خبریں

سال 2018 میں ہر دن اوسطاً 80 قتل، 91 ریپ  کے معاملے ہو ئے: این سی آربی

مرکزی وزارت داخلہ  کے تحت آنے والا این سی آربی آئی پی سی  اور خصوصی  اور مقامی قانون کے تحت ملک  میں جرائم  کے اعدادوشمار کو جمع کرنے اور ا س کےتجزیہ کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔

فوٹو: دی وائر

فوٹو: دی وائر

نئی دہلی: نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آربی کے ذریعے جاری تازہ اعدادو شمار کے مطابق 2018 میں پورے ملک  میں ہر دن اوسطاً قتل  کے80 معاملے، اغواکے289 معاملےاور ریپ  کے 91 معاملے درج کیے  گئے۔اعداد و شمار  کے مطابق2018 میں کل 5074634 جانکاری میں آئے جرائم میں 3132954 معاملے آئی پی سی  کے تحت اور 1941680 معاملے خصوصی  اور مقامی قانون کے تحت جرم  کے زمرے  میں درج کئے گئے جبکہ 2017 میں یہ تعداد5007044 تھی۔

یہ وہ جرم یا معاملہ ہوتا ہے جس کے بارے میں پولیس تھانہ انچارج مجسٹریٹ کے حکم  کے بنا جانچ کر سکتا ہے اور وارنٹ کے بغیر گرفتاری کر سکتا ہے۔2018 اور 2017 کے دوران قتل کے معاملے میں 1.3 کا اضافہ ہوا۔ 2018 کے دوران قتل کے 29017 معاملے جبکہ 2017 میں 28653 معاملے درج کئے گئے تھے۔اعداد وشمار کے مطابق،2018 کے دوران قتل کی اہم  وجہوں میں 9623 معاملوں میں ‘تنازعہ’، اس کے بعد 3875 معاملوں میں ‘نجی رنجش یا دشمنی’ اور 2995 معاملوں میں ‘فائدہ حاصل کرنا’ رہا۔

این سی آربی کے مطابق،2018 میں اغواکے معاملوں میں 10.3 فیصد کا اضافہ ہوا اور اس بارےمیں 105734 ایف آئی آردرج کی گئیں جبکہ 2017 میں ایسے 95893 معاملے درج کئے گئے اور 2016 میں یہ تعداد 88008 رہی۔2018 کے اعدادو شمار کے مطابق اغوا کے کل 105536 (24665 مرد اور 80871 خاتون) درج کئے گئے جن میں سے 63356(15250مرداور 48106 خاتون)بچہ اور 42180 (9415 مرداور 32765 خاتون)بالغ تھے۔

این سی آربی کے مطابق،2018 کے دوران92137 اغوا کیے گئے افراد(22755 مرداور 69382 خاتون )کو برآمد کر لیا جن میں سے 91709 کوزندہ اور 428 کو مرد ہ  برآمد کیا گیا۔2018 میں‘خواتین  کے خلاف جرم’ کے زمرے  میں 378277 معاملے درج کئے گئے تھے جو 2017 کے 359849 اور 2016 کے 338954 معاملوں سے زیادہ ہے۔ 2018 میں آئی پی سی کی دفعہ 376 کے تحت قتل  کے معاملوں کی تعداد33356 رہی۔

اعدادوشمارکے مطابق2017 میں قتل کے 32559 معاملے درج کئے گئے تھے جبکہ 2016 میں یہ تعداد 38947 تھی۔

این سی آربی کے مطابق2017 (5007044 معاملوں) کی مقابلے جرم  کی کل تعدادمیں 1.3 فیصد کا اضافہ ہوا، فی  لاکھ کی آبادی پر جرم کی شرح میں حالانکہ 2017 (388.6) کے مقابلےمیں 2018 میں (383.5) کمی آئی ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ  کے تحت  آنے والا این سی آربی آئی پی سی  اورخصوصی  اور مقامی قانون کے تحت ملک میں جرائم  کے اعدادوشمار کوجمع  کرنے اور اس کا تجزیہ کرنے کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)