خبریں

پچاس لاکھ مسلم گھس پیٹھیوں کی پہچان  کر کے ضرورت پڑی تو باہر کیا جائےگا: بنگال بی جے پی صدر

شہریت قانون کو لےکر اپنے ایک قابل اعتراض  بیان پر صفائی دیتے ہوئےمغربی بنگال بی جےپی صدر دلیپ گھوش نے کہا، ‘میں نے بس اتنا کہا تھا کہ جو لوگ سرکاری املاک کو بربادکر رہے ہیں، انہیں گولی مار دینی چاہیے۔ لیکن دیکھو، اس کے بعد ہر جگہ رونا پیٹنا مچ گیا… اتنا رویا جیسے ان کے باپ مر گئے ہوں۔’

فوٹو بہ شکریہ : فیس بک

فوٹو بہ شکریہ : فیس بک

نئی دہلی:مغربی بنگال میں بی جےپی صدر کے بطور دوسری مدت  سنبھالنے کے بعد دلیپ گھوش نے کہا ہے کہ 50 لاکھ مسلمانوں کی پہچان کی جائےگی اور ضرورت پڑی تو ملک  سے باہر نکالا جائےگا۔اتوار کو شمالی24 پرگنہ ضلع میں ہوئی ایک ریلی کے دوران انہوں نے کہا، ‘ترنمول 17 لاکھ ووٹ سے بی جےپی سے آگے تھی، جس کو ہم نے برابر کر لیا ہے۔ 50 لاکھ مسلمان گھس پیٹھیوں کی پہچان  کریں گے اور ضرورت پڑی تو انہیں ملک  سے باہر نکالیں گے، مگر سب سے پہلے ووٹر لسٹ سے ان کے نام کاٹیں گے۔ تب دیدی(وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی)ان کو خوش کرنے والی سیاست نہیں کر پائیں گی۔ جیسے ہی نام کٹے گا وہ ان خوش کرنے والی سیاست نہیں کر پائیں گی۔ ووٹر ہی نہیں رہیں گے تو وہ  کیا کریں گی؟’

وہ آگے کہتے ہیں، ‘…جب یہ 50 یا 70 لاکھ ووٹ کٹ جا ئیں گے تب دیدی کا ووٹ دو کروڑ سے نیچے آ جائے گا اور ہمارے تین کروڑ ہوں گے۔ آنے والے انتخاب میں ہمارے 200 سیٹ ہو ں گے اور دیدی کے 50 سیٹ بھی نہیں ہو پائیں گے۔’

شہریت قانون کو لےکر مظاہرین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘سی پی ایم، ماؤوادی، نکسل لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں، لیکن دیدی نے ایک لاٹھی بھی ان کو نہیں ماری۔ جاؤ جے این یو میں دیکھ کر آؤ پولیس گلا پکڑکر سب کو اندر (جیل) کر رہی ہے۔ سب کے نام پر ایف آئی آر ہو رہا ہے۔ جاؤ جامعہ ملیہ(اسلامیہ)میں دیکھ کر آؤ، جو لوگ آگ لگائے تھے، ان کے نام پر ایف آئی آر ہوئے ہیں۔ کسی کو بھی نہیں چھوڑا جائےگا۔’

دلیپ گھوش نے آگے کہا، ‘کوئی بھی(پبلک)پراپرٹی برباد کر کے سکون  سے نہیں رہ پائےگا۔ ان کو لائن پر لانے کے لیے پولیس اور سرکار ہے۔ مگر ممتا بنرجی جیسی سرکار ہو تو چار دن تک آگ لگاتے رہو۔ 500 کروڑ کی املاک تباہ کی گئی ہے۔ ہمارے اور آپ کے ٹیکس کا پیسہ، جس سے ریل لائن اور دوسری چیزیں تیار ہوتی ہیں، انہیں جلا دیا گیا۔’

وہ آگے کہتے ہیں، ‘…میں نے بس اتنا کہا تھا کہ جو لوگ سرکاری املاک کو ضائع  کر رہے ہیں، انہیں گولی مار دینی چاہیے، لیکن دیکھو… اس کے بعد ہر جگہ رونا پیٹنا مچ گیا… ہاہا کار مچ گیا… اتنا رویا(بیان پر)جیسے ان کے باپ مر گئے ہوں۔’

بی جےپی صدر گھوش نے کہا، ‘کس بات کا دکھ ہے تمہیں؟ کس کا دکھ ہے؟ گھس پیٹھیے ہم لوگوں کے پیٹ پر لات مارکر یہاں کا کھانا کھا رہے ہیں اور یہی لوگ املاک بھی جلا ئیں گے… ان کو کیا ہم مٹھائی کھلائیں گے، گولی نہیں ماریں گے؟’

اس سے پہلے مغربی  بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والے لوگوں کو اتر پردیش اور آسام  کی طرح گولی مار دی جائے گی۔گھوش نےوزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ انہوں نے پچھلے سال دسمبر میں شہریت قانون کی مخالفت کے دوران ریلوے کی جائیداد  اور پبلک ٹرانسپورٹ کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف لاٹھی چارج یا گولی چلانے کا حکم  نہیں دیا تھا۔

گھوش نے کہا، ‘جائیداد  کا نقصان ہوا۔ یہ کس کا پیسہ تھا؟ یہ میرا پیسہ ہے، یہ آپ کا پیسہ ہے۔ انہوں نے ریل گاڑیوں میں آگ لگا دی، کس کا پیسہ برباد ہوا؟ ابھی تک ایک بھی گولی نہیں چلی۔ کوئی لاٹھی چارج نہیں ہوا اور کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ پولیس نے کسی کو گرفتار بھی نہیں کیا۔’انہوں نے کہا، ‘جو لوگ پبلک پراپرٹی کا نقصان کر رہے ہیں کیا یہ ان کے باپ  کی جائیداد ہے؟ ٹیکس دینے والوں کے پیسے سے بنی سرکاری جائیددا کو وہ کیسے برباد  کر سکتے ہیں۔’

گھوش نے آسام  اور اتر پردیش میں ہوئی پولیس فائرنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ‘آسام  اور اتر پردیش میں ہماری سرکار نے ان مظاہرین  کو کتوں کی طرح مارا تھا۔ انہیں گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔’