خبریں

دیپیکا پڈوکون کے جے این یو جا نے کے بعد مودی حکومت کی ’اسکل انڈیا‘ نے ’ڈراپ‘ کیا پرموشنل ویڈیو

حالاں کہ  وزارت نے جمعرات  کو کہا کہ یہ صرف ویڈیو کے‘تجزیہ’ کی ایک قواعد محض تھی۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

نئی دہلی : دیپیکا پڈوکون کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں سرپرائز وزٹ  کے دو دن بعد نریندر مودی حکومت کی اسکل ڈیولپمنٹ منسٹری  نے ان  کے پرموشنل ویڈیو کو ‘ڈراپ’ کر دیا ہے۔ جس ویڈیو کووزارت  نے ڈراپ کیا ہے اس کے بارے میں  دی پرنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ دیپیکا اس میں  تیزاب اٹیک سروائیور اوراسکل انڈیا کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔

بدھ کو وزارت کے ایک سینئر حکام نے دی پرنٹ کو بتایا، ‘دیپیکا پڈوکون کا پرموشنل ویڈیو آج ریلیز (بدھ)کیا جانا تھا۔ بدھ کو ہی یہ ویڈیو شرم شکتی بھون میں بانٹا  کیا گیا لیکن کل (منگل) کے معاملے کے بعد اس ویڈیو کو ‘ڈراپ’ کر دیا گیا ہے۔’

حالاں کہ  وزارت نے جمعرات  کو کہا کہ یہ صرف ویڈیو کے‘تجزیہ’ کی ایک قواعد محض تھی۔

دی پرنٹ کے مطابق، ایک منٹ سے بھی کم کےاس ویڈیو میں وہ اپنی فلم کے ساتھ ساتھ سبھی شہریوں  کے لیے یکساں مواقع  کی بات کرتی نظر آ رہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ ان کی فلم ‘چھپاک’ ایک ایسڈ سروائیور کی آپ بیتی ہے جو جمعہ کو ریلیز ہوگی ۔

پرنٹ نے اپنی خبر میں بتایا ہے کہ انہوں نے دیپیکا پڈوکون کی ٹیم سے رابطہ کیا۔ لیکن  رپورٹ شائع ہونے تک ان کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔

پرنٹ کے مطابق، وزارت کی جانب سےویڈیو کے تجزیے  کی بات تب سامنے آئی ہے جب دیپیکا پڈوکون جے این یو میں طلبہ و طالبات سے ملنے گئیں اور انہوں نے جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی صدر آئشی گھوش سے ملاقات کرکے  کہا کہ انہیں آئشی پر فخر ہے۔

دی پرنٹ نے اپنی خبر میں یہ بھی جانکاری دی  ہے کہ ،اپنے جواب میں وزارت  نے کہا ہےکہ ، ‘میڈیا گھرانوں اور اداروں کے ذریعے باقاعدگی سے اسکل  انڈیا کی نشر واشاعت کی جاتی رہی ہے۔ وزارت کے مطابق،پروڈکشن ٹیم نے اپنی فلم کو پروموٹ کرنے کے لیے وزات  سے رابطہ کیا تھا۔ جس کے مد نظر دیپیکا کی ٹیم نے وزارت کی  ایسڈ اٹیک سروائیورس کے ساتھ میٹنگ بھی کرائی تھی۔’

اس سے ایک دن پہلے وزارت  سے ایک ذرائع  نے دی پرنٹ کو بتایا تھا، ‘دیپیکا کی ٹیم کی طرف سے ایک ویڈیو بھیجا گیا تھا۔ ویڈیو کاتجزیہ کیا جا رہا ہے۔’

غور طلب ہے کہ دیپیکا پڈوکون جے این یو میں طلبا پر ہوئے حملے کے بعد وہاں منگل کو پہنچی تھیں لیکن انہوں نے وہاں موجود لوگوں کو خطاب  نہیں کیا۔وہ ان دنوں  دہلی میں اپنی فلم ‘چھپاک’کے پروموشن کے لیے آئی ہوئی ہیں۔ ان کے جے این یو جانے کو لے کر تنازعہ   ہو گیا ہے۔ ایک طبقہ ان کی تنقید کر رہا ہے جبکہ دوسرا طبقہ ان کے قدم کی تعریف کررہا ہے۔

قومی  راجدھانی دہلی میں اپنی فلم ‘چھپاک’ کا پرموشن کرنے آئیں دیپیکا  نے سوموار کو کہا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ لوگ بدلاؤ لانے کے لیے  اپنے خیالا ت کا اظہار کریں۔

انہوں  نے سوموار کو رات میں این ڈی ٹی وی انڈیا سے کہا تھا، ‘‘یہ دیکھ کر مجھے فخر  ہوتا ہے کہ ہم اپنی بات کہنے سے ڈرے نہیں ہیں… چاہے ہماری سوچ کچھ بھی ہو، لیکن میرے خیال سے ہم ملک  اور اس کے مستقبل کے بارے میں سوچ رہے ہیں، یہ اچھی بات ہے۔

بتادیں کہ  جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)میں اتواردیر رات ہوئے تشدد کے بعد دہلی پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ فساد کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات  کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔دریں اثنا دہلی کے جواہر لال  نہرو یونیورسٹی  میں گزشتہ رات ہوئی توڑ پھوڑ اور تشدد کے بعد سابرمتی ہاسٹل کے وارڈن نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ نا معلوم حملہ آوروں کے ذریعے  سب سے زیادہ اسی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی گئی اور طلبا  کو بے رحمی  سے پیٹا گیا۔

اسٹوڈنٹس  کو تحفظ  مہیا نہ کرا پانے پر افسوس کا اظہار کرتے  ہوئے سابرمتی ہاسٹل کے سینئر وارڈن آر مینا نے استعفیٰ  دے دیا ہے۔ ڈین آف اسٹوڈنٹس کو خط  لکھ کر انہوں نے کہا، ‘میں سینئر وارڈن کے عہدے  سے استعفیٰ  دیتا ہوں کیونکہ ہم نے کوشش کی لیکن ہاسٹل کو تحفظ  نہیں دے پائے۔’