خبریں

میں ’راہل ساورکر‘ نہیں راہل گاندھی ہوں، سچ بولنے کے لیے کبھی معافی نہیں مانگوں گا: راہل گاندھی

دہلی کے رام لیلا  میدان میں منعقد کانگریس کی ’بھارت بچاؤ ریلی‘ میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ آج ملک میں اندھیر نگری چوپٹ راجا جیسا ماحول ہے اور پورا ملک پوچھ رہا ہے کہ سب کا ساتھ ،سب کا وکاس کہاں ہے؟

فوٹو: ٹوئٹر @INCIndia

فوٹو: ٹوئٹر @INCIndia

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ‘ریپ ان انڈیا’والے تبصرے پر بی جے پی کی طرف سے معافی کی مانگ کیے جانے پر دہلی کے رام لیلا  میدان میں کانگریس کی بھارت بچاؤ ریلی میں سنیچر کو کہا کہ ان کا نام ’راہل ساورکر ‘نہیں ہے اور وہ کبھی معافی نہیں مانگنے والے ہیں۔انھوں نے کہا،’کانگریس کا  کارکن کسی سے نہیں ڈرتا اور ملک کے جان دینے کے لیے تیار رہتا ہے۔’

دہلی کے رام لیلا  میدان میں کانگریس کی بھارت بچاؤ ریلی کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی اور مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انھوں نے کہا کہ بی جے پی میری تقریر کو لے کر معافی مانگنے کو کہہ رہی ہے لیکن میں سچ بولنے کے لیےمعافی نہیں مانگوں گا۔انھوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو برباد کرنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو معافی مانگنی چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ،کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی سنیچر کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ‘بھارت بچاؤ ریلی’ کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس ریلی کا مقصد بی جے پی حکومت کی’تقسیم کرنے والی’پالیسیوں کو اجاگر کرنا ہے۔اس ریلی میں منموہن سنگھ ،سونیا گاندھی، راہل گاندھی کے علاوہ راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمل ناتھ، چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ پھوپیش بگھیل اورکانگریس کے دیگر سینئر رہنما موجود ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا، ‘پارلیامنٹ میں بی جے پی  کے لوگوں نے کہا کہ میں اپنی تقریر کے لیے معافی مانگوں۔ مجھے ایک ایسی چیز کے لیے معافی مانگنے کے لیے کہا گیا جو کہ سہی ہے۔ میرا نام راہل ساورکر نہیں، راہل گاندھی ہے۔ میں سچائی کے لیے معافی نہیں مانگوں گا۔ مر جاؤں گا  لیکن معافی نہیں مانگوں گا۔’انہوں نے کہا، ‘کانگریس کا کوئی ممبر معافی نہیں مانگے گا۔ معافی نریندر مودی کو مانگنی چاہیے۔ ان کو ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔  امت شاہ کو ملک  سے معافی مانگنی چاہیے۔ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ ان کو معافی کیوں مانگنی چاہیے۔’

گاندھی نے کہا، ‘آج جی ڈی پی گروتھ  چار فیصدی ہو گئی ہے۔ یہ بھی تب ہے جب بی جے پی نے جی ڈی پی ناپنے کے طریقے کو بدل دیا۔ اگر پرانے طریقے سے جی ڈی پی کو ناپا جائے تو یہ صرف 2.5 فیصدی رہ جائے گی۔’گاندھی نے کہا، ‘مودی اور امت شاہ کو معافی مانگنی ہے۔ پوری دنیا ہماری طرف دیکھ رہی تھی۔ ہماری طاقت اکانومی تھی۔ لوگ دنیا کا مستقبل چین اور ہندوستان کو بولتے تھے۔’ انہوں نے الزام لگایا کہ نریندر مودی نے ہندوستان کی اکانومی خود  برباد کر دی۔

کانگریس رہنما  نے کہا، ‘ہندوستان کے سبھی دشمن چاہتے تھے کہ ہندوستان کی اکانومی برباد ہو جائے۔ یہ کام ہمارے وزیراعظم نے کر دیا۔’ انہوں نےالزام  لگایا کہ نوٹ بندی کرکے لاکھوں کروڑ روپے کچھ صنعت کاروں  کو دے دیے۔انہوں نے کہا، ‘آج ملک کو حالات کے بارے میں پتہ ہے۔ وہ باٹنے  کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر اور نارتھ ایسٹ  میں لوگوں کو مذہب  کی بنیاد  پر بانٹا۔ آپ آسام ، میزورم، منی پور، ناگالینڈ، اروناچل پردیش جائیے اور دیکھیے نریندر مودی نے کیا کیا ہے، انہوں نے ان علاقوں  میں آگ لگا دی ہے۔’

انہوں نے کہا، ‘ٹی وی پر کوئی 30 سیکنڈ کا اشتہار آتا ہے، وہ لاکھوں کا ہوتا ہے۔ نریندر مودی روز ٹی وی پر دن بھر دکھتے ہیں۔ اس کا پیسہ کون دے رہا ہے؟ اس کا پیسہ وہ لوگ دے رہے ہیں جن کو نریندر مودی آپ کا پیسہ چھین کر دے رہے ہیں۔’

ریلی میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا، کسی بھی شخص، سماج اور ملک کی زندگی میں کبھی کبھی ایسا وقت آتا ہے کہ اس کو  اس پار یا اس پار کا فیصلہ لینا پڑتا ہے۔ آج بھی وہی وقت آ گیا ہے، ملک کو بچانا ہے تو ہمیں سخت جدو جہد کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا، ‘آج ملک  میں اندھیر نگری، چوپٹ راجا جیسا ماحول ہے اور پورا ملک  پوچھ رہا ہے کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کہاں ہے؟’