خبریں

یوپی: علی گڑھ میں ’چھپاک‘ کی مخالفت، ہندووادی تنظیم نے دی وارننگ ’نہ دیکھوں گا، نہ دیکھنے دوں گا‘

علی گڑھ میں چھپاک کی مخالفت میں لگائے گئے پوسٹر میں سب سے اوپر بڑے بڑے حرفوں میں ‘چیتاونی’ لکھا تھا۔ ان پوسٹرز میں کہا گیا کہ جو بھی سنیما گھر فلم کو دکھانے کی کوشش کریں گے، انہیں اپنا بیمہ کرانا پڑگا۔

فوٹو: سوشل میڈیا

فوٹو: سوشل میڈیا

نئی دہلی : اتر پردیش کے علی گڑھ کے سنیما گھروں میں دیپیکا پڈوکون کی فلم ‘چھپاک’ کی مخالفت میں ایک ہندووادی تنظیم نے پوسٹرز لگائے گئے ہیں۔ جمعہ کو سنیما گھروں میں فلم کی اسکریننگ نہیں ہونے دی گئی۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، اس پوسٹر میں سب سے اوپر بڑے بڑے حرفوں میں ‘چیتاونی’ لکھا تھا، جس میں کہا گیا کہ جو بھی سنیما گھر فلم کو دکھانے کی کوشش کریں گے، انہیں اپنا بیمہ کراناپڑےگا۔

ان پوسٹرز میں یہ بھی لکھا تھا، ‘نہ  دیکھوں گا، نہ دیکھنے دوں گا۔’ان پوسٹرز میں پانچ جنوری کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوئے تشددکو لےکر یکطرفہ ہمدردی دکھانے کے لیے دیپیکا پڈوکون کو تنقید کا نشانہ  بھی بنایا گیا ہے۔ان پوسٹرز کے نیچے ‘اکھنڈ بھارت ہندو سینا’ کے پنکج پنڈت اور دیپک شرما کے نام اور ان کی تصویریں چھپی تھیں۔

پوسٹرز میں لکھا تھا کہ دیپیکا پڈوکون نے ‘راشٹرواد’ کے چہرے پر تیزاب پھینکا ہے۔علی گڑھ کے سرکل آفیسر3 انل سمانیا نے کہا کہ سنیما گھروں کو تحفظ فراہم کرایاگیا ہے لیکن تھیٹر مالکوں نے فلم کی اسکریننگ نہیں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر وہ فلم دکھاتے ہیں تو ہم انہیں تحفظ دیں گے۔

علی گڑھ میں چار پراہم  تھیٹرز ہیں جن میں سے دو میناکشی اور گریٹ ویلیو مال نے فلم کے پوسٹر لگائے ہیں۔حالانکہ مقامی ذرائع کے مطابق، بعد میں ان پوسٹروں کی جگہ ‘تاناجی دی  ان سنگ واریئر’ کے پوسٹر لگا دیےگئے۔

‘چھپاک’ کی اسکریننگ روکنے کو لےکر سماجوادی پارٹی کے ممبروں نے مخالفت کی ہے۔

سماجوادی پارٹی کی اسٹوڈنٹ یونٹ چھاترسبھا کے ضلع صدررنجیت چودھری نے کہا، ‘یہ فلم ایسڈ اٹیک سروائیور کے بارے میں ہے۔ ایک طرف سرکار بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کی باتیں کرتی ہیں لیکن جب دیپیکا پڈوکون جے این یو تشدد میں زخمی ہوئیں جے این یوصدرآئشی گھوش کے لیے ہمدردی اور اتحاد دکھاتے ہوئے جے این یو پہنچتی ہیں تو انہیں نشانہ بنایا جاتا ہے۔’

مظفرنگر میں بجرنگ دل کے ممبروں نے کارنیول سنیما میں فلم کی اسکریننگ کو روکنے کی کوشش کی۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ رائٹ ونگ تنظیم نے فلم کے پوسٹر پھاڑ دیے، اور دیپیکا پڈوکون کے خلاف نعرےبازی کی۔نوئیڈا میں سماجوادی پارٹی کے ممبروں  نے کہا کہ پولیس نے انہیں سیکٹر 25 کے اسپائس مال میں فلم دیکھنے کے لیے اندر نہیں جانے دیا۔