خبریں

شہریت قانون کی مخالفت کے بیچ وزیراعظم نریندر مودی کا آسام دورہ رد

وزیراعظم نریندر مودی 10 جنوری کو گوہاٹی میں کھیلو انڈیا گیمس کا افتتاح کرنے والے تھے۔شہریت قانون کو لے کر مظاہرہ کر رہےآل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم اس پروگرام میں شامل ہوتے ہیں، تو ریاست میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جائیں گے۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی:آسام میں شہریت ترمیم  قانون (سی اے اے) کو لےکر ہو رہے مظاہرے کی وجہ سے وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ رد ہو گیا ہے۔ مودی 10 جنوری کو گوہاٹی میں منعقد  ہو رہے کھیلو انڈیا یوتھ گیمس 2020 کا افتتاح  کرنے والے تھے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اب کھیلو انڈیا گیمس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم اس پروگرام  میں نہیں آ رہے ہیں۔ کھیلو انڈیا کے سی ای او اویناش جوشی نے اس اخبار کو بتایا، ‘ہم نے وزیراعظم  کومدعو کیا تھا۔ اب تک ان کی طرف  سے اس کی تصدیق  نہیں کی گئی، لیکن ہمیں غیر رسمی طور پر بتایا گیا ہے کہ وہ نہیں آ رہے ہیں۔’

معلوم ہو کہ نئے شہریت قانون کو لےکر آسام  میں بڑے پیمانے پرمظاہرے ہو رہے ہیں۔ اکتوبر میں وزیر داخلہ امت شاہ کے نارتھ ایسٹ  کے دورے کے بعد یہ مظاہرے شروع ہوئے تھے، جو دسمبر میں اس قانون کے پارلیامنٹ میں پاس ہو جانے کے بعد اور تیز ہو گئے۔ ان مظاہروں  میں 6 لوگوں کی موت بھی ہوئی تھی، جن میں سے چار کو مبینہ  طور پر پولیس کی گولی لگی تھی۔

ریاستی حکومت میں بی جے پی کے ساتھ معاون آسام گن پریشد اور اپوزیشن  کانگریس  نے اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ وہیں، آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (آسو) سمیت کئی سماجی تنظیمیں اس قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔ریاست کے کئی حصوں میں آسو سی اے اے  کو لےکر ہو رہے مظاہروں  کی قیادت کر رہا ہے۔ وزیراعظم کے دورے سے پہلے آسو نے وارننگ دی تھی کہ اگر وزیر اعظم  نریندر مودی کھیلو انڈیا کا افتتاح  کرنے آئے، تو بڑے پیمانے  پر مظاہرہ  کیا جائےگا۔

آسو صدر دیپانکا کمار ناتھ نے کہا تھا کہ مودی اور بی جے پی آسام  کو برباد کرنے کا منصوبہ  بنا رہے ہیں لیکن ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔ سی اے اے کے خلاف لمبی لڑائی ہوگی، ہم سپریم کورٹ میں قانونی لڑائی لڑ رہے ہیں اور ہمارا اس میں پورا بھروسہ ہے۔ جمہوری لڑائی بھی ساتھ ساتھ چلتی رہے گی۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے سی اے اے کو لےکر چل رہے مظاہروں کی وجہ سے15 سے 17 دسمبر کے بیچ گوہاٹی میں ہونے والی ہندوستان-جاپان دو طرفہ مذاکرہ بھی رد کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سےوزیراعظم  مودی اور جاپان کے وزیراعظم  شنزو آبے کی ملاقات بھی ملتوی ہو  گئی تھی۔

پارلیامنٹ میں اس قانون کے پاس ہونے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ 15-16 دسمبر کو اروناچل پردیش اور میگھالیہ جانے والے تھے، لیکن اس وقت نارتھ ایسٹ میں بڑے پیمانے پر سی اے اے  کو لےکر ہو رہے مظاہروں کی وجہ سے انہوں نے یہ دورہ رد کر دیا تھا۔ وہیں، این آرسی- سی اےاے  کو لے کر بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدل مومن اور وزیر داخلہ اسدالزماں نے بھی اپنا ہندوستان کا  دورہ رد کیا تھا۔