خبریں

اتراکھنڈ: اب اردو نہیں سنسکرت میں لکھے جائیں گے  ریلوے اسٹیشنوں کے نام

ایک مقامی  سنسکرت ٹیچر کا کہنا ہے کہ، ریلوے اسٹیشنوں کے ہندی اور سنسکرت میں نام تقریباً ایک جیسے ہی رہیں گے، کیونکہ دونوں زبانوں کے لیے دیوناگری رسم الخط کا استعمال ہوتا ہے۔

فوٹو: انڈیا ریل انفو ڈاٹ کام

فوٹو: انڈیا ریل انفو ڈاٹ کام

نئی دہلی: ریلوے نے اتراکھنڈ میں آنے والے سبھی اسٹیشنوں کے نام اردو کے بجائے سنسکرت میں لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پہلے پلیٹ فارم پر ریلوے اسٹیشن کا نام ہندی، انگریزی اور اردو میں لکھا ہوتا تھا۔ نئے فیصلے کے بعد اب ہندی، انگریزی اور سنسکرت میں یہ نام لکھے جا ئیں گے۔ ریلوے حکام کے مطابق، یہ فیصلہ ریلوے ضابطہ کے مطابق  لیا گیا ہے، جو کہتا ہے کہ ریلوے اسٹیشنوں کا نام ہندی، انگریزی اور ریاست  کی دوسری سرکاری زبان  میں لکھا جانا چاہیے۔

2010 میں اتراکھنڈ سنسکرت کو ریاست کی دوسری سرکاری زبان  بنانے والی پہلی ریاست بنی ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ رمیش پوکھریال نشنک نے کہا تھا کہ انہوں نے ریاست  میں سنسکرت کی نشر و اشاعت کے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔ اتراکھنڈ کے بعد سال 2019 میں ہماچل سرکار نے بھی سنسکرت کو ریاست  کی دوسری سرکاری زبان بنایا۔

اتر ریلوے کے سی پی آراو  دیپک کمار نے ٹائمس آف انڈیا کو بتایا کہ ،ریلوے ضابطہ کے مطابق، ریلوے اسٹیشنوں کے نام ہندی، انگریزی کے علاوہ ریاست  کی دوسری سرکاری زبان  میں لکھے جاتے ہیں۔

یہ پوچھے جانے  پر کہ یہ فیصلہ لینے میں پوری  ایک دہائی  کیوں لگ گئی، انہوں نے ٹائمس آف انڈیا کو بتایا کہ،اس سے پہلے اردو کو ریلوے کی تیسری زبان کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، کیونکہ اتراکھنڈ اتر پردیش کا حصہ تھا جہاں اردو دوسری سرکاری زبان ہے۔ حالانکہ جب کسی نے اس جانب ہماری  توجہ  دلائی ، تب ہم نے اس کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈی سی ایم نے ٹائمس آف انڈیا کو بتایا کہ، ریاست  کے سبھی ریلوے اسٹیشنوں کا سنسکرت میں صحیح  ترجمہ  کرنا ہمارے لیے ایک چیلنج ہوگا۔

 ریلوے کے ایک دوسرے افسر ایس کے اگروال نے کہا، ‘ریاست  کے جن اضلاع میں ریلوے اسٹیشن آتے ہیں، ان کے ضلع مجسٹریٹ  کو ہم نے خط لکھ کر اسٹیشنوں کے نام کا  ہندی، انگریزی اور سنسکرت میں صحیح املا  پوچھا ہے، ہم ان کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

وہیں ایک مقامی  سنسکرت ٹیچر نے ٹائمس آف انڈیا کو بتایا کہ، ریلوے اسٹیشنوں کے ہندی اور سنسکرت میں نام تقریباً ایک جیسے ہی رہیں گے، کیونکہ دونوں زبانوں کے لیے دیوناگری رسم الخط کا استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا، ‘دہرادون کو سنسکرت میں دہرادونم، ہری دوار کو ہری دوارم اور روڑکی کو روڑکی لکھا جائےگا۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)