خبریں

اترپردیش: ملزمین کو ضمات ملنے کی وجہ سے ریپ متاثرہ نے خود کو آگ لگائی

معاملہ اترپردیش کے اناؤ کا ہے۔ ایک 23 سالہ لڑکی نے ضلع پولیس آفس کے سامنے خود کو آگ لگا لی۔ متاثرہ نے اس سال 2 اکتوبر کو 4 لوگوں کے خلاف ریپ کا معاملہ درج کرایا تھا۔ حال ہی میں اس معاملے میں ملزمین کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی۔

فوٹو بہ شکریہ : d.indiarailinfo.com

فوٹو بہ شکریہ : d.indiarailinfo.com

نئی دہلی: اترپردیش کے اناؤ ضلع میں پولیس دفتر کے سامنے سوموار کو 23 سالہ مبینہ ریپ متاثرہ نے خود کو آگ لگا لی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے باہر خود کو آگ لگانے کے بعد لڑکی جلتی ہوئی حالت میں دفتر کے اندر پہنچ گئی۔ یہ دیکھ دفتر میں ہنگامہ مچ گیا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرانت ویر نے لڑکی کو ضلع ہاسپٹل بھجوایا،ڈاکٹروں نے سنگین حالت ہونے پر اس کو کانپور بھیج دیا۔

چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کے پی سنگھ نے بتایا کہ لڑکی 60 سے 70 فیصد تک جل گئی ہے۔وکرانت ویر نے بتایا کہ لڑکی حسن گنج تھانہ حلقے سے ہے۔ انھوں نے بتایا کہ لڑکی نے جس لڑکے کے خلاف معامہ درج کروایا تھا، وہ پچھلے 10 سال سے اس کے رابطے میں تھی۔ لڑکی اس پر شادی کا دباؤ بنا رہی تھی اور لڑکا منع کر رہا تھا۔

لڑکی نے 2 اکتوبر کو 4 لوگوں کے خلاف ریپ کا معاملہ درج کرایا تھا۔ اس معاملے میں ملزمین کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی۔دینک بھاسکر کے مطابق، حسن گنج تھانہ حلقہ کے ایک گاؤں کی لڑکی ہاتھ میں مٹی کا تیل لے کر صبح تقریباً 11 بجے پولیس سپرنٹنڈنٹ آفس پہنچی۔ چشم دید وں نے بتایا کہ لڑکی نے آفس کے باہر خود پر کیروسن ڈال لیا۔آگ کی  لپٹوں سے گھری لڑکی جلتے ہوئے آفس میں گھسنے کی کوشش کر رہی تھی۔ تبھی پولیس اہلکاروں نے سخت مشقت سے آگ پر قابو پایا اور ضلع ہاسپٹل لے کر گئے۔

راجستھان پتریکامیں چھپی خبر کے مطابق اناؤ پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرانت ویر نے بتایا کہ نوجوان نے شادی کا جھانسہ دے کر استحصال کیا اور بعد میں شادی سے مکر گیا۔ حال ہی میں ملزم کو الہ آباد ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت ملی تھی۔انھوں نے بتایا کہ قانونی کارروائی پوری کر کے چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سٹی مجسٹریٹ نے بھی موقع پر پہنچ کر متاثرہ کا بیان لیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)