خبریں

نربھیا ریپ اور قتل کے چاروں مجرمین کو اب ایک فروری کو ہوگی پھانسی

سال 2012 میں 16 دسمبر کی رات راجدھانی دہلی میں 23 سالہ پیرامیڈیکل اسٹوڈنٹ سے ایک چلتی بس میں چھ لوگوں نے گینگ ریپ  کرنے کے ساتھ اس کوبےرحمی سے زدوکوب  کیا تھا۔ 29 دسمبر 2012 کو سنگاپور کے ایک ہاسپٹل میں علاج کے دوران متاثرہ کی موت ہو گئی تھی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے نربھیا گینگ ریپ  اورقتل معاملے کے چاروں مجرمین کو ایک فروری کو صبح چھ بجے پھانسی پر لٹکانے کے لیے جمعہ کو نیا ڈیتھ وارنٹ جاری کیا۔ایڈیشنل سیشن جج ستیش کمار اروڑہ معاملے کے مجرم مکیش کمار سنگھ کی عرضی پر شنوائی کر رہے تھے جس میں پھانسی کی تاریخ کو 22 جنوری سے ٹالنے کی مانگ کی گئی تھی۔

جمعہ کو تہاڑ جیل کے حکام نے دہلی کی عدالت سے نربھیا معاملے کے چاروں مجرمین کے خلاف موت کی سزا پر ڈیتھ وارنٹ پھر سے جاری کرنے کی مانگ کی تھی۔وکیل عرفان احمد نے عدالت کو بتایا کہ مکیش کی رحم کی عرضی صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے جمعہ  کو خارج کر دی ہے۔

 اس سے پہلے دہلی عدالت نے 7 جنوری کو نربھیا گینگ ریپ  اور قتل  معاملے میں چاروں مجرموں  کے لیے ڈیتھ وارنٹ جاری کیا تھا۔لیکن  چاروں میں سے ایک مجرم مکیش سنگھ نے وکیل  ورندا گروور کے ذریعے سے ٹرائل کورٹ کے ذریعے جاری ڈیتھ وارنٹ خارج کرنے کی اپیل کی تھی۔

غور طلب ہے کہ سال 2012 میں 16 دسمبر کی رات راجدھانی دہلی میں 23 سالہ پیرامیڈکل طالبہ سے ایک چلتی بس میں چھ لوگوں نے گینگ ریپ کیا تھا اور اس کو سڑک پر پھینکنے سے پہلے بری طرح سے زخمی کر دیا تھا۔ دو ہفتے بعد29 دسمبر کو سنگاپور کے ایک ہاسپٹل میں علاج کے دوران متاثرہ کی موت ہو گئی تھی۔

اس واقعہ کی مخالفت میں ملک بھر میں زبردست احتجاج  ہوا تھا اور خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے اور ریپ کے لئے سخت سزا کااہتمام کرنے کی مانگ اٹھی تھی۔ لوگوں کے غصے کے دیکھتے ہوئے حکومت نے ریپ کےخلاف نیا قانون نافذ کیا تھا۔چاروں مجرموں  ونئے شرما (26), مکیش سنگھ (32), اکشے کمار سنگھ (31) اور پون گپتا (25) کو ستمبر 2013 میں ہی پھانسی کی سزا دی گئی تھی اور دہلی  ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے اس سزا کو برقرار رکھا ہے۔

 معاملے کے ایک ملزم رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں مبینہ طورپر خودکشی کر لی تھی۔ ایک دوسرا ملزم نابالغ تھا اور اسے جووینائل جسٹس بورڈ نے مجرم  ٹھہرایا تھا۔ اس کو تین سال کی مخصوص سزا کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے 2017 میں اس معاملے کے باقی چار مجرموں کو نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ کے سنائے گئے سزائے موت کو برقرار رکھا تھا۔

 سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 9 جولائی کو  اپنے فیصلے میں پھانسی کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے ریویو پیٹیشن کو خارج کر دیا تھا۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 4 مئی کو پون ، ونئے اور مکیش کی عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 5 مئی 2017 کو نربھیا کیس میں چاروں مجرم مکیش، اکشے، ونئے اور پون کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعے دی گئی پھانسی کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا یہ معاملہ ریئرسٹ آف ریئر میں آتا ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ متاثرہ نے مرنے سے پہلے جو بیان دیا وہ بے حد اہم اور پختہ ثبوت ہے ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)