد پر بٹوارے کے لئے کانگریس پر الزام لگایا تھا۔ کانگریس رہنما ششی تھرور نےکہا کہ کانگریس سے غیرمتفق ہونے والی جماعتوں میں ہندو مہاسبھا تھی، جس نے 1935 میں فیصلہ کیا کہ ہندو اور مسلم دو الگ الگ ملک ہیں، دوسرا محمد علی جناح کی قیادت میں مسلم لیگ کا بھی یہی خیال تھا۔

 کانگریس رکن پارلیامان ششی تھرور(فوٹو : پی ٹی آئی)

کانگریس رکن پارلیامان ششی تھرور(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ہندوستان کے بٹوارے کے لئے کانگریس کو ذمہ دار بتانے سے متعلق تبصرہ کے لئے وزیر داخلہ امت شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کانگریس رہنما ششی تھرور نےمنگل کو کہا کہ بی جے پی صدر نے تاریخ کی کلاس میں دھیان نہیں دیا تھا کیونکہ دوقومی نظریہ کی ترجمانی صرف ہندو مہاسبھا اور مسلم لیگ نے کی تھی۔شاہ نے لوک سبھا میں شہریت (ترمیم) بل پیش کرتے وقت مذہبی بنیاد پربٹوارے کے لئے کانگریس پر الزام لگایا تھا۔

‘لوک مت نیشنل کانکلیو’میں’ہندوستانی سیاست میں علاقائی جماعتوں کے کردار’کے موضوع پر سیشن کو خطاب کرتے ہوئے تھرورنے کہا کہ بی جے پی کی’اکثریتی ہندی، ہندوتو، ہندوستان ‘کے نظریہ پر آہستہ آہستہ ریاستوں سے مزاحمت بڑھے‌گی۔تھرور نے کہا، ‘میرا ماننا ہے کہ ہندی تھوپنے کو جنوب قبول نہیں کرے‌گاجس کے لئے بی جے پی پہلے ہی ایسا کرنے کے چاہ میں ہے۔ اسی طرح ہندوتو کا بھی بہت سارا ایجنڈہ  وندھیہ کے جنوب میں نہیں چل پائے‌گا۔ ‘انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں این آر سی نافذ کرنے کے وزیر داخلہ شاہ کی کوشش پر بھی علاقائی جماعتوں کی حکومت والی ریاستوں میں سنگین مسئلہ ہوگا۔

 مذہبی بنیاد پر بٹوارے کے لئے کانگریس پر الزام لگانے کے شاہ کے تبصرہ کےبارے میں پوچھے جانے پر تھرور نے کہا، ‘ مجھے لگتا ہے کہ سچ مچ میں انہوں نے تاریخ کی کلاسز میں دھیان نہیں دیا تھا۔ ‘تھرور نے کہا کہ اس پر کانگریس سے غیرمتفق ہونے والی جماعتوں میں ہندومہاسبھا تھی، جس نے 1935 میں فیصلہ کیا کہ ہندو اور مسلم دو الگ الگ ملک ہیں، دوسرا محمدعلی جناح کی قیادت میں مسلم لیگ کا بھی یہی خیال تھا۔

انہوں نے کہا، ‘ صرف وہی سب تھے جن کو لگتا تھا کہ ہندو اور مسلم دو الگ الگ ملک ہیں۔ اس مدت میں کانگریس پارٹی کی قیادت ایک مسلم، مولانا آزاد کر رہےتھے، جو 1945 تک صدر رہے۔ ‘انہوں نے کہا کہ کانگریس نے مذہب کو ملک کا فیصلہ کن عنصربنانے کی بنیادی طور پر مخالفت کی تھی۔شاہ کے ذریعے کانگریس پر الزام لگانے کے بارے میں تھرور نے کہا، ‘وہ ہرچیز کے لئے کانگریس پر الزام لگاتے ہیں۔ صرف کانگریس اور (جواہرلال) نہرو دہلی میں موسم خراب ہوگا تو وہ نہرو کو ذمہ دار ٹھہرائیں‌گے۔ ‘ انہوں نے الزام لگایا کہ آسام میں’ناقص’این آر سی کی وجہ سے حکومت نے شہریت بل لانے کا قدم اٹھایا۔

 اس سے پہلے شاہ کے تبصرہ کا جواب دیتے ہوئے لوک سبھا میں کانگریس رہنمامنیش تیواری نے کہا تھا کہ ملک کے بٹوارے کے لئے کانگریس ذمہ دار ہے۔ منیش تیواری نے کہا تھا کہ میں یہاں صاف کرنا چاہتا ہوں کہ دو قومی نظریے کی بنیاد 1935 میں احمد آباد میں ساورکر نے ہندو مہاسبھا کے سیشن میں رکھی تھی، نہ کہ کانگریس نے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)