خبریں

شہریت ترمیم قانون مخالفت: معروف مؤرخ رام چندر گہا کو حراست میں لیا گیا

شہریت ترمیم قانون کے خلاف آج ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ دہلی میں لال قلعہ کے پاس دفعہ144 لگا دی گئی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے معروف مؤرخ  رام چندر گہا کو بنگلور پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

این ڈی ٹی وی  کے مطابق، گہا کے علاوہ 30 دوسرے  لوگوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ واضح ہو کہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف آج (جمعرات)کوملک بھر میں مظاہرہ ہو رہے ہیں۔ دہلی میں لال قلعہ کے پاس دفعہ144 لگا دی گئی ہے۔ مظاہرہ کر رہے درجنوں لوگوں کو پولیس نے حراست میں لیا ہے، اس میں سوراج انڈیا کے صدریوگیندر یادو بھی شامل ہیں۔

دہلی پولیس کے پی آراو ایم ایس رندھاوا نے کہا، ‘ہم مظاہرین سے گزارش کرتے ہیں کہ مظاہرہ کے لیے طے شدہ جگہوں پر ہی مظاہرہ  کریں۔ میں سبھی لوگوں سے تعاون کی اپیل کرتا ہوں۔’

متنازعہ شہریت قانون، 2019 کو لےکر ملک کے الگ الگ حصوں میں مظاہرےہو رہے ہیں۔

اس قانون میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہبی استحصال کی وجہ سےہندوستان  آئے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کااہتمام کیا گیا ہے۔اس ایکٹ میں ان مسلمانوں کوشہریت دینے کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے جو ہندوستان میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔

اس طرح کے امتیازکی وجہ سے اس کی تنقید کی جا رہی ہے اور اس کو ہندوستان  کی سیکولرفطرت کو بدلنے کی سمت میں ایک قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ابھی تک کسی کو اس کے مذہب کی بنیاد پر شہریت  دینے سے منع نہیں کیا گیا تھا۔