خبریں

شاہین باغ: پیسے لے کر مظاہرے میں شامل ہونے کے الزام پر بی جے پی آئی ٹی سیل چیف کو نوٹس

دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے  اور این آرسی کے خلاف خواتین کی قیادت میں ایک مہینے سے زیادہ وقت  سے مظاہرہ ہو رہا ہے۔ بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ نے ایک ویڈیو شیئر کر کے دعویٰ کیا تھا کہ مظاہرہ کر رہی خواتین کو 500 روپے روزانہ  کے حساب سے ادائیگی کی جاتی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیم  قانون کی مخالفت  میں مظاہرہ کر رہیں خواتین نے بی جے پی آئی ٹی سیل کے چیف امت مالویہ کو ہتک عزت  کا نوٹس بھیجا ہے۔انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، نوٹس میں ان خواتین نے امت مالویہ سے فوراً معافی اور ایک کروڑ روپے کی مانگ کی ہے۔ مظاہرہ کر رہیں خواتین ناراض ہیں کہ ان پر پیسے لے کر مظاہرہ میں شامل ہونے کا الزام  لگایا گیا۔

غور طلب ہے کہ شاہین باغ میں سی اے اے اور این آرسی کو لےکر منگل کو 37ویں دن بھی مظاہرہ جاری ہیں۔یہ مظاہرہ مرکزی حکومت  کی طرف  سے شہریت ترمیم قانون (سی اے اے ) اور پورے ملک میں این آر سی نافذ  کرنے کے فیصلے کی مخالفت  میں کیا جا رہا ہے۔

یہ خواتین  امت مالویہ کے ذریعے  ایک ویڈیو شیئر کئے جانے سے ناراض ہیں، جس میں ایسا دعویٰ کیا گیا ہے کہ سی اے اے کی مخالفت  میں مظاہرہ  کر رہی عورتوں  کو 500 روپے روزانہ  کے حساب سے ادائیگی کی جاتی ہے۔بی جے پی آئی ٹی سیل کے چیف امت مالویہ نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔امت مالویہ کو یہ نوٹس ان مظاہرین کے قانونی صلاحکار محمود پارچہ کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔

نوٹس دو خواتین ذاکر نگر کی نفیسہ بانو اور شاہین باغ کی شہزاد فاطمہ کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔انہوں نے الزام  لگایا ہے کہ مالویہ مرکز میں حکمراں  پارٹی بی جے پی کے ممبر ہیں اس لئے مظاہرین  کی امیج  خراب کرنے میں ان کا ذاتی مفاد ہے۔

بی جے پی رہنما  کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے، ‘مظاہرین کے خلاف جھوٹے الزام  لگانے اور پھیلانے، ان کے مقصد پر شک کا اظہار کرکے آپ نے اور دیگر عناصروں نے نہ صرف عوام کے ساتھ فرضی واڑہ کیا بلکہ مظاہرین کی امیج خراب کرنے کی بھی کوشش کی۔ ان مظاہرین کے ساتھ ایسا کیا گیا جو بڑی تعداد میں لوگوں کا دھیان ایسے مدعوں کی طرف  دلا رہے ہیں جن کے ذریعے آئینی آزادی  کو دبایا جا رہا ہے۔’

نوٹس میں کہا گیا، ‘سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا گیا جسے آپ نے درست مان لیا اور جو کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس  پر چلا۔ اس ویڈیو میں الزام  لگایا گیا ہے کہ مظاہرین 500 روپے سے 700 روپے لے مظاہرے میں شرکت کر رہے ہیں۔ ایسے بیان نا صرف جھوٹے، بلکہ وہ قومی  اور عالمی کمیونٹی میں مظاہرین  کی امیج خراب کرنے کی کوشش ہے۔’

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ امت مالویہ کی یہ حرکت آئی پی سی کی دفعہ  500 کے تحت جرم ہے کیونکہ مظاہرہ کر رہے لوگ آسانی سے پہچانے جا سکتے ہیں۔اس جرم کے تحت دو سال جیل کی سزا اور جرما نے کااہتمام  ہے۔